ETV Bharat / bharat

ڈاکٹر ظفرالاسلام خان نے معافی مانگی

دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹرظفر الاسلام خان نے کویت کا شکریہ اداکرنے کے تنازعہ میں پھنسنے کے بعد آج معافی مانگ لی۔

author img

By

Published : May 1, 2020, 8:59 PM IST

دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹرظفر الاسلام خان
دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹرظفر الاسلام خان

انہوں نے ایک بیان جاری کرکے کہاکہ دہلی کے شمال مشرقی ضلع کے فسادات کے تناظر میں بھارتی مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کا کویت کے نوٹس لینے پر میری طرف سے 28 اپریل 2020 کو جاری کردہ ایک ٹویٹ سے کچھ لوگوں کو تکلیف ہوئی ہے جو کبھی میرا ارادہ نہیں تھا۔

مجھے احساس ہے کہ میری ٹویٹ کا وقت غیر مناسب تھا اور وہ غیر حساس تھا کیونکہ اس وقت ہمارے ملک کو ایک طبی ایمرجنسی کا سامنا ہے اور وہ ایک غیر مرئی دشمن سے لڑ رہا ہے۔ میں ان سب لوگوں سے معافی مانگتا ہوں جن کے جذبات میرے ٹویٹ کی وجہ سے مجروح ہوئے ہیں۔

میں مزید یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ٹویٹ کی محدودیت تھی، کیونکہ وہ بہت کم الفاظ میں لکھی جاتی ہے، اس بات کی ذمہ داری تھی کہ پوری داستان سادہ زبان میں نہیں لکھی جا سکی۔

اس ٹویٹ کا بتنگڑ بنادیا گیا اور اس میں ایسی خود ساختہ باتیں شامل کردی گئیں، جن کے کہنے کا نہ میرا ارادہ تھا اور نہ ہی کبھی مقصد تھا۔

میڈیا کے ایک حصے نے اس کو بدل دیا، اس کے مشمولات کو مسخ کیا اور اشتعال انگیز خیالات کے ساتھ اس کو نشر کیا جن کو نہ میں کہا اور نہ ہی جن کا میرا کبھی ارادہ تھا یا ہے۔

میں نے پہلے ہی اپنے پچھلے بیان میں یہ بتایا ہے کہ کس طرح برسوں میں نے اہم امور پر عرب دنیا میں بھارت کا دفاع کیا ہے۔

میں اپنے ملک کا یہ دفاع کرتا رہوں گا۔ میں اپنے ملک کے خلاف کسی دوسرے ملک یا عرب یا مسلم دنیا سے شکایت کروں۔ یہ ہمارے آئین کے خلاف ہے، میرے اپنے خیالات کے خلاف ہے اور میری پرورش اور میرے مذہبی اعتقاد کے خلاف ہے جو مجھے یہ سکھاتا ہے کہ ”وطن سے محبت ایمان کا حصہ ہے“۔

میں نے میڈیا کے ایک حصے کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے، جس نے میری ٹویٹ کو مسخ کیا اور میری طرف ان چیزوں کو منسوب کیا جو میں نے کبھی نہیں کہا تھا۔

میری باتوں کو مسخ کرنے والے چینل کے خلاف مناسب قانونی نوٹس بھیجی جا چکی ہے۔ اگر ضرورت ہو گی تو مزید قانونی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

میں اپنے تمام دوستوں اور خیر خواہوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو اس مشکل وقت کے دوران میرے ساتھ یکجہتی کے لئے کھڑے ہوئے اور میں انہیں یقین دلاتا ہوں کہ تعصب اور نفرت کی سیاست کے خلاف ہماری جدوجہد ہمارے اداروں اور ہمارے آئین کے دائرے میں جاری رہے گی کیونکہ ہمارا آئین ہمارے سیاسی نظام کے لئے واحد نقطہ استناد ہے۔

انہوں نے ایک بیان جاری کرکے کہاکہ دہلی کے شمال مشرقی ضلع کے فسادات کے تناظر میں بھارتی مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کا کویت کے نوٹس لینے پر میری طرف سے 28 اپریل 2020 کو جاری کردہ ایک ٹویٹ سے کچھ لوگوں کو تکلیف ہوئی ہے جو کبھی میرا ارادہ نہیں تھا۔

مجھے احساس ہے کہ میری ٹویٹ کا وقت غیر مناسب تھا اور وہ غیر حساس تھا کیونکہ اس وقت ہمارے ملک کو ایک طبی ایمرجنسی کا سامنا ہے اور وہ ایک غیر مرئی دشمن سے لڑ رہا ہے۔ میں ان سب لوگوں سے معافی مانگتا ہوں جن کے جذبات میرے ٹویٹ کی وجہ سے مجروح ہوئے ہیں۔

میں مزید یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ٹویٹ کی محدودیت تھی، کیونکہ وہ بہت کم الفاظ میں لکھی جاتی ہے، اس بات کی ذمہ داری تھی کہ پوری داستان سادہ زبان میں نہیں لکھی جا سکی۔

اس ٹویٹ کا بتنگڑ بنادیا گیا اور اس میں ایسی خود ساختہ باتیں شامل کردی گئیں، جن کے کہنے کا نہ میرا ارادہ تھا اور نہ ہی کبھی مقصد تھا۔

میڈیا کے ایک حصے نے اس کو بدل دیا، اس کے مشمولات کو مسخ کیا اور اشتعال انگیز خیالات کے ساتھ اس کو نشر کیا جن کو نہ میں کہا اور نہ ہی جن کا میرا کبھی ارادہ تھا یا ہے۔

میں نے پہلے ہی اپنے پچھلے بیان میں یہ بتایا ہے کہ کس طرح برسوں میں نے اہم امور پر عرب دنیا میں بھارت کا دفاع کیا ہے۔

میں اپنے ملک کا یہ دفاع کرتا رہوں گا۔ میں اپنے ملک کے خلاف کسی دوسرے ملک یا عرب یا مسلم دنیا سے شکایت کروں۔ یہ ہمارے آئین کے خلاف ہے، میرے اپنے خیالات کے خلاف ہے اور میری پرورش اور میرے مذہبی اعتقاد کے خلاف ہے جو مجھے یہ سکھاتا ہے کہ ”وطن سے محبت ایمان کا حصہ ہے“۔

میں نے میڈیا کے ایک حصے کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے، جس نے میری ٹویٹ کو مسخ کیا اور میری طرف ان چیزوں کو منسوب کیا جو میں نے کبھی نہیں کہا تھا۔

میری باتوں کو مسخ کرنے والے چینل کے خلاف مناسب قانونی نوٹس بھیجی جا چکی ہے۔ اگر ضرورت ہو گی تو مزید قانونی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

میں اپنے تمام دوستوں اور خیر خواہوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو اس مشکل وقت کے دوران میرے ساتھ یکجہتی کے لئے کھڑے ہوئے اور میں انہیں یقین دلاتا ہوں کہ تعصب اور نفرت کی سیاست کے خلاف ہماری جدوجہد ہمارے اداروں اور ہمارے آئین کے دائرے میں جاری رہے گی کیونکہ ہمارا آئین ہمارے سیاسی نظام کے لئے واحد نقطہ استناد ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.