اس موقعے پر نوجوانوں نے کہا کہ ہجومی تشدد ' ماب لینچنگ غلط ہے، اس سے ہونے والے اموات کے لیے انتظامیہ اور پولیس ذمہ دارہے'۔
ان میں کچھ نوجوانوں نے کہاکہ ہمارے ملک میں پولیس کمزور ہے اور کارروائی نہیں کرپاتے، اگر ایسا ہی سانحہ کسی دوسرے ملک میں سرزد ہوتو اس پر سخت کارروائی کرکے انہیں روک لا یا جات، لیکن ہمارے یہاں انتظامیہ کمزور ہے'۔
اس موقعے پر ستیش نامی ایک نوجوان نے کہا کہ ہجومی تشدد بہت ہی گندی چیر ہے، لیکن دوسرے فریق کو یہ سمجھنا چاہیے کہ ہمارے ملک میں کثیر تعداد میں ایسے لوگ ہیں جو گائے کی پوجا کرتے ہیں اور انہیں 'ماتا' کا درجہ دیتے ہیں ان کا لحاظ کرنا بھی ضروری ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ ایسا کوئی قانون بنائے کہ لوگ اس کے آس پاس بھی نہ بھٹکے۔ مزید لوگوں کو مارا غلط ہے، کچھ کرنا ہے تو گائے کے تحفظ کے لیے کیا جائے'۔
فہیم نامی نوجوان نے کہا کہ ہمارے ملک میں بھیڑ بے قابو ہوتی جارہی ہے اور نفرت بڑھ رہی ہے، اس کی اہم وجہ جہالت ہے، لوگ مذہب کے نام پر مشتعل ہوجاتے ہیں، اورکسی کے بھی بہکاؤے میں آجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کے درمیاں پولیس اور اتنظامیہ کو لے کو کئی ڈر نہیں ہے، بھیڑ مشتعل ہوگئی ہے، اسے روک کے لیے ہمارے دانشوروں کو سامنے آنا چاہیے ، تاکہ یہ روکا جاسکے'۔