انڈین یوتھ کانگریس (آئی وائی سی) کے کارکنوں نے لداخ کی وادی گلوان میں چینی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کے ذریعہ 20 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے خلاف احتجاج کے لئے پرامن موم بتی لائٹ مارچ کا انعقاد کیا۔
تاہم جیسے ہی یہ احتجاج شروع ہوا، دہلی پولیس نے پارٹی کے دیگر کئی اراکین سمیت انڈین یوتھ کانگریس کے صدر سرینواس بی وی کو بھی حراست میں لے لیا۔
اس کے بعد دہلی میں مندر مارگ پولیس اسٹیشن کے باہر کانگریس یوتھ ونگ کے تمام اراکین نے شہیدوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ آئی وائی سی کے رہنماؤں کو اسی اسٹیشن میں حراست میں رکھا گیا۔
یوتھ کانگریس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے 'یہ حقیقی خط قبضہ (لائن آف ایکچول کنٹرول) پر بھارتی فوج کے 20 عمدہ فوجیوں کے کھو جانے کے انتہائی دکھ کی گھڑی ہے۔ غمزدہ افراد خاندان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے قوم کھڑی ہے۔ ان عظیم سپاہیوں نے تمام مشکلات کے خلاف مادر وطن کی حفاظت کرتے ہوئے 135 کروڑ بھارتیوں کے لئے اپنی جانیں نچھاور کیں ہیں'۔
اس معاملے پر بات کرتے ہوئے سرینواس نے کہا ہے کہ 'چینیوں کو سبق سکھانے کی ضرورت ہے اور انہیں اپنی دوائی کا ذائقہ بھی دیا جانا چاہئے۔ حکومت کو تمام ضروری اقدامات اٹھانا چاہئے۔ اس سلسلے میں قوم اپنی مسلح افواج کے پیچھے کھڑی ہے'۔
یہ احتجاج کورونا بحران کے دوران جسمانی فاصلے کے تمام اصولوں کو برقرار رکھتے ہوئے کیا گیا۔
سکریٹری انچارج کرشنا اللوارو نے کہا ہے کہ 'انڈین یوتھ کانگریس کا مطالبہ ہے کہ حکومت چینی جارحیت پسندوں کے خلاف سخت فوجی اور سفارتی کارروائی کرے، تاکہ ہمارے فوجیوں کی شہادت رائیگاں نہ جائے'۔
انھوں نے مزید کہا ہے کہ 'چینی فوجیوں کو بھارتی خطہ کے ایک انچ پر بھی برقرار نہیں رکھنا چاہئے'۔