ورلڈ فوڈ پروگرام نے جمعہ کے روز 2020 کا نوبل انعام برائے امن جیتا۔ انہیں یہ ایوارڈ دنیا بھر میں بھوک سے لڑنے اور غذائی عدم تحفظ سے نمٹنے کے لیے کی جانے والی بے مثال کوششوں کی وجہ سے دیا گیا ہے۔
اوسلو کے نوبل انسٹی ٹوٹ میں جمعہ کے روز ناروے کی نوبل کمیٹی نے صبح گیارہ بجے امن کے نوبل انعام کے فاتح کا اعلان کیا۔ یہ اعلان نوبل کمیٹی کے صدر بیرٹ رائس اینڈرسن نے کیا۔
نوبل کمیٹی نے کہا کہ کورونا وائرس وبائی مرض کی وجہ سے دنیا بھر کے لاکھوں لوگ نے بھوک اور فاقہ کشی کا سامنا کیا اور حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ڈبلیو ایف پی اور دیگر امدادی تنظیموں کو خوراک فراہم کرنے کے لیے ضروری مالی مدد حاصل ہو۔
اس برس کئی امیدواروں کو نامز کیا گیا تھا۔یکم فروری تک 211 افراد اور 107 تنظیموں کو نامزد کیا گیا تھا۔حالانکہ ناروے نوبل کمیٹی نے مکمل طور پر راز داری برقرار رکھی کہ وہ اس برس کسے اس ایوارڈ سے نوازے گی۔
بونل انعام کے بانی الفریڈ نوبل کی وفات کی برسی کے موقع پر 10 سمبر کو ناروے کے اوسلو میں جیتنے والی تنظیم کو 10 ملین کرونا کی انعامی رقم کے ساتھ سونا کا تمغہ بھی دیا جائے گا۔اس سال کی تقریب وبائی بیماری کی وجہ سے چھوٹے پیمانے پر منعقد کی جائے گی۔
واضح رہے کہ پیر کے روز اعلان کیا گیا تھا کہ امریکی سائنسداں ہاویری جے الٹر اور چارلس ایم رائس اور برطانوی سائنسدان مائیکل ہوٹن کو ہیپاٹائٹس سی کا وائرس دریافت کرنے پر نوبل انعام برائے طب سے نوازا جائے گا۔وہیں طبیعیات کے شعبے میں سنہ 2020 کا نوبل انعام راجر پینروز، رائن ہارڈ گینزیل اور اینڈریا گیز کو دینے کا اعلان کیا ہے۔ ان سائنسدانوں کو بلیک ہولز سے متعلق حیرت انگیز چیزیں دریافت کرنے کی وجہ سے انہیں نوبل انعام سے نوازا جائے گا۔ کیمیاء شعبے میں نوبل انعام فرانسیسی پروفیسر اور تحقیقکار ایمینویل شاپینٹیر اور امریکی سائنسداں جینیفر اے ڈوڈنا کو جینوم ایڈیٹنگ کے طریقہ کار کی دریافت کے لیے دیا جائے گا۔نوبل انعام 2020 برائے ادب امریکی شاعرہ لوئیس گلوک کو ان کی غیرمعمولی شاعرانہ تخلیقی صلاحیتوں کے لیے دیا گیا ہے۔