ETV Bharat / bharat

کورونا وائرس: دنیا بھر میں ہنگامی صورتحال - کورونا کا دنیا پر اثر

مہلک مرض کورونا وائرس سے اب تک دنیا بھر میں تقریبا 1 لاکھ 50 ہزار سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں جبکہ تقریبا 5600 افراد اس سے ہلاک ہو چکے ہیں اور ستر ہزار سے زائد افراد کو اس مہلک بیماری سے نجات مل چکی ہے۔ یعنی وہ صحت یاب ہو چکے ہیں۔

کورونا وائرس: دنیا بھر میں ہنگامی صورتحال
کورونا وائرس: دنیا بھر میں ہنگامی صورتحال
author img

By

Published : Mar 16, 2020, 12:12 PM IST

دنیا بھر کی مختلف ممالک میں پھیلے کورونا وائرس سے لاک ڈاؤن کرفیو اور سفری پابندی جیسی صورتحال کے بعد اس کے مزید خطرات کو کم کرنے کے لیے اب سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ اس مرض کے پھیلاؤ کو کم کیا جا سکے۔

کورونا وائرس: دنیا بھر میں ہنگامی صورتحال

اٹلی میں ایک دن میں کورونا وائرس سے 368 اموات

اٹلی دنیا کا ایسا پہلا ملک بن گیا ہے جہاں ایک دن میں کورونا وائرس سے 368 اموات ہوئی ہیں، اور تقریبا 1809 نئے معاملے سامنے آئے ہیں جو چین کے بعد دنیا میں دوسرا ملک ہے۔

وہیں اٹلی کی سول پروٹیکشن سروس کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق کورونا کے متاثرین کی تعداد 24 ہزار 747 ہو گئی ہے۔

ایران میں یہ تیزی سے پھیل رہا ہے

چین اور اٹلی کے بعد اب ایران بھی اس مہلک وبا کی زبردست زد میں ہے۔ ایران میں یہ وبا بہت تیزی سے پھیل رہا ہے، ایران کی وزارت صحت کی جانب سے جاری اعداد شمار میں کہا گیا ہے کہ اتوار کے روز 113 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ وزارت صحت کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ 14000 نئے معاملے کی تصدیق کی گئی ہے۔ حالانکہ حکومت پر شفافیت کو چھپانے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ اس کی تعداد اس سے بھی زائد ہو سکتی ہے۔

فلپائن کا دارالحکومت سیل کر دیا گیا ہے

فلپائن کے دارالحکومت کو فوجیوں اور پولیس نے سیل کر دیا ہے اور یہاں مسافروں کے آمد ورفت پر پابندی لگا دی گئی ہے، اس اقدام سے قبل اسپین نے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا

فرانس نے سیاحتی مقامات کو بند کردیا

دنیا بھر میں مشہور فرانس کا ایفل ٹاور، 'لوور، دا کیفے اینڈ دا ریسٹورنٹ' کو بھی بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے، تاکہ اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے اور اس پر قابو پایا جا سکے۔

امریکی ہوائی اڈوں پر یورپ سے واپس آنے والے مسافروں کو گھنٹوں طبی اسکریننگ کا انتظار کیا کرنا پڑرہا ہے جب کہ امریکی شہریوں بشمول گرین کارڈ ہولڈرز اور کچھ دوسرے افراد کو نئی یورپی سفری پابندیوں کے درمیان امریکہ واپس جانے کی اجازت ہے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکہ، برطانیہ اور آئرلینڈ کے لوگوں پر بھی پابندی لگا سکتا ہے، وہیں امریکہ کے مختلف شہروں میں سو سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی لگا دی گئی ہے جبکہ نیو جرسی میں راتوں رات کرفیو کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

کورونا وائرس سب سے پہلے چین کے شہر وہان میں پایا گیا تھا اور یہیں سے یوروپ اور شاملی امریکہ میں پہنچا ہے، اس وائرس سے دنیا بھر میں اب تک ایک لاکھ پچاس ہزار سے زائد افراد متاثر ہیں جبکہ پانچ ہزار چھ سو سے زائد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ہفتے کے روز ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سنچیز نے قوم سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ اس وائرس سے تیزی سے نمٹنے کے لیے دو ہفتے کی غیر معمولی ایرمجنسی کا اعلان کر دیا گیا تا کہ اس کی روک تھام کے لیے بہتر اقدامات کیے جا سکیں۔

اسپین حکومت نے ہفتے کی آخر میں اس بات کی تصدیق کی تھی کہ وزیر اعظم سنچیز کی اہلیہ بھی کورونا سے متاثر ہیں اور ان کی رپورٹ بھی مثبت پائی گئی ہے حالانکہ وزیر اعظم کی صحت بالکل ٹھیک ہے۔

اٹلی میں عائد کردہ لاک ڈاون کے تحت لوگوں کو صرف گھروں سے کھانا اور دوائی خریدنے، ملازمت پر، اسپتالوں اور بینکوں میں جانے، یا دیگر بیحد ضروری اور ایمرجنسی حالات میں کہیں جانے کی اجازت ہے وہیں ریستورنٹ، بار، ہوٹل اور دیگر غیر ضروری خوردہ کاروبار کے ساتھ ساتھ تمام اسکول اور یونیورسٹیوں کو بند کردیا گیا ہے۔

اسپین کےو زیر اعظم سانچیز نے کابینہ کے اجلاس کے بعد کہا کہ اب ہم ایک نئے مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں ہم وائرس کو شکست دینے کے لئے جو کچھ کرنا چاہتے ہیں اسے کرنے میں نہیں ہچکچائیں گے، ہماری اولین ترجیح صحت ہے۔

دنیا بھر کی مختلف ممالک میں پھیلے کورونا وائرس سے لاک ڈاؤن کرفیو اور سفری پابندی جیسی صورتحال کے بعد اس کے مزید خطرات کو کم کرنے کے لیے اب سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ اس مرض کے پھیلاؤ کو کم کیا جا سکے۔

کورونا وائرس: دنیا بھر میں ہنگامی صورتحال

اٹلی میں ایک دن میں کورونا وائرس سے 368 اموات

اٹلی دنیا کا ایسا پہلا ملک بن گیا ہے جہاں ایک دن میں کورونا وائرس سے 368 اموات ہوئی ہیں، اور تقریبا 1809 نئے معاملے سامنے آئے ہیں جو چین کے بعد دنیا میں دوسرا ملک ہے۔

وہیں اٹلی کی سول پروٹیکشن سروس کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق کورونا کے متاثرین کی تعداد 24 ہزار 747 ہو گئی ہے۔

ایران میں یہ تیزی سے پھیل رہا ہے

چین اور اٹلی کے بعد اب ایران بھی اس مہلک وبا کی زبردست زد میں ہے۔ ایران میں یہ وبا بہت تیزی سے پھیل رہا ہے، ایران کی وزارت صحت کی جانب سے جاری اعداد شمار میں کہا گیا ہے کہ اتوار کے روز 113 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ وزارت صحت کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ 14000 نئے معاملے کی تصدیق کی گئی ہے۔ حالانکہ حکومت پر شفافیت کو چھپانے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ اس کی تعداد اس سے بھی زائد ہو سکتی ہے۔

فلپائن کا دارالحکومت سیل کر دیا گیا ہے

فلپائن کے دارالحکومت کو فوجیوں اور پولیس نے سیل کر دیا ہے اور یہاں مسافروں کے آمد ورفت پر پابندی لگا دی گئی ہے، اس اقدام سے قبل اسپین نے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا

فرانس نے سیاحتی مقامات کو بند کردیا

دنیا بھر میں مشہور فرانس کا ایفل ٹاور، 'لوور، دا کیفے اینڈ دا ریسٹورنٹ' کو بھی بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے، تاکہ اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے اور اس پر قابو پایا جا سکے۔

امریکی ہوائی اڈوں پر یورپ سے واپس آنے والے مسافروں کو گھنٹوں طبی اسکریننگ کا انتظار کیا کرنا پڑرہا ہے جب کہ امریکی شہریوں بشمول گرین کارڈ ہولڈرز اور کچھ دوسرے افراد کو نئی یورپی سفری پابندیوں کے درمیان امریکہ واپس جانے کی اجازت ہے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکہ، برطانیہ اور آئرلینڈ کے لوگوں پر بھی پابندی لگا سکتا ہے، وہیں امریکہ کے مختلف شہروں میں سو سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی لگا دی گئی ہے جبکہ نیو جرسی میں راتوں رات کرفیو کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

کورونا وائرس سب سے پہلے چین کے شہر وہان میں پایا گیا تھا اور یہیں سے یوروپ اور شاملی امریکہ میں پہنچا ہے، اس وائرس سے دنیا بھر میں اب تک ایک لاکھ پچاس ہزار سے زائد افراد متاثر ہیں جبکہ پانچ ہزار چھ سو سے زائد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ہفتے کے روز ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سنچیز نے قوم سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ اس وائرس سے تیزی سے نمٹنے کے لیے دو ہفتے کی غیر معمولی ایرمجنسی کا اعلان کر دیا گیا تا کہ اس کی روک تھام کے لیے بہتر اقدامات کیے جا سکیں۔

اسپین حکومت نے ہفتے کی آخر میں اس بات کی تصدیق کی تھی کہ وزیر اعظم سنچیز کی اہلیہ بھی کورونا سے متاثر ہیں اور ان کی رپورٹ بھی مثبت پائی گئی ہے حالانکہ وزیر اعظم کی صحت بالکل ٹھیک ہے۔

اٹلی میں عائد کردہ لاک ڈاون کے تحت لوگوں کو صرف گھروں سے کھانا اور دوائی خریدنے، ملازمت پر، اسپتالوں اور بینکوں میں جانے، یا دیگر بیحد ضروری اور ایمرجنسی حالات میں کہیں جانے کی اجازت ہے وہیں ریستورنٹ، بار، ہوٹل اور دیگر غیر ضروری خوردہ کاروبار کے ساتھ ساتھ تمام اسکول اور یونیورسٹیوں کو بند کردیا گیا ہے۔

اسپین کےو زیر اعظم سانچیز نے کابینہ کے اجلاس کے بعد کہا کہ اب ہم ایک نئے مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں ہم وائرس کو شکست دینے کے لئے جو کچھ کرنا چاہتے ہیں اسے کرنے میں نہیں ہچکچائیں گے، ہماری اولین ترجیح صحت ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.