ہر سال یکم دسمبر کو ایڈز کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ اس دن کو پوری دنیا کے لوگوں کے لیے ایک موقع کے طور پر دیکھا جاتا ہے کہ وہ ایچ آئی وی کے خلاف مستعد رہیں اور ایڈز سے وابستہ بیماریوں سے اپنی جانیں گنوا چکے لوگوں کو خراج عقیدت پیش کریں۔
ایڈز کے عالمی دن کی بنیاد 1988 میں رکھی گئی تھی اور یہ صحت کے تحفظ کا پہلا عالمی دن تھا۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ایک رپورٹ کے مطابق 2018 میں 37.9 ملین افراد ایچ آئی وی سے متاثر تھے۔ مجموعی تعداد میں صرف 79 فیصد نے ٹیسٹنگ کرائی۔ دنیا بھر میں 62 فیصد افراد نے اس مرض کا علاج کرایا جبکہ 53 فیصد لوگ ایچ آئی وی کو ختم کرنے میں کامیاب رہے۔
اس کامیابی کی وجہ کمیونٹی ہیلتھ ورکرز، ایچ آئی وی نیٹ ورک کے کارکنان کی سخت محنت کو قرار دیا جاسکتا ہے۔ عالمی یوم ایڈز 2019 کے موقع پر ڈبلیو ایچ او کا مقصد ایچ آئی وی کی وبا کو ختم کرنے کے لیے ان کمیونٹیز کی کوششوں کو اجاگر کرنا ہے۔
ایڈز کے بارے میں چند حقائق:
- 1. ایچ آئی وی چھاتی کے دودھ، اندام نہانی، خون اور منی کے ذریعہ پھیل سکتا ہے۔مناسب علاج اور صحت کی صحیح دیکھ بھال سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
- 2. ایکوائرڈ امیونوڈفیفیسیسی سنڈروم (ایڈز) ایک بیماری ہے، جو ایچ آئی وی متاثرین میں بڑھتی رہتی ہے۔ ایڈز کو ایچ آئی وی کا جدید ترین مرحلہ سمجھا جاتا ہے۔ تاہم صرف اس وجہ سے کہ کسی شخص کو ایچ آئی وی ہے۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ ایڈز سے بھی متاثر ہے۔
- 3. نارمل حالات میں ایچ آئی وی پازیٹو رہتا ہے ۔ کسی انفیکشن یا کینسر کی نشوونما سے ایچ آئی وی کی شکایت ہوسکتی ہے۔اس لیے بروقت معقول علاج ضروری ہے۔
- 4. ایچ آئی وی کا علاج نہ کیا جائے وہ دس برس کے اندر ایڈز میں تبدیل ہو سکتا ہے۔ ایڈز کی تشخیص کے بعد اوسط عمر متوقع تین سال ہے۔ اگر کسی شخص میں کچھ انفیکشن یا کوئی دوسری متعدی بیماری پیدا ہوجائے تو اس کی عمر توقع سے بھی کم ہوسکتی ہے۔
ایچ آئی وی کس طرح منتقل نہیں ہوسکتا؟
اگر آپ ایڈز سے متاثرہ شخص کو جانتے ہیں تو آپ مندرجہ ذیل چیزوں سے متاثر نہیں ہوسکتے:
■ مریض کے پانی پینے کا گلاس، پلیٹیں، بستر اور بیت
الخلا کے استعمال سے۔
■ مریض کا پسینہ یا آنسو لگ جانے سے
■ مریض شخص سے مصافحہ کرنے سے
■ مریض کو چھونے اور بوسہ لینے سے
■ عضو تناسل کو اندر داخل کیے بغیر بیرونی طور پر
جنسی تسکین سے
■ عضو تناسل کو کنڈم اور جيل کے ذریعے محفوظ
جنسی تعلق قائم کرنے سے جوکہ منہ، اندام نہانی، مقعد کے سوراخ کے ذریعے قائم کيا گيا۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ایڈز پر مبنی رپورٹ کے اعداد و شمار یہ ہیں :
ہیومن امیونوڈیفینیسی وائرس (HIV) کی کیفیات | اعداد و شمار | |
1 | سال 2018کے آخر میں ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کی تخمینہ تعداد | 37،900،000 |
2 | سال 2018 میں ایچ آئی وی سے نئے متاثرین کی تعداد | 1،700،000 |
3 | سال 2018 میں ایچ آئی وی سے وابستہ وجوہات سے اموات | 7،70،000 |
4 | سال 2020 تک اموات کی متوقع تعداد | 5،00،000 |
ایڈز سے محفوظ معاشرہ کے قیام کے لیے اقوام عالم کا کردار:
مختلف ممالک کے معاشروں اور برادری پر مبنی صحت کی مشترکہ دیکھ بھال کے کردار کو وسعت دینے سے ایچ آئی وی اور یونیورسل ہیلتھ کوریج (یو ایچ سی) کے عالمی اہداف کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔
معاشرتی اور سول سوسائٹی کی شمولیت کو بنیادی صحت کی دیکھ بھال کو فروغ دینے کے لئے ایک کلیدی حکمت عملی ہونی چاہیے۔
ایچ آئی وی کیا ہے؟
ہیومن امیونوڈیفینیسی وائرس (HIV) مدافعتی نظام کے خلیوں کو نشانہ بناتا ہے، جسے CD4 خلیے کہتے ہیں- یہ خلیہ جسم کو انفیکشن کا جواب دینے میں مدد دیتے ہیں۔ سی ڈی 4 سیل کے اندر ایچ آئی وی نقل تیار کرتا ہے اور اس کے نتیجے میں سیل کو نقصان پہنچاتا ہے اور اسے ختم کردیتا ہے۔
کیا ایڈس، ایچ آئی وی سے مختلف ہے؟
ایکوائرڈ امیونوڈفیفیسیسی سنڈروم (AIDS) ایک ایسی اصطلاح ہے جو HIV انفیکشن کے جدید ترین مراحل پر لاگو ہوتی ہے۔ اس کی تعریف 20 سے زیادہ جان لیوا کینسر یا 'موقع پرست انفیکشن' میں سے کسی کی موجودگی سے ہوتی ہے، لہذا اس کا نام اس لیے رکھا جاتا ہے کہ وہ کمزور مدافعتی نظام کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔
ایڈز ، ایچ آئی وی کی وبا کے ابتدائی برسوں کی ایک مناسب اصطلاح تھی، زیادہ تر لوگ ایچ آئی وی کے ساتھ رہنے والے ایڈز میں زیادہ برسوں تک زندہ نہیں رہ سکتے۔ ایسے لوگوں کے انفیکشن کی تشخیص دیر سے ہوپاتی ہے۔
اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کو ایڈز یا اس کے اثرات سے خطرہ ہے تو پھر آپ فورا ایچ آئی وی کا ٹیسٹ کروائیں۔