روڈ، ٹرانسپورٹ اور ہائی وے کی وزارت کے تحت نیشنل ہائی ویز اینڈ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ (این ایچ آئی ڈی سی ایل) نے دنیا کی سب سے طویل ہائی ایلٹی ٹیوڈ شنکن لا سرنگ تعمیر کا تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ(ڈی پی آر)پر کام شروع کردیا ہے اور امید کی جارہی ہے کہ اس سرنگ پر جلد ہی کام کا آغاز ہو جائے گا۔
وزارت نے بدھ کو یہاں بتایا 'سنکن لا سرنگ 13.5 کلو میٹر طویل ہوگی اور اس سرنگ کی تعمیر کے بعد ہماچل پردیش کے منالی اور کارگل شاہراہ کو پورے سال کھلا رکھنے میں مدد ملے گی۔ مرکز کے زیر انتظام لداخ اور ریاست ہماچل پردیش کے سرحدی علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کو ترجیح دے رہی مرکزی حکومت نے لاہول-اسپیتی ضلع میں اس سے جڑے سب ویز پر بھی تعمیری کام شروع کردیا ہے۔
این ایچ آئی ڈی سی ایل کے منیجنگ ڈائریکٹر کے کے پاٹھک کی قیادت میں محکمہ کے سینئر افسران کی ٹیم نے لیہہ سے شمال اور پدم ہوتے ہوئے شنکن لا سرنگ کے شمال اور جنوبی علاقوں کے لیے سڑک کے ذریعہ یومیہ تقریباً 12 گھنٹے سفر کرتے ہوئے دوروزتک معائنہ کیا۔
لداخ علاقہ میں اپنے پانچ روزہ سفر کے دوران اس ٹیم نے شنکن لا سرنگ کے شمال اور جنوبی راستوں کا دورہ کرکے ڈی پی آر ماہرین کے ذریعہ موقع کی جانچ کی صورت حال کا تفصیلی جائزہ لیا۔
مسٹر پاٹھک نے ان علاقوں میں پروجیکٹ کے کام میں رفتار لانے پر زور دیتے ہوئے کہا 'موسم سرما سامنے ہے، اگلے ماہ سے ہی علاقہ میں بھاری برفباری کا آغاز ہوجائے گا اس لیے 15 اکتوبر تک کام پورا کیا جانا چاہیے'۔