اردو ادب کے ممتاز افسانہ نگار آفتاب صمدانی نے مزاح نگار پدم شری ایوارڈ یافتہ ڈاکٹر مجتبیٰ حسین کے انتقال پر اپنے گہرے رنج کا اظہار کرتے ہوئے تعزیتی بیان میں کہا کہ مجتبیٰ حسین کے انتقال کے بعد اردودنیا عظیم قلمکار سے محروم ہوگئی ہے۔
کرناٹک کے یادگیر میں آفتاب صمدانی نے کہا کہ مجتبیٰ حسین کے شاگردوں اور چاہنے والوں کو چاہیے کہ ان کے ادھورے کام کو پورا کریں اور ان کے نقش قدم پر چل کر اردو دنیا میں نام روشن کریں۔
انہوں نے کہا کہ مجتبیٰ حسین نے طنز و مزاح میں انسانی اصلاحات کا ذکر کیا ہے۔ ان کے انتقال سے اردو ادب سے ایک نایاب موتی چھن گیا ہے۔
واضح ہو کہ مجتبیٰ حسین کی کتابوں میں سفر نامہ چلو چلیں جاپان، آپ کی تعریف، آدمی نامہ، مزاحیہ مضامین بہرحال، شخصیات پر مبنی چہرہ در چہرہ، کالم دانستہ، میرا کالم، قصہ مختصر، قطع کلام، تہذیب و تحریر اور تکلف برطرف خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔ اس کے علاوہ مجتبی حسین کے منتخب کالم، مجتبی حسین کے سفر نامے اور دیگر تحریریں زیر طبع سے آراستہ ہوچکی ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ ہندی زبان میں بھی ان کی سات کتابیں شائع ہوچکی ہیں۔
مجتبٰی حسین کی پیدائش 15 جولائی 1936 کو ریاست کرناٹک کے گلبرگہ شہر میں ہوئی تھی۔