اترپردیش کے شہر آگرہ کے ایک ممتاز ڈگری کالج سینٹ جانس کے لیٹر پیڈ پر جاری خط نے ہلچل مچا دی ہے۔ اس خط میں واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ آپ یعنی طالبات ویلنٹائن ڈے یعنی 14 فروری تک کم از کم ایک بوائے فرینڈ بنائیں۔ ایسا سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر کیا جائے۔ کسی بھی لڑکی کو کالج کیمپس میں داخلہ نہیں دیا جائے گا۔
کالج میں داخلے کے دوران اس کے بوائے فرینڈ کے ساتھ لی گئی تازہ تصاویر دکھانی پڑیں گی۔ اس خط کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد کالج کی انتظامیہ بھی حیران ہے، یہ معاملہ بھی طلباء کے مابین زیر بحث ہے، اس خط کے وائرل ہونے کے بعد کالج انتظامیہ کی جانب سے اس کی وضاحت بھی جاری کردی گئی۔
عاشق جوڑے کے لیے 14 فروری کا دن خصوصی اہمیت رکھتا ہے، اس دن کو ویلنٹائن ڈے کے طور پر منانے کی نئی روایت شروع ہوئی ہے۔ اس دن کی مخالفت سخت گیر ہندو تنظیمیں مسلسل کر رہی ہیں لیکن آگرہ کے ایک مشہور کالج کے ایک خط کی وجہ سے شہر بھر میں ہلچل مچ گئی ہے۔ پیر کے روز سینٹ جانس کالج ایسوسی ایٹ ڈین (تعلیمی امور) پروفیسر آشیش شرما کا ایک خط سوشل میڈیا پر وائرل ہوا۔ اس خط میں ہدایات دی گئی ہے کہ کالج کی دوسرے اور آخری سال کی طالبات کو 14 فروری یعنی ویلنٹائن ڈے تک بوائے فرینڈ بنانا ہے۔
وائرل خط کے بارے میں کالج کے پرنسپل ڈاکٹر ایس پی سنگھ کی وضاحت بھی سامنے آئی ہے، انہوں نے واضح طور پر کہا کہ کالج میں پروفیسر آشیش شرما نام کا کوئی ٹیچر نہیں ہے۔ انہوں نے کالج کی طرف سے جاری وضاحتی لیٹر میں کہا ہے کہ یہ خط جعلی ہے، جس نے بھی یہ کام کیا ہے اس کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔
آپ کو بتادیں کہ اس سے قبل دیال باغ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوٹ میں بھی ایسا ہی ایک خط وائرل ہوا تھا۔ جو بعد میں فرضی نکلا۔