ETV Bharat / bharat

کنٹرول لائن کشیدگی: ایک ہزار فوجی جوانوں کو ڈیوٹی پر بھیجنے کے لئے خصوصی ٹرین

author img

By

Published : Apr 17, 2020, 4:09 PM IST

سنجیب بروہا نے کورونا وائرس کے دوران پاکستان کی جانب سے مسلسل لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی خلاف ورزی پر کہا ہے کہ یہ سب کچھ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب پوری دُنیا میں کورونا وائرس کی وجہ سے بیس لاکھ سے زائد لوگ متاثر ہوچکے ہیں اور ایک لاکھ تیس ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ پوری دُنیا اس صورتحال کی وجہ سے خوف زدہ ہے لیکن پاکستان ان حالات میں بھی روزانہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کررہا ہے جس کی وجہ سے بھارتی جوانوں کو ڈیوٹی پر بھیجنے کی ضرورت بھی آن پڑی ہے۔ اس لیے وزارت دفاع اور مرکزی وزارت داخلہ کی ہدایات پرایک خصوصی ٹرین کے ذریعے ان فوجی جوانوں کو مطلوبہ مقامات پر پہنچانے کا فیصلہ کیا گیا۔

ایک ہزار فوجی جوانوں کو ڈیوٹی پر بھیجنے کے لئے خصوصی ٹرین
ایک ہزار فوجی جوانوں کو ڈیوٹی پر بھیجنے کے لئے خصوصی ٹرین

وزیر اعظم نریندر مودی نے چوبیس مارچ کو قومی ٹیلی ویژن پر اکیس روزہ لاک ڈاون کا اعلان کرکے بھارتی شہریوں کو چونکا دیا۔ بھارتی فوج کی شمالی کمانڈ سے تعلق رکھنے والے وہ ایک ہزار فوجی جوان اور افسران بھی لاک ڈاون کے اس اچانک اعلان کی وجہ سے حیران رہ گئے، جو فی الوقت آرمی کی جنوبی کمانڈ کی زیر نگرانی تربیت کے عمل سے گزر رہے ہیں۔ ملٹری کی جانب سے سوشل ڈسٹنس‘ (سماجی دوریاں) بنائے رکھنے کی ہدایات پر عمل پیرا ہوتے ہوئے یہ فوجی جوان اس اکیس روزہ لاک ڈاون کے دوران محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔ ظاہر ہے کہ کووِڈ 19 کے چلتے ان فوجی جوانوں کو ’سوشل ڈسٹنس‘ کی ہدایات پر عمل پیرا بھی ہونا تھا۔ لیکن اسی دوران لائن آف کنٹرول پر معمول کی جھڑپوں کی وجہ سے ان جوانوں کو ڈیوٹی پر بھیجنے کی ضرورت بھی آن پڑی ہے۔ چنانچہ وزارت دفاع اور مرکزی وزارت داخلہ کی ہدایات پر ریلوے بورڈ کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں ایک خصوصی ٹرین کے ذریعے ان فوجی جوانوں کو مطلوبہ مقامات پر پہنچانے کا فیصلہ کیا گیا۔

ای ٹی وی بھارت کو پتہ چلا ہے کہ ڈیوٹی پر ان فوجیوں کی تعیناتی یقینی بنانے کےلئے انہیں بنگلورو سے جموں تک کا اکتیس سو کلو میٹر کا سفر اسی خصوصی ٹرین کے ذریعے کرایا جائے گا۔ قابل غور بات یہ ہے کہ یہ سب کچھ ایک ایسے وقت میں ہورہا ہے کہ جب پوری دُنیا میں کورونا وائرس کی وجہ سے بیس لاکھ سے زائد لوگ متاثر ہوچکے ہیں اور ایک لاکھ تیس ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ پوری دُنیا اس صورتحال کی وجہ سے دہشت ذدہ ہے لیکن پاکستان ان حالات میں بھی روزانہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کررہا ہے۔

آج بھی پاکستانی فوج نے پونچھ کے قصبہ سیکٹر میں صبح پونے دس بجے اور کرانی سیکٹر میں صبح پونے بارہ بجے خود کار ہتھیاروں اور مارٹر شلوں سے حملے کئے۔ پاکستانی فوج نے جموں کشمیر کے راجوری ضلع کے نوشہرہ سیکٹر میں بھی فائرنگ کی۔ فوجی جوانوں کے متذکرہ دستے کو بنگلوروں میں جمع ہوجانے کے لئے ایک یا دو دن کا وقت دیا جارہا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ریلوے اور فوج بھارت کے دو ایسے ادارے ہیں، جو اس وقت کووِڈ19 کے خلاف لڑائی میں ایک کلیدی رول ادا کررہے ہیں۔

انڈین آرمی ملک کے طول و ارض میں پھیلی ہوئی ہے۔ فوج کے اہتمام سے مختلف مقامات پر طبی مراکز قائم کئے گئے ہیں، جہاں ٹیسٹنگ کی جاری ہے اور متاثرین کا علاج و معالجہ کیا جارہا ہے۔ اتنا ہی نہیں بلکہ فوج نے اپنی کئی امدادی ٹیمیں بیرونی ممالک میں بھی بھیج دی ہیں اور کئی ٹیموں کو تیاری کی حالت میں رکھا گیا ہے تاکہ انہیں ضرورت پڑنے پر پڑوسی ممالک کی مدد کے لئے بھیجا جائے۔

دوسری جانب انڈین ریلوے نے بھی ہزاروں ٹرین ڈبوں کی اندرونی ساخت میں تبدیلیاں کی ہیں تاکہ انہیں ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کئے جانے والے اسپتالوں اور ’آئی سولیشن وارڈز‘ میں تبدیل کیا جاسکے۔ ان ٹرین ڈبوں میں کورونا وائرس کے متاثرین کو رکھا جائے گا۔ ان میں مشتبہ متاثرین کو قرنطینہ میں بھی رکھا جائے گا۔ ان ٹرین ڈبوں کی کافی افادیت ہے کیونکہ انہیں ضرورت پڑنے پر ہر اُس جگہ پر پہنچایا جاسکتا ہے، جہاں وبا کے متاثرین ہوں۔

تیرہ لاکھ افرادی قوت کی حامل انڈین آرمی دُنیا کی سب سے بڑی افواج میں شمار ہوتی ہے۔ اسی طرح انڈین ریلویز کا بھی دُنیا کے پانچ بڑے ریلویز نیٹ ورکس میں شمار کیا جاتا ہے۔ یہ بھارتی ریلوے نیٹ ورک ایک لاکھ بتیس ہزار دو سو کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے اور یہ سات ہزار تین سو پچاس اسٹیشنوں پر مشتمل ہے۔

از قلم: سنجیب بروہا

وزیر اعظم نریندر مودی نے چوبیس مارچ کو قومی ٹیلی ویژن پر اکیس روزہ لاک ڈاون کا اعلان کرکے بھارتی شہریوں کو چونکا دیا۔ بھارتی فوج کی شمالی کمانڈ سے تعلق رکھنے والے وہ ایک ہزار فوجی جوان اور افسران بھی لاک ڈاون کے اس اچانک اعلان کی وجہ سے حیران رہ گئے، جو فی الوقت آرمی کی جنوبی کمانڈ کی زیر نگرانی تربیت کے عمل سے گزر رہے ہیں۔ ملٹری کی جانب سے سوشل ڈسٹنس‘ (سماجی دوریاں) بنائے رکھنے کی ہدایات پر عمل پیرا ہوتے ہوئے یہ فوجی جوان اس اکیس روزہ لاک ڈاون کے دوران محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔ ظاہر ہے کہ کووِڈ 19 کے چلتے ان فوجی جوانوں کو ’سوشل ڈسٹنس‘ کی ہدایات پر عمل پیرا بھی ہونا تھا۔ لیکن اسی دوران لائن آف کنٹرول پر معمول کی جھڑپوں کی وجہ سے ان جوانوں کو ڈیوٹی پر بھیجنے کی ضرورت بھی آن پڑی ہے۔ چنانچہ وزارت دفاع اور مرکزی وزارت داخلہ کی ہدایات پر ریلوے بورڈ کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں ایک خصوصی ٹرین کے ذریعے ان فوجی جوانوں کو مطلوبہ مقامات پر پہنچانے کا فیصلہ کیا گیا۔

ای ٹی وی بھارت کو پتہ چلا ہے کہ ڈیوٹی پر ان فوجیوں کی تعیناتی یقینی بنانے کےلئے انہیں بنگلورو سے جموں تک کا اکتیس سو کلو میٹر کا سفر اسی خصوصی ٹرین کے ذریعے کرایا جائے گا۔ قابل غور بات یہ ہے کہ یہ سب کچھ ایک ایسے وقت میں ہورہا ہے کہ جب پوری دُنیا میں کورونا وائرس کی وجہ سے بیس لاکھ سے زائد لوگ متاثر ہوچکے ہیں اور ایک لاکھ تیس ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ پوری دُنیا اس صورتحال کی وجہ سے دہشت ذدہ ہے لیکن پاکستان ان حالات میں بھی روزانہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کررہا ہے۔

آج بھی پاکستانی فوج نے پونچھ کے قصبہ سیکٹر میں صبح پونے دس بجے اور کرانی سیکٹر میں صبح پونے بارہ بجے خود کار ہتھیاروں اور مارٹر شلوں سے حملے کئے۔ پاکستانی فوج نے جموں کشمیر کے راجوری ضلع کے نوشہرہ سیکٹر میں بھی فائرنگ کی۔ فوجی جوانوں کے متذکرہ دستے کو بنگلوروں میں جمع ہوجانے کے لئے ایک یا دو دن کا وقت دیا جارہا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ریلوے اور فوج بھارت کے دو ایسے ادارے ہیں، جو اس وقت کووِڈ19 کے خلاف لڑائی میں ایک کلیدی رول ادا کررہے ہیں۔

انڈین آرمی ملک کے طول و ارض میں پھیلی ہوئی ہے۔ فوج کے اہتمام سے مختلف مقامات پر طبی مراکز قائم کئے گئے ہیں، جہاں ٹیسٹنگ کی جاری ہے اور متاثرین کا علاج و معالجہ کیا جارہا ہے۔ اتنا ہی نہیں بلکہ فوج نے اپنی کئی امدادی ٹیمیں بیرونی ممالک میں بھی بھیج دی ہیں اور کئی ٹیموں کو تیاری کی حالت میں رکھا گیا ہے تاکہ انہیں ضرورت پڑنے پر پڑوسی ممالک کی مدد کے لئے بھیجا جائے۔

دوسری جانب انڈین ریلوے نے بھی ہزاروں ٹرین ڈبوں کی اندرونی ساخت میں تبدیلیاں کی ہیں تاکہ انہیں ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کئے جانے والے اسپتالوں اور ’آئی سولیشن وارڈز‘ میں تبدیل کیا جاسکے۔ ان ٹرین ڈبوں میں کورونا وائرس کے متاثرین کو رکھا جائے گا۔ ان میں مشتبہ متاثرین کو قرنطینہ میں بھی رکھا جائے گا۔ ان ٹرین ڈبوں کی کافی افادیت ہے کیونکہ انہیں ضرورت پڑنے پر ہر اُس جگہ پر پہنچایا جاسکتا ہے، جہاں وبا کے متاثرین ہوں۔

تیرہ لاکھ افرادی قوت کی حامل انڈین آرمی دُنیا کی سب سے بڑی افواج میں شمار ہوتی ہے۔ اسی طرح انڈین ریلویز کا بھی دُنیا کے پانچ بڑے ریلویز نیٹ ورکس میں شمار کیا جاتا ہے۔ یہ بھارتی ریلوے نیٹ ورک ایک لاکھ بتیس ہزار دو سو کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے اور یہ سات ہزار تین سو پچاس اسٹیشنوں پر مشتمل ہے۔

از قلم: سنجیب بروہا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.