شہریت ترمیمی بل کے خلاف ساجھی وراثت، ساجھی شہادت اور ساجھی شہریت کے مقصد کے تحت رہائی منچ کی جانب سے گزشتہ روز منعقد ہونے والے پرامن مظاہرے کو روکنے کے لئے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے نوٹس جاری کیا ہے۔
رہائی منچ کے سکریٹری راجیو یادو نے بتایا کہ ڈسٹرک مجسٹریٹ کی جانب سے رہائی منچ سے منسلک آٹھ سرکردہ کارکنوں کو تعزیرات ہند کی دفعہ 107/16 کے تحت نوٹس جاری کی گئی ہے۔
نوٹس کے مطابق احتجاجی مظاہرے کے انعقاد سے کسی بھی وقت نظم ونسق میں خلل پڑسکتا ہے۔ اس لئے یہ لوگ امن کی گارنٹی خود لیں۔
راجیو یادو نے بتایا کہ امین آباد تھانے سے موصول ایک دیگر نوٹس رہائی منچ کے صدر ایڈوکیٹ محمد شعیب کے نام سے جاری کی گئی ہے۔
اس میں سی آر پی سی کی دفعہ 149 کے تحت ان سے کسی بھی قسم کے احتجاج یا جلوس کا انعقاد نہ کرنے کو کہا گیا ہے۔نوٹس میں خلاف ورزی کی صورت میں کاروائی کا انتباہ دیا گیا ہے۔
راجیو یادو نےانتظامیہ کے اس نوٹس کو جانبدارانہ بتاتے ہوئے الزام لگایا کہ انتظامیہ ہمارے پرامن مظاہرے کو روکنے کے لئے حکومت کے اشارے پر ایسا کیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ اس کا ہرگز مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم اپنے حقوق کی لڑائی بند کردیں گے۔ہم اپنی بات کہنے کے لئے آئینی طریقہ کار کا استعمال کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم پرامن طریقے سے اپنی مخالفت درج کرانا چاہتے ہیں اور شہرت ترمیمی بل کی مخالفت میں ہمار ااحتجاج پرامن ہو اس کی ہم گارنٹی لیتے ہیں۔
مزید پڑھیں: 'علی گڑھ میں جامعہ سے زیادہ بربریت ہوئی'
انہوں نے امن پسند افراد سے احتجاج میں شامل ہوکر اپنی مخالفت درج کرانے کی اپیل کی۔