اترپردیش میں ضلع ہردوئی کے سترپور کے رہنے والے ایک شخص کا اینٹ سے کچل کر قتل کردیا گیا، علاقے کے لوگوں نے اس کی خون آلودہ لاش دیکھی تو پولیس کو اطلاع دی۔
موقع پر پہنچی پولیس نے لاش کو قبضہ میں لے لیا اور شک کی بنیاد پر اس کی بیوی اور بیٹی کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے۔
پولیس نے سختی سے پوچھ گچھ کی تو سارا واقعہ سامنے آگیا، بیٹی نے اپنے والد کے قتل کا الزام اپنی ماں پر لگایا ہے۔
ملزم بیوی نے قتل کی واردات کو حادثہ میں تبدیل کرنے کے لیے تمام ثبوتوں کو مٹانے کی بھی کوشش کی، لیکن پولیس کے سامنے اس کی بیٹی نے سارا راز کھول دیا، ملزم کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے۔
واضح رہے کہ برونا کے رہنے والے عاشق حسین کا نکاح سال 2004 میں جوگی کوٹ علاقے کی رہنے والی نوری نام کی خاتون کے ساتھ ہوا تھا، الزام ہے کہ نکاح کے بعد سے دونوں کے درمیان اکثر جھگڑا ہوتا تھا، اس بات کے چلتے 15 سال سے وہ اپنے مائکے میں رہ رہی تھی، تقریبًا ایک مہینے پہلے وہ اپنے شوہر سے معافی مانگنے کے بعد واپس سسرال لوٹی تھی، الزام ہے کہ مقتول شوہر اپنی بیوی کے کردار پر شک کرتا تھا۔
پولیس کو مقتول کی بیٹی مسکان نے بتایا کہ اس کی والدہ نوری نے اس کے والد کو کھانے میں نشہ آور اشیا ملا کر دی تھی، جس سے وہ بے ہوش ہوگیا، تب نوری نے اس کو چارپائی میں باندھ کر اینٹ سے کوچ کر اس کا قتل کردیا، اس قتل کی واردات کو حادثاتی موت میں تبدیل کرنے کے لیے اس نے خون آلودہ چارپائی کے حصے کو کاٹ کر چھپا دیاتھا اور اس جگہ کی مٹی کو بھی ہٹا دی تھی تاکہ کوئی نشان باقی نہ رہ جائے۔
اے ایس پی گیاننجے سنگھ نے بتایاکہ معائنہ کرنے پر شک خاندان والوں پر ہی آیا تھا، جس کے بعد اس کی اہلیہ اور بیٹی کو حراست میں لے لیا ہے۔
پوچھ گچھ کے دوران مقتول کی بیٹی نے واردات کی پوری جانکاری پولیس کو دی۔
پولیس نے لاش کو قبضہ میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال بھیج دیا ہے اور آگے کی کاروائی کی جا رہی ہے۔