ناول کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر بڑھتے ہوئے خدشات کے درمیان عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے ممبئی کے دھاروی (ایشیا کی سب سے بڑی جھونپر پٹی والا علاقہ) میں کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے کی جانے والی کوششوں کی تعریف کی ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ 'ایشیا کے سب سے بڑے سلم علاقہ میں کورونا کیسیز کی تعداد میں کمی اور کسی حد تک اس پر قابو پانا بھارت کی ایک بڑی کامیابی ہے'۔
ڈبلیو ایچ او کے ڈی جی ٹیڈروس اذانوم گھبریائسس نے کہا ہے کہ 'دنیا بھر میں ایسی بہت ساری مثالیں موجود ہیں، جن سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ اگر یہ وباء بہت شدید ہے؛ تب بھی اسے دوبارہ کنٹرول میں لایا جاسکتا ہے'۔
انھوں نے کہا ہے کہ 'ان میں سے کچھ مثال اٹلی، اسپین اور جنوبی کوریا کی ہیں۔ اس میں دھاراوی بھی شامل ہے'۔
بتادیں کہ ممبئی کا دھاراوی ایک گنجان اور سلم علاقے ہے۔ یہاں کورونا سے بیمار ہونے والے تمام لوگوں کو جانچنے، کھوج لگانے، الگ تھلگ اور علاج کرنے کی بنیادی باتوں پر بہت زیادہ توجہ دی گئی۔
ڈبلیو ایچ او کے ڈی جی نے قیادت، برادری کی شرکت اور اجتماعی یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
جمعرات کے روز ممبئی کے علاقے دھاراوی میں کوورونا کے نو کیسیز رپورٹ ہوئے ہیں۔ جن کی مجموعی تعداد 2،347 ہوگئی۔
مرکزی وزارت صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے مطابق جمعہ کو بھارت میں کووڈ 19 کے کیسیز کی کل تعداد 7،93،802 ہوگئی۔
کیسوں کی کل تعداد میں سے 2،76،685 سرگرم ہیں اور ابھی تک 21،604 انفیکشن کی وجہ سے فوت ہوچکے ہیں۔