ETV Bharat / bharat

'حزب اختلاف کے رہنما سیاسی سیاحت پر کب جائیں گے؟' - مشتعل اپوزیشن کے رہنما

ڈاکٹر پاترا نے گرودیو روندرناتھ ٹیگورکے حوالے سے کہا کہ بنگال میں جتنے کارکن مارے جائیں گے، بی جے پی اتنی ہی طاقت ور ہوتی جائے گی اور اس ظلم کا جمہوری طریقے سے جواب دیا جائے گا۔

sambit patra
sambit patra
author img

By

Published : Oct 5, 2020, 4:55 PM IST

بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) نے ہاتھرس کے سانحہ سے متعلق مشتعل اپوزیشن کے رہنماوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے آج سوال کیا کہ وہ مغربی بنگال میں دن دہاڑے تھانے کے سامنے مارے گئے بی جے پی کے کارکن منیش شکلا، بہار میں راشٹریہ جنتا دل کے سابق کارکن شکتی ملک اور راجستھان کے ضلع باراں میں آبروریزی کی شکار دونابالغ لڑکیوں کے گھر کب جائیں گے۔

بی جے پی کے ترجمان ڈاکٹر سمبت پاترا نے ایک پریس کانفرنس میں اپوزیشن لیڈروں پر منتخب سیاست کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا 'اس ملک میں جمہوریت ہے۔ اگر کہیں کسی سیاسی پارٹی کو لگتا ہے کہ کوئی ناانصافی ہوئی ہے تو وہ وہاں جانے اور آواز اٹھانے کے لئے آزاد ہیں لیکن طبقات اور مذاہب میں لڑائی کرنے کی اجازات نہیں دی جاسکتی ہے۔انصاف دلانے کے نام پر فساد برپا کرنا اور انتشار پھیلانا مناسب نہیں ہے۔

ڈاکٹر پاترا نے کہا 'ایک زمانہ تھا جب مغربی بنگال دانشوروں اور تہذیب وثقافت کا گڑھ مانا جاتا تھا لیکن گزشتہ کچھ وقت سے پہلے بایاں محاذ اور بعد میں ترنمول کانگریس نے بنگال کو سیاسی قتل وغارت گری کا گڑھ بنادیا ہے'۔

انہوں نے کہا '04 اکتوبر کو جس طرح 24 نارتھ پرگنا میں بی جے پی کونسلر ومقامی لیڈر منیش شکلا کاقتل ہوا ہے وہ اپنے آپ میں بہت ہی قابل مذمت اور تشویش کا موضوع ہے۔ بنگال میں سیاسی قتل وغارت گری ایک’نیونارنل‘ ہوگئی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ،’’بنگال میں گزشتہ دوماہ میں بہت سے قتل ہوئے ہیں۔تقریباً روز ایک کارکن کا قتل کیا جارہا ہے۔ بنگال میں 115 کارکنان کا قتل کیا جاچکا ہے۔ میں ممتا جی سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا یہی بنگال کی جمہوریت ہے؟‘‘

انہوں نے کہا کہ بیرک پور کے رکن پارلیمنٹ ارجن سنگھ اورخود مسٹر شکلا نے ویڈیو پر پولیس سے اپنی جان کو خطرہ کی بات کہی تھی اور اس سے متعلق پولیس کمشنر اور ایڈیشنل کمشنر کانام لیا جارہا ہے۔ اس سے بی جے پی کے جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگیہ نے مسٹر شکلا کے قتل کومرکزی تحقیقاتی بیورو (سی بی آئی) سے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے جو بالکل مناسب ہے۔

بی جے پی ترجمان نے کہا کہ بہار میں جس طرح کی آر جے ڈی کی سیاست ہم دیکھ رہے ہیں، اس کے تعلق سے آر جے ڈی کو جواب دینا ہوگا۔ بہار کے جانے مانے دلت یوتھ لیڈر شکتی کمار ملک کا قتل کردیا گیا، وہ پہلے آر جے ڈی کے شیڈیولڈ ذات مورچہ کے جنرل سیکریٹری تھے، کچھ دن پہلے ہی انہیں پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔ وہ رانی گنج سے آزاد انتخابات لڑنے کی تیاری میں تھے۔ مسٹر ملک کی اہلیہ نے الزام عائد کیا کہ آر جے ڈی کے بڑے لیڈ رقم کا مطالبہ کررہے تھے، لیکن دلت لیڈر نے انکارکردیا تھا۔ انہوں نے مسٹر تیج پرتاپ یادو اور مسٹر تیجسوی یادو کا نام لیا ہے۔اس کا جواب کون دے گا۔

انہوں نے کہا کہ راجستھان کے ضلع باراں میں چندروز قبل نابالغ لڑکیوں سے آبروریزی کے معاملے سامنے آئے تھے۔چھتیس گڑھ کے ایک لیڈر نے کہا کہ یہ چھوٹا واقعہ ہے۔ کانگریس کے لیڈران کے لیے عصمت دری بھی چھوٹی بڑی ہونے لگی ہے۔

یہ بھی پڑھیے
عمر خالد کو جیل میں سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو جواب دینا چاہیے کہ ان کے لیڈران کو سیاسی سیاحت کا شوق ہے تو وہ مسٹر شکلا، مسٹر شکتی ملک اور راجستھان کی لڑکیوں کے گھر کب جائیں گے۔

ڈاکٹر پاترا نے گرودیو روندرناتھ ٹیگورکے حوالے سے کہا کہ بنگال میں جتنے کارکن مارے جائیں گے، بی جے پی اتنی ہی طاقت ور ہوتی جائے گی اور اس ظلم کا جمہوری طریقے سے جواب دیا جائے گا۔

بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) نے ہاتھرس کے سانحہ سے متعلق مشتعل اپوزیشن کے رہنماوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے آج سوال کیا کہ وہ مغربی بنگال میں دن دہاڑے تھانے کے سامنے مارے گئے بی جے پی کے کارکن منیش شکلا، بہار میں راشٹریہ جنتا دل کے سابق کارکن شکتی ملک اور راجستھان کے ضلع باراں میں آبروریزی کی شکار دونابالغ لڑکیوں کے گھر کب جائیں گے۔

بی جے پی کے ترجمان ڈاکٹر سمبت پاترا نے ایک پریس کانفرنس میں اپوزیشن لیڈروں پر منتخب سیاست کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا 'اس ملک میں جمہوریت ہے۔ اگر کہیں کسی سیاسی پارٹی کو لگتا ہے کہ کوئی ناانصافی ہوئی ہے تو وہ وہاں جانے اور آواز اٹھانے کے لئے آزاد ہیں لیکن طبقات اور مذاہب میں لڑائی کرنے کی اجازات نہیں دی جاسکتی ہے۔انصاف دلانے کے نام پر فساد برپا کرنا اور انتشار پھیلانا مناسب نہیں ہے۔

ڈاکٹر پاترا نے کہا 'ایک زمانہ تھا جب مغربی بنگال دانشوروں اور تہذیب وثقافت کا گڑھ مانا جاتا تھا لیکن گزشتہ کچھ وقت سے پہلے بایاں محاذ اور بعد میں ترنمول کانگریس نے بنگال کو سیاسی قتل وغارت گری کا گڑھ بنادیا ہے'۔

انہوں نے کہا '04 اکتوبر کو جس طرح 24 نارتھ پرگنا میں بی جے پی کونسلر ومقامی لیڈر منیش شکلا کاقتل ہوا ہے وہ اپنے آپ میں بہت ہی قابل مذمت اور تشویش کا موضوع ہے۔ بنگال میں سیاسی قتل وغارت گری ایک’نیونارنل‘ ہوگئی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ،’’بنگال میں گزشتہ دوماہ میں بہت سے قتل ہوئے ہیں۔تقریباً روز ایک کارکن کا قتل کیا جارہا ہے۔ بنگال میں 115 کارکنان کا قتل کیا جاچکا ہے۔ میں ممتا جی سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا یہی بنگال کی جمہوریت ہے؟‘‘

انہوں نے کہا کہ بیرک پور کے رکن پارلیمنٹ ارجن سنگھ اورخود مسٹر شکلا نے ویڈیو پر پولیس سے اپنی جان کو خطرہ کی بات کہی تھی اور اس سے متعلق پولیس کمشنر اور ایڈیشنل کمشنر کانام لیا جارہا ہے۔ اس سے بی جے پی کے جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگیہ نے مسٹر شکلا کے قتل کومرکزی تحقیقاتی بیورو (سی بی آئی) سے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے جو بالکل مناسب ہے۔

بی جے پی ترجمان نے کہا کہ بہار میں جس طرح کی آر جے ڈی کی سیاست ہم دیکھ رہے ہیں، اس کے تعلق سے آر جے ڈی کو جواب دینا ہوگا۔ بہار کے جانے مانے دلت یوتھ لیڈر شکتی کمار ملک کا قتل کردیا گیا، وہ پہلے آر جے ڈی کے شیڈیولڈ ذات مورچہ کے جنرل سیکریٹری تھے، کچھ دن پہلے ہی انہیں پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔ وہ رانی گنج سے آزاد انتخابات لڑنے کی تیاری میں تھے۔ مسٹر ملک کی اہلیہ نے الزام عائد کیا کہ آر جے ڈی کے بڑے لیڈ رقم کا مطالبہ کررہے تھے، لیکن دلت لیڈر نے انکارکردیا تھا۔ انہوں نے مسٹر تیج پرتاپ یادو اور مسٹر تیجسوی یادو کا نام لیا ہے۔اس کا جواب کون دے گا۔

انہوں نے کہا کہ راجستھان کے ضلع باراں میں چندروز قبل نابالغ لڑکیوں سے آبروریزی کے معاملے سامنے آئے تھے۔چھتیس گڑھ کے ایک لیڈر نے کہا کہ یہ چھوٹا واقعہ ہے۔ کانگریس کے لیڈران کے لیے عصمت دری بھی چھوٹی بڑی ہونے لگی ہے۔

یہ بھی پڑھیے
عمر خالد کو جیل میں سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو جواب دینا چاہیے کہ ان کے لیڈران کو سیاسی سیاحت کا شوق ہے تو وہ مسٹر شکلا، مسٹر شکتی ملک اور راجستھان کی لڑکیوں کے گھر کب جائیں گے۔

ڈاکٹر پاترا نے گرودیو روندرناتھ ٹیگورکے حوالے سے کہا کہ بنگال میں جتنے کارکن مارے جائیں گے، بی جے پی اتنی ہی طاقت ور ہوتی جائے گی اور اس ظلم کا جمہوری طریقے سے جواب دیا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.