کورونا وائرس کے سبب ملک بھر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے یہاں گذشتہ 24 جمعہ یعنی مکمل 155 دنوں سے صرف نماز جمعہ ادا کی جا رہی ہے وہ بھی حکومت کی گائیڈ لائن پر عمل کرتے ہوئے پانچ مصلیان کو ہی باجماعت نماز ادا کرنے کی اجازت ہے۔
اس مسجد میں بیک وقت 20 ہزار فرزندان توحید نماز ادا کرسکتے ہیں۔ سماجی فاصلے کو برقرار رکھتے ہوئے نماز ادا کی جائے تو بیک وقت یہاں ایک ہزار سے زائد مصلی نماز ادا کرسکتے ہیں۔ ملک بھر میں 8 جون سے عبادت گاہوں کو کھول دیا گیا لیکن اب بھی مکہ مسجد اور شاہی مسجد باغ عامہ میں پانچ مصلیان نمازِ جمعہ ادا کر رہے ہیں۔ ہر جمعہ کو مکہ مسجد کے دامن میں انتظامیہ کی جانب سے پولیس کی بھاری نفری تعینات کی جا رہی ہے۔
سماجی کارکن آصف حسین سہیل نے حکومت کی جانب سے ان دو تاریخی مساجد کو بند رکھنے کی وجہ طلب کی اور انہوں نے کہا کہ' مرکزی حکومت کی جانب سے عبادت گاہوں کو کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے لیکن ریاستی حکومت کی جانب سے ان دو مساجد کو بند رکھنے سے مسلمانوں کی دل آزاری ہو رہی ہے'۔
مزید پڑھیں:
کورونا وبا: حیدرآباد کے عاشور خانوں میں احتیاطی اقدامات
انہوں نے کہا کہ' حکومت جلد از جلد ان مساجد کو عوام کے لئے کھولے اور عبادت کرنے کے مواقع فراہم کرائے۔
واضح رہے کہ اس مسجد کا رکن اسمبلی اور رکن پارلیمان اور حکومت کے مشیر نے گذشتہ دنوں دورہ کیا تھا مگر انہوں نے بھی صرف تعمیری کام ہی کا جائزہ لیا۔ مسجد میں مصلیان کی تعداد بڑھانے کا ذکر تک نہیں کیا۔