ترنمول کانگریس کو چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے رکن اسمبلی رکن اسمبلی انوپم ہزارا نے کہا کہ گورنر جگدیپ دھنکر نے اب تک جتنی بھی باتیں کہی ہیں وہ سب ریاست کے حق میں ہے، انہوں (گورنر) نے ریاست اور یہاں رہنے والے لوگوں کے حق میں ہی باتیں کہی ہیں، ان کی باتوں کی مخالفت نہیں کی جا سکتی ہے۔
گورنر جگدیپ دھنکر ایک تجربہ کار شخصیت ہیں، انہیں دنیا کا کافی تجربہ ہے، وہ جو کچھ بھی کہتے ہیں وہ تجربے کی بنیاد پر کہتے ہیں، بی جے پی کے رہنما کا کہنا تھا کہ گورنر نے جب کہہ دیا کہ مغربی بنگال میں جمہوریت خطرے میں ہے اور یہاں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں ہے، حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی اور ان کے وزراء کو گورنر کی کہی ہوئی ہر بات بری لگتی ہے کیونکہ انہیں اچھی بات سننے کی عادت نہیں ہے۔'
انوپم ہزارا نے کہا کہ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کو ہر چیز میں سیاست نظر آتی ہے اور ہر چیز میں وہ سیاست کرتی ہے، اسی وجہ سے تو ریاست کا یہ حال ہو گیا ہے۔'
بی جے پی کے رہنما کا کہنا ہے کہ حکمراں جماعت کو جمہوریت اور آئین کا ذرا خیال نہیں ہے، اسی وجہ سے وزارت خارجہ کے بلانے کے باوحود ریاستی حکومت نے چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کو دہلی بھیجنے سے انکار کر دیا۔
اس کے علاوہ تین آئی پی ایس آفیسر کو دہلی میں ڈیپوٹیشن لائن کے لیے بلایا گیا تھا لیکن حکمراں جماعت نے وزارت خارجہ کے نوٹیفکیشن پر اسٹے جاری کر دیا، انہوں نے کہا کہ یہ سب غیر جمہوری اور غیر آئینی حرکت ہے جو ترنمول کانگریس کرتی آ رہی ہے۔'