آندھراپردیش کے وشاکھاپٹنم میں ایک شخص نے دھوکے سے شادی کی اور رقم لیکر فرار ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق رام چندرراو نامی شخص نے خود کو سب انسپکٹر پولیس (فرضی) بتاکر وشاکھا پٹنم کے کنچراپالے کی لڑکی سے محبت کی اور دھوکہ سے شادی رچائی۔
لڑکی کو غفلت میں رکھ کر اس شخص نے آٹھ ماہ گزارے۔ اس کے بعد لڑکی کے والد سے گروپ ون امتحان کی تیاری کے بہانے 12 لاکھ روپئے حاصل کیے،اور اس کے طلائی زیورات کو سود خور کے پاس جمع کراکر مزید آٹھ لاکھ روپئے کا قرض حاصل کیا۔ اور 14 فروری کو فرار ہوگیا۔
لڑکی اور اس کے افراد خاندان اس کا انتظار کرتے رہے پھر اس کی تلاش شروع کی مگر اس کا پتہ نہیں چلا۔ بعد ازیں لڑکی پولیس اسٹیشن سے رجوع ہوئی تب اسے پتہ چلا کہ اس کا شوہر پولیس اہلکار نہیں ہے۔
وشاکھاپٹنم پولیس نے اس سلسلہ میں کیس درج کیا۔