جیل ذرائع کے مطابق ونے تہاڑ جیل کے بیرک نمبر تین میں رہ رہا ہے۔ چاروں قصورواروں پر انچارج وارڈن کی کڑی نظر رہتی ہے، پھر بھی ونے خود کو چوٹ پہنچانے میں کامیاب ہو گیا۔وارڈن نے ونے کو روکنے کی کوشش لیکن اس وقت تک وہ زخمی ہو چکا تھا۔ اسے اسپتال لے جایا گیا جہاں ابتدائی طبی امداد کے بعد اسے واپس بیرک میں پہنچادیاگیا۔
ذرائع کے مطابق ونے نے جیل کی سلاخ میں اپنا ہاتھ پھنسا کر فریکچر کرنے کی بھی کوشش کی۔ اس کے وکیل اے پی سنگھ نے کہا کہ یہ واقعہ 16 فروری کو ہوا تھا اور ونے کی ماں نے انہیں اگلے دن اس کی اطلاع دی تھی۔
قابل غور ہے کہ گذشتہ پیر کو ونے نے اپنی ماں کو پہچاننے سے بھی انکار کر دیا تھا۔ وکیل نے کہا کہ ونے کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں ہے اور نیا ڈیتھ وارنٹ جاری ہونے کے بعد سے اس کی دماغی حالت بگڑ گئی ہے۔
جیل حکام کا کہنا ہے کہ ونے کے ساتھ بات چیت میں اس کےذہنی حالت ٹھیک نہ ہونے کا کوئی اشارہ نہیں ملا۔ ایک اہلکار نے کہا کہ تین مارچ کو نیا ڈیتھ وارنٹ جاری ہونے کے بعد سے جیل کے وارڈن اور گارڈ کے ساتھ کے چاروں قصورواروں کا رویہ انتہائی جارحانہ ہو گیا ہے۔ ان کارویہ بالکل بدل گیا ہے۔ تاہم، ان کا کھانا پینا پہلے کی طرح ہی ہے۔ ونے اور مکیش سنگھ نے کھانے سے ضرور انکار کر دیا تھا، لیکن بہت منانے کے بعد مان گیا۔
نربھیا سانحہ کے چاروں قصورواروں مکیش، اکشے، ونے اور پون- میں کوئی بھی خود کشی کرنے کی کوشش نہ کرے اس کے لئے چار سیکورٹی اہلکاروں کو ان کی نگرانی کے لئے مقرر کیا گیا ہے۔ جیل سکیورٹی کو 24 گھنٹے قصورواروں کے سیل میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں پر نظر رکھنے کو کہا گیا ہے۔ ساتھ ہی، ان کے سیل کے باہر گارڈ بھی تعینات ہیں۔ جیل کے دوسرے قیدیوں کے ساتھ ان کا رابطہ بہت محدود کر دیا گیا ہے تاکہ کسی قیدی کو ان کے ساتھ جذباتی رشتہ نہ بن جائے۔
نربھیا سانحہ کے چاروں قصورواروں کے لئے پیر کو پٹیالہ ہاؤس عدالت نے نیا اور تیسرا ڈیتھ وارنٹ جاری کیا۔ چاروں کو تین مارچ کی صبح چھ بجے تہاڑ جیل میں پھانسی دی جائے گی۔ اس سے پہلے 22 جنوری کو اور پھر یکم فروری کو پھانسی کے لئے ڈیتھ وارنٹ جاری ہو چکے ہیں۔ چاروں مجرم اپنے دفاع کے لئے تمام آپشنز اور ہتھکنڈوں کا استعمال کرتے ہوئے اب تک وہ اپنی پھانسی کو ٹلواتے رہے ہیں۔