آج پنجی میں گوا یونیورسٹی کے 32ویں سالانہ جلسۂ اسناد سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ 'شدت پسندی انسانیت کی دشمن ہے۔'
انہوں نے سرحد پار کی شدت پسندی کو فروغ دینے میں ہمارے ایک پڑوسی کی کارروائیوں کی مذمت کی۔
اس بات کااعادہ کرتے ہوئے کہ ہندوستان اپنے تمام پڑوسیوں کے ساتھ پُرامن بقائے باہم کے ساتھ رہنا چاہتا ہے۔ نائب صدر جمہوریہ نے عالمی نگراں، فاننشیئل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے فیصلے کا حوالہ دیا کہ پڑوسی ملک کو خوشگوار تعلقات والے ملکوں کی فہرست میں رکھئے اور کہا کہ یہ عالمی برادری کے لئے ایک سخت تنبیہ ہے کہ وہ زبردست دباؤ بنائے اور شدت پسندی کی وجہ سے اس ملک کا احتساب کرے۔
مسٹر نائیڈو نے کہا کہ جمہوریت میں تشدد کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ انہوں نے نوجوانوں سے کہا کہ وہ منفی رویہ کو ترک کریں اور ترقی کی طاقتوں کے ساتھ شامل ہو جائیں۔
اس طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اختلاف رائے جمہوریت کا ضروری جزو ہے۔ نائب صدر جمہوریہ نے البتہ خبردار کیا کہ کسی کو بھی قوم کے خلاف بات کرنے کا حق نہیں ہے۔
مسٹر نائیڈو نے خوشی ظاہر کی کہ حالیہ دنوں میں لوگ آئین کی اہمیت کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ اسے ایک مثبت علامت قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر شہری کو خواہ وہ مرد ہو یا عورت قول و فعل کے ساتھ آئین کی پابندی کرنی چاہئے اور اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لئے آئینی طریقے اپنائے چاہئے۔