ETV Bharat / bharat

بھارت اپنے تمام پڑوسیوں کے ساتھ امن کا خواہاں ہے

author img

By

Published : Dec 18, 2019, 7:22 AM IST

Updated : Dec 18, 2019, 8:10 AM IST

نائب صدر جمہوریہ ہند ایم وینکیا نائیڈو نے آج اقوام متحدہ جیسی کثیر جہتی تنظیموں کی پھر سے ڈھانچہ سازی اور اصلاحات میں بنگلہ دیش کی مدد طلب کی ہے تاکہ ایسی پالیسیوں کا فیصلہ چند ملکوں کے ذریعے نہ کیا جائے جن سے پوری دنیا متاثر ہوتی ہے۔

Vice President Naidu seeks Bangladesh support
فائل فوٹو

آج نئی دہلی میں واقع راشٹرپتی بھون میں بنگلہ دیش کے زیر تربیت سفارت کاروں سے گفتگو کرتے ہوئے مسٹر نائیڈو نے اس بات پر زور دیا کہ کثیر جہتی تنظیموں کی پھر سے ڈھانچہ سازی کی جائے تاکہ اس سے نئے عالمی حقائق کی عکاسی ہوسکے۔

اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ ہندوستان بنگلہ دیش کو سب سے زیادہ اہمیت دیتا ہے ، انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش ہمارے لئے بہت خاص ہے ، اس لئے آپ کا بھارت کا دورہ بھی ہمارے لئے بہت خاص ہے‘‘۔
نائب صدر نے کہا کہ ہمیشہ یہ سمجھا ہے کہ ایک مضبوط ، مستحکم اور خوشحال بنگلہ دیش بھارت کے مفاد میں ہے اور ہم 2041 تک ایک ترقی یافتہ ملک بننے کے لئے ترقی کے سفر میں آپ کو اپنا ساجھیدار بنانا چاہیں گے۔

نائب صدر جمہوریہ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بھارت اور بنگلہ دیش زمینی سرحد اور سمندری حدود کے معاملات سمیت کچھ متنازع معاملات کو حل کرنے کے قابل ہیں، جناب نائیڈو نے کہا کہ آج بھارت – بنگلہ دیش باہمی تعلقات اچھے پڑوسی کے تعلقات کے لئے ایک رول ماڈل تصور کئے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اور بنگلہ دیش میں خلیج بنگال کے خطے کو زبردست خوشحالی کے ساتھ آگے بڑھانے کی صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس خطے میں دستیاب مواقع کو پوری طرح استعمال کرنے کے لئے بمسٹیک میں ایک سرگرم رول ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ بھارت بنگلہ دیش کا ایک ترقیاتی ساجھیدار ہے اور اس نے پچھلے سات برسوں کے دوران مختلف بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کے لئے بنگلہ دیش کو 8 ارب امریکی ڈالر سے زیادہ کی لائن آف کریڈٹ فراہم کی ہے، جناب نائیڈو نے زور دے کر کہا کہ یہ سب سے بڑی رقم ہے جو بھارت نے کسی ایک ملک کو قرض کے طور پر دی ہے۔
شہریت ترمیمی قانون کے بارے میں جناب نائیڈو نے کہا کہ ہندوستانی حکومت نے اعلیٰ ترین سطح پر واضح کیا ہے کہ اس کا مقصد مذہبی بنیاد پر ظلم وستم کا سامنا کرنے والے مہاجروں کو شہریت دینا ہے اور کسی ہندوستانی کی شہریت چھیننا اس کا مقصد نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ قانون کسی بھی مذہب کے ہندوستانی شہری کی شہریت کو متاثر نہیں کرتا۔

مسٹرنائیڈو نے وفد کو بتایا کہ بھارت میانما کی ریاست رخائن سے بے گھر ہوئے لاکھوں افراد کی آمد کے نتیجے میں بنگلہ دیش پر پڑنے والے زبردست بوجھ سے آگاہ ہے اور وہ ایسے بے گھر افراد کے تئیں انسانی ہمدردی کے لئے بنگلہ دیش کی ستائش کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بے گھر ہوئے رہنگیائی لوگوں کو واپس میانمار بھیجنے کے لئے بنگلہ دیش میانما کے ساتھ باہمی کوششوں کی حمایت کے لئے ہندوستان کی حمایت پر بھروسہ کرسکتا ہے۔

نائب نائیڈو نے زور دے کر کہا کہ بھارت اپنے پڑوس میں امن اور استحکام کا خواہش مند ہے اور اپنے پڑوسیوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک حل شدہ معاملہ ہے اور انہوں نے پڑوسی ملک کے ذریعے سرحد پار کی دہشت گردی کو فروغ دینے کی کوششوں کی مذمت کی۔

ہندوستان کی ترقی کی کہانی کا ایک خاکہ پیش کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ ایک کے بعد ایک حکومتوں کے ذریعے منظم اصلاحات نے بھارتی معیشت کو مضبوط اور لچک دار بنادیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پوری دنیا میں بھا رت کے لئے اعتماد میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

نائب صدر جمہوریہ کے ساتھ بات چیت کرنے والوں میں سفیر سید مسعود محمود کندوکر، ڈھاکہ کی خارجہ سروس اکیڈمی کے ریکٹر جناب توفیق اسلام شتیل اور 20 سے زیادہ زیر تربیت سفارت کار موجود تھے۔

آج نئی دہلی میں واقع راشٹرپتی بھون میں بنگلہ دیش کے زیر تربیت سفارت کاروں سے گفتگو کرتے ہوئے مسٹر نائیڈو نے اس بات پر زور دیا کہ کثیر جہتی تنظیموں کی پھر سے ڈھانچہ سازی کی جائے تاکہ اس سے نئے عالمی حقائق کی عکاسی ہوسکے۔

اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ ہندوستان بنگلہ دیش کو سب سے زیادہ اہمیت دیتا ہے ، انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش ہمارے لئے بہت خاص ہے ، اس لئے آپ کا بھارت کا دورہ بھی ہمارے لئے بہت خاص ہے‘‘۔
نائب صدر نے کہا کہ ہمیشہ یہ سمجھا ہے کہ ایک مضبوط ، مستحکم اور خوشحال بنگلہ دیش بھارت کے مفاد میں ہے اور ہم 2041 تک ایک ترقی یافتہ ملک بننے کے لئے ترقی کے سفر میں آپ کو اپنا ساجھیدار بنانا چاہیں گے۔

نائب صدر جمہوریہ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بھارت اور بنگلہ دیش زمینی سرحد اور سمندری حدود کے معاملات سمیت کچھ متنازع معاملات کو حل کرنے کے قابل ہیں، جناب نائیڈو نے کہا کہ آج بھارت – بنگلہ دیش باہمی تعلقات اچھے پڑوسی کے تعلقات کے لئے ایک رول ماڈل تصور کئے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اور بنگلہ دیش میں خلیج بنگال کے خطے کو زبردست خوشحالی کے ساتھ آگے بڑھانے کی صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس خطے میں دستیاب مواقع کو پوری طرح استعمال کرنے کے لئے بمسٹیک میں ایک سرگرم رول ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ بھارت بنگلہ دیش کا ایک ترقیاتی ساجھیدار ہے اور اس نے پچھلے سات برسوں کے دوران مختلف بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کے لئے بنگلہ دیش کو 8 ارب امریکی ڈالر سے زیادہ کی لائن آف کریڈٹ فراہم کی ہے، جناب نائیڈو نے زور دے کر کہا کہ یہ سب سے بڑی رقم ہے جو بھارت نے کسی ایک ملک کو قرض کے طور پر دی ہے۔
شہریت ترمیمی قانون کے بارے میں جناب نائیڈو نے کہا کہ ہندوستانی حکومت نے اعلیٰ ترین سطح پر واضح کیا ہے کہ اس کا مقصد مذہبی بنیاد پر ظلم وستم کا سامنا کرنے والے مہاجروں کو شہریت دینا ہے اور کسی ہندوستانی کی شہریت چھیننا اس کا مقصد نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ قانون کسی بھی مذہب کے ہندوستانی شہری کی شہریت کو متاثر نہیں کرتا۔

مسٹرنائیڈو نے وفد کو بتایا کہ بھارت میانما کی ریاست رخائن سے بے گھر ہوئے لاکھوں افراد کی آمد کے نتیجے میں بنگلہ دیش پر پڑنے والے زبردست بوجھ سے آگاہ ہے اور وہ ایسے بے گھر افراد کے تئیں انسانی ہمدردی کے لئے بنگلہ دیش کی ستائش کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بے گھر ہوئے رہنگیائی لوگوں کو واپس میانمار بھیجنے کے لئے بنگلہ دیش میانما کے ساتھ باہمی کوششوں کی حمایت کے لئے ہندوستان کی حمایت پر بھروسہ کرسکتا ہے۔

نائب نائیڈو نے زور دے کر کہا کہ بھارت اپنے پڑوس میں امن اور استحکام کا خواہش مند ہے اور اپنے پڑوسیوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک حل شدہ معاملہ ہے اور انہوں نے پڑوسی ملک کے ذریعے سرحد پار کی دہشت گردی کو فروغ دینے کی کوششوں کی مذمت کی۔

ہندوستان کی ترقی کی کہانی کا ایک خاکہ پیش کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ ایک کے بعد ایک حکومتوں کے ذریعے منظم اصلاحات نے بھارتی معیشت کو مضبوط اور لچک دار بنادیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پوری دنیا میں بھا رت کے لئے اعتماد میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

نائب صدر جمہوریہ کے ساتھ بات چیت کرنے والوں میں سفیر سید مسعود محمود کندوکر، ڈھاکہ کی خارجہ سروس اکیڈمی کے ریکٹر جناب توفیق اسلام شتیل اور 20 سے زیادہ زیر تربیت سفارت کار موجود تھے۔

Intro:Body:

NEWS


Conclusion:
Last Updated : Dec 18, 2019, 8:10 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.