‘مردوں کے ساتھ برابری کی بنیاد پر تمام شعبوں میں خواتین کا بڑھنا آسان نہیں ہے’ یہ ایک پرانی کہاوت ہے۔
فی زمانہ کسی بھی شعبے میں خواتین مردوں کے ساتھ برابری سے کام کرتے ہوئے مردوں کا مقابلہ کر رہی ہیں۔ چاہے کتنا ہی مشکل کام ہو، وہ ایک چیلنج کے طور پر بھی میدان میں قدم رکھ رہی ہیں۔ خواتین جو طب، تعلیم، سیاست، صحافت، انجینئرنگ، فوج، کاروبار، بحریہ، تحقیق وغیرہ کے ساتھ ساتھ جسمانی مشقت جیسے کھانے کی ترسیل ، ٹیکسی ڈرائیونگ ، لوکو پائلٹ وغیرہ میں بھی ذمہ داریاں ادا کررہی ہیں۔
کورونا کےاس دور میں ایک خاتون نے ’108‘ ایمبولینس کے اسٹیئرنگ کو اپنے ہاتھ میں لیا ہے۔تملناڈو سے تعلق رکھنے والی ویرالکشمی ملک کی پہلی خاتون بن گئیں ہیں جو ایمبولینس ڈرائیور کی خدمات انجام دینے والی ہیں۔
اس طرح آٹوموبائل ٹیکنالوجی میں ڈپلوما مکمل کرنے والی ویرالکشمی ، '108' ایمبولینس کا اسٹیئرنگ وہیل رکھنے والی ملک کی پہلی خاتون بن گئی ہیں۔
تمل ناڈو کی حکومت حال ہی میں کورونا کی وجہ سے پیدا ہونے والی خوفناک صورتحال پر قابو پانے کی کوشش میں 118 ایمبولینس کو سڑکوں پر لایا گیا۔ وزیر اعلی پلنی سوامی نے ان گاڑیوں کو جھنڈی دکھاکر روانہ کیا تھا، جسے کوویڈ مریضوں کی سہولت کے لئے متعارف کیا گیا۔
ایمبولینس گاڑیوں کے انتظام کے لئے میڈیکل ریکروٹمنٹ بورڈ کے توسط سے متعدد ڈرائیورز کو جونیئر اسسٹنٹز کے ساتھ بھرتی کے دستاویزات جاری کردیے گئےہیں۔