انہوں نے کہا کہ بھارت کا ایک پڑوسی ملک شدت پسندی کے ذریعے بھارت کا ترقیاتی کاموں سے دھیان بھٹکانے کی کوشش کررہا ہے۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ عسکریت پسندی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ہے یہ بس انسانیت کے دشمن ہوتے ہیں۔ نائڈو نے کہا کہ بھارت سبھی محاذ پر ترقی کررہا ہے ۔
نائب صدر جمہوریہ نے بھارتی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک امن پسند ملک ہیں۔ ہم نے کبھی کسی پر حملہ نہیں کیا، ہمارا یقین ہے کہ پوری دنیا ایک خاندان ہے۔
باوجود اس کے کہ ہمارا ایک پڑوسی ملک ہے جو عسکریت پسندی کو تیار کرنے کے ساتھ ساتھ اسے پیسے دیکر امن وامان کے ماحول کو بگاڑنا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شدت پسندی نہ صرف بھارت کے لیے خطرہ ہے بلکہ پوری دنیا کے لیے ایک پریشانی ہے۔ بلکہ یہ ایک بین الاقوامی مدعا ہے۔ یہاں تک امریکہ بھی اس مسئلے پر ہمارا درد سمجھنے لگا ہے۔
نائڈو نے پلوامہ حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سی آر پی ایف کے چالیس جوان ہلاک کر دیے گئے اس کے بعد آئی اے ایف کے طیاروں نے پاکستان میں داخل ہو کر شدت پسندی کے تربیتی ٹھکانوں کو تباہ کر دیا۔