ETV Bharat / bharat

ویکسین ہر کسی کے لیے

author img

By

Published : Feb 9, 2021, 10:47 AM IST

عالمی ادارہ صحت (ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن)، جس کے اہتمام سے وبائی بیماریوں کے بنیادی وجوہات کا پتہ لگانے کے لیے دُنیا کے 114 ممالک میں 153 تنظیمیں کام کررہی ہیں، نے سنہ 2019 میں متنبہ کیا تھا کہ مختلف بیماریوں اور وائرس کی مختلف اقسام جیسے کہ ایبولا، ذکا، نیپا، میرس اور سارس کے طرز پر ایک خطرناک مرض نمودار ہونے والا ہے۔

Vaccine for everyone
ویکسین ہر کسی کے لیے

یہ پیش گوئی دُرست ثابت ہوئی اور کووِڈ 19 نے دستک دے کر 23.22 لاکھ انسانی زندگیوں کو لقمہ اجل بنانے کے ساتھ ساتھ دُنیا بھر کے سماجی اور معاشی نظام کو تہہ و بالا کر کے رکھ دیا۔

بھارت میں کووِڈ 19 وبا سے 1.08 کروڑ لوگ متاثر ہوئے، جن میں 1.55 لاکھ افراد ہلاک ہوگئے۔ اب اس وبا کے دم توڑنے کے آثار نظر آنے لگے ہیں۔ اگرچہ اموات کی شرح اب قدرے کم ہوگئی ہے لیکن امریکہ اور یورپ میں کووِڈ کی وجہ سے ہونے والی ہلاکتوں کو دیکھ کر کسی لاپرواہی کا مظاہرہ نہیں کیا جاسکتا ہے۔ اسی لیے مرکزی حکومت نے تمام ریاستوں میں ویکیسن مہم میں شدت لانے کا عندیہ دیا ہے۔

پہلے مرحلے پر مرکز نے صرف صحت عامہ سے جڑے اراکین اور صف اول کے کارکنان تک ہی اس ویکسین کو محدود رکھا۔ اگرچہ 55 فیصد ہیلتھ ورکرز نے ویکیسن لگوایا لیکن پولیس اور صفائی کرمچاریوں میں سے محض 4.5 فیصد لوگ ہی ویکسین کا ٹیکہ لگوانے کے لیے سامنے آئے۔

عالمی ادارہ صحت زور دیکر کہہ رہا ہے کہ ویکسین کا ٹیکہ لگوانے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ دُنیا میں طبی شعبے کو درپیش ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے۔ چونکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ ویکیسن کا ٹیکہ لگوائے بغیر کوئی بھی شخص محفوظ نہیں ہے، اس لیے مرکزی حکومت کو لوگوں کی ہچکچاہٹ دور کرنے کے لیے ایک موثر ایکشن پلان سامنے لانا چاہیے تاکہ لوگوں کی یہ ہچکچاہٹ دور ہو۔

مرکز کا کہنا ہے کہ ملک میں اس وقت دستیاب ویکسین کے علاوہ مزید سات اقسام کی ویکسین فی الوقت تیار ہورہی ہے۔ آئندہ ماہ سے حکومت پچاس سال سے زائد عمر کے لوگوں کو ٹیکے لگوانے کی مہم شروع کررہی ہے۔

مرکزی وزیر خزانہ نے بجٹ میں ویکسین مہم کے لیے 35ہزار کروڑ روپے مختص رکھے ہیں۔ متعلقہ وزارت کے سکریٹری کا کہنا ہےکہ اس مختص رقم سے پچاس کروڑ لوگوں کو ویکسین کے ٹیکے لگوائے جاسکتے ہیں۔ بھارت نے فراخدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 17 ممالک کو 56 لاکھ ویکسین کی خوراکیں مہیا کردی ہیں۔ بھارت اُن خوش قسمت ممالک میں شامل ہے، جو ویکسین کی درکار خوراکیں بنانے میں خود کفیل ثابت ہوا ہے۔

چونکہ یہ ناممکن ہے کہ ملک کی تمام آبادی یعنی 138 کروڑ لوگوں کو بیک وقت ویکسین لگوائی جائیں، اس لیے مرکز نے ویکسین لگوانے کی مرحلہ وار مہم شروع کردی ہے۔

لیکن پہلے مرحلے پر ویکسین لگوانے میں لوگوں کی ہچکچاہٹ کی وجہ سے ویکسین تیار کرنے والے اداروں میں ویکسین کی خوراکیں جمع پڑی ہیں۔ اس صورتحال کا دوسرا پہلو یہ ہے کہ کروڑوں لوگ ویکیسن کے حصول کے لیے ترس رہے ہیں اور انتظار میں ہیں۔ مرکز کو ویکیسن تیار کرنے کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے پرائیویٹ ہسپتالوں کو بھی لوگوں کو ٹیکے لگوانے کی مہم میں شامل کرنا چاہیے۔ کووِڈ ویکسین ہر شہری کو مہیا ہونا چاہیے۔

تقریباً 85 فیصد حکومتی ویکسین مہم 12 ریاستوں میں ہی چلائی جارہی ہے۔ باقی ریاستوں کی طرف بھی دھیان دیا جانا چاہیے۔ ویکسین کی کالا بازاری روکنے کے لیے سخت ترین ہدایات جاری کی جانی چاہیے۔ ویکیسن خوراکوں کی ٹرانسپورٹیشن پر نظر رکھنے کے لیے جی پی ایس نظام سے استفادہ کیا جانا چاہیے۔ ویکیسن مہم کو کامیاب بنانے کے لیے دونوں مرکز اور ریاستوں کو یک جٹ ہو کر جنگی بنیادوں پر کام کرنا چاہیے۔

کووِڈ 19 کے ویکسین سے متعلق لوگوں کی ہچکچاہٹ دور کرنے کے لیے اشتہاری مہم منظم طریقے سے چلائی جانی چاہیے۔ ملک اس وبا کے خلاف تب ہی جنگ جیت پائے گا، جب لوگ جوق در جوق ویکسین لگوانے کے لیے سامنے آئیں گے۔ لوگوں کا بڑی تعداد میں سامنے آجانے سے وہ لوگ بھی ٹیکے لگوانے کے لیے سامنے آئیں گے، جو فی الوقت ہچکچارہے ہیں۔

یہ پیش گوئی دُرست ثابت ہوئی اور کووِڈ 19 نے دستک دے کر 23.22 لاکھ انسانی زندگیوں کو لقمہ اجل بنانے کے ساتھ ساتھ دُنیا بھر کے سماجی اور معاشی نظام کو تہہ و بالا کر کے رکھ دیا۔

بھارت میں کووِڈ 19 وبا سے 1.08 کروڑ لوگ متاثر ہوئے، جن میں 1.55 لاکھ افراد ہلاک ہوگئے۔ اب اس وبا کے دم توڑنے کے آثار نظر آنے لگے ہیں۔ اگرچہ اموات کی شرح اب قدرے کم ہوگئی ہے لیکن امریکہ اور یورپ میں کووِڈ کی وجہ سے ہونے والی ہلاکتوں کو دیکھ کر کسی لاپرواہی کا مظاہرہ نہیں کیا جاسکتا ہے۔ اسی لیے مرکزی حکومت نے تمام ریاستوں میں ویکیسن مہم میں شدت لانے کا عندیہ دیا ہے۔

پہلے مرحلے پر مرکز نے صرف صحت عامہ سے جڑے اراکین اور صف اول کے کارکنان تک ہی اس ویکسین کو محدود رکھا۔ اگرچہ 55 فیصد ہیلتھ ورکرز نے ویکیسن لگوایا لیکن پولیس اور صفائی کرمچاریوں میں سے محض 4.5 فیصد لوگ ہی ویکسین کا ٹیکہ لگوانے کے لیے سامنے آئے۔

عالمی ادارہ صحت زور دیکر کہہ رہا ہے کہ ویکسین کا ٹیکہ لگوانے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ دُنیا میں طبی شعبے کو درپیش ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے۔ چونکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ ویکیسن کا ٹیکہ لگوائے بغیر کوئی بھی شخص محفوظ نہیں ہے، اس لیے مرکزی حکومت کو لوگوں کی ہچکچاہٹ دور کرنے کے لیے ایک موثر ایکشن پلان سامنے لانا چاہیے تاکہ لوگوں کی یہ ہچکچاہٹ دور ہو۔

مرکز کا کہنا ہے کہ ملک میں اس وقت دستیاب ویکسین کے علاوہ مزید سات اقسام کی ویکسین فی الوقت تیار ہورہی ہے۔ آئندہ ماہ سے حکومت پچاس سال سے زائد عمر کے لوگوں کو ٹیکے لگوانے کی مہم شروع کررہی ہے۔

مرکزی وزیر خزانہ نے بجٹ میں ویکسین مہم کے لیے 35ہزار کروڑ روپے مختص رکھے ہیں۔ متعلقہ وزارت کے سکریٹری کا کہنا ہےکہ اس مختص رقم سے پچاس کروڑ لوگوں کو ویکسین کے ٹیکے لگوائے جاسکتے ہیں۔ بھارت نے فراخدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 17 ممالک کو 56 لاکھ ویکسین کی خوراکیں مہیا کردی ہیں۔ بھارت اُن خوش قسمت ممالک میں شامل ہے، جو ویکسین کی درکار خوراکیں بنانے میں خود کفیل ثابت ہوا ہے۔

چونکہ یہ ناممکن ہے کہ ملک کی تمام آبادی یعنی 138 کروڑ لوگوں کو بیک وقت ویکسین لگوائی جائیں، اس لیے مرکز نے ویکسین لگوانے کی مرحلہ وار مہم شروع کردی ہے۔

لیکن پہلے مرحلے پر ویکسین لگوانے میں لوگوں کی ہچکچاہٹ کی وجہ سے ویکسین تیار کرنے والے اداروں میں ویکسین کی خوراکیں جمع پڑی ہیں۔ اس صورتحال کا دوسرا پہلو یہ ہے کہ کروڑوں لوگ ویکیسن کے حصول کے لیے ترس رہے ہیں اور انتظار میں ہیں۔ مرکز کو ویکیسن تیار کرنے کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے پرائیویٹ ہسپتالوں کو بھی لوگوں کو ٹیکے لگوانے کی مہم میں شامل کرنا چاہیے۔ کووِڈ ویکسین ہر شہری کو مہیا ہونا چاہیے۔

تقریباً 85 فیصد حکومتی ویکسین مہم 12 ریاستوں میں ہی چلائی جارہی ہے۔ باقی ریاستوں کی طرف بھی دھیان دیا جانا چاہیے۔ ویکسین کی کالا بازاری روکنے کے لیے سخت ترین ہدایات جاری کی جانی چاہیے۔ ویکیسن خوراکوں کی ٹرانسپورٹیشن پر نظر رکھنے کے لیے جی پی ایس نظام سے استفادہ کیا جانا چاہیے۔ ویکیسن مہم کو کامیاب بنانے کے لیے دونوں مرکز اور ریاستوں کو یک جٹ ہو کر جنگی بنیادوں پر کام کرنا چاہیے۔

کووِڈ 19 کے ویکسین سے متعلق لوگوں کی ہچکچاہٹ دور کرنے کے لیے اشتہاری مہم منظم طریقے سے چلائی جانی چاہیے۔ ملک اس وبا کے خلاف تب ہی جنگ جیت پائے گا، جب لوگ جوق در جوق ویکسین لگوانے کے لیے سامنے آئیں گے۔ لوگوں کا بڑی تعداد میں سامنے آجانے سے وہ لوگ بھی ٹیکے لگوانے کے لیے سامنے آئیں گے، جو فی الوقت ہچکچارہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.