اس سلسلے میں اترپردیش کے سابق ڈی جی پی سلکھانت سنگھ نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کے ساتھ ٹیلی فونک بات چیت کرتے ہوئے بدسلوکی کرنے والے وکلاء کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
خیال رہے کہ دار الحکومت دہلی کے تیس ہزاری کورٹ کے سامنے وکلاء اور پولیس کے مابین تنازع کے بعد دہلی پولیس کے اہلکاروں نے سیاہ پٹی باندھ کر مظاہرہ کیے، جس پر پولیس کی کارکردگی پر بھی سوالات اٹھ رہے ہیں کہ جن ہاتھوں میں نظم وضبط کا محکمہ ہے وہ آج اپنے لیے حفاظت کا مطالبہ کررہے ہیں۔؟
اس ڈرامے کے بعد اب ایک سوال یہ پید ہوتا ہے کہ آخر اس تنازع کے حل کیا ہے؟ ایسے حالات میں کیا عوام محفوظ ہے؟
بہر کیف اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے اترپردیش کے سابق ڈی جی پی سے رابطہ کیا اور ان سے رائے جاننے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ' وکالت کے پیشے میں کچھ مجرمانہ ذہنیت کے لوگ شامل ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے ایک ایسا ماحول بن گیا کہ وکیل بات بات پر ہاتا پائی پر اتر آتے ہیں، اس پر لگام لگانے کی سخت ضرورت ہے'۔
انہوں نے کہا کہ' حکومت کو اور ہائی کورٹ کو اس معاملے میں سنجیدگی سے لینا چاہیے، اور قصواروں کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے'۔