امریکی کمیشن نے اسلسلے میں ایک ٹویٹ کیا کہ 'وہ اس خبر سے پریشان ہیں کہ اسپتال میں ہندو اور مسلم مریضوں کو الگ کیا جارہا ہے'۔
کمیشن کی جانب سے کیے گئے ٹویٹ میں مزید لکھا گیا کہ ' اس طرح کے اقدامات سے بھارت میں مسلمانوں کی شبیہ کو خراب کرنے کے واقعات میں مدد ملے گی، اور یہ افواہیں تیزہو جائیں گی مسلمان کورونا وائرس کو پھیلا رہے ہیں'۔
اس پر بھارت نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے امریکی کمیشن کے بیان کو مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ 'اس کی تنقید ایک 'گمراہ کن' رپورٹ کی بنیاد پر کی گئی تھی کہ احمدی آباد میں کوویڈ 19 مریضوں کو مذہبی شناخت کی بنیاد پر رکھا جا رہا ہے'۔
وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ شریواستو نے کہا کہ بھارت میں مذہبی آزادی سے متعلق یو ایس سی آئی آر ایف کا تبصرہ کافی نہیں ہے، جواب بھارت میں کوڈ ۔19 سے نمٹنے کے لئے پیشہ ورانہ طبی پروٹوکول پر گمراہ کن خبریں پھیلارہا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ سول اسپتال میں مریضوں کو مذہب کی بنیاد پر الگ نہیں کیا جارہا ہے، اور گجرات حکومت نے اس سلسلے میں وضاحت پیش کر دی ہے۔
شریواستو نے مزید کہا کہ یو ایس سی آئی آر ایف کو کورونا وائرس جیسی وبا سے نمٹنے کے بھارت کے قومی مقصد کو مذہبی رنگ دینا بند کرنا چاہئے'۔