امریکی ریاست نیواڈا میں ایک وفاقی جج نے ری پبلکن پارٹی کی اس اپیل پر سماعت سے انکار کردیا ہے جس میں بیلٹ پیپر پر دستخط اور مشاہدوں کو مبینہ طور سے اس سے دور رکھے جانے کی تفتیش کے لیے کمپیوٹر سافٹ ویئر کے استعمال کو چیلنج کیا گیا تھا۔
امریکی جج اینڈریو گارڈن نے کہا 'میں نے فیصلہ کیا ہے کہ مدعی مکمل قانونی شواہد اور خاطر خواہ مقصد کے ساتھ عدالت میں نہیں آئے ہیں کہ حکم امتناعی سے غیر معمولی راحت حاصل کرنے کے لیے کس چیز کی ضرورت ہے، لہٰذا میں عارضی پابندی کے آرڈر کی تجویز کو مسترد کر رہا ہوں'۔
جج گورڈن نے کہا کہ مشاہدوں کے ضابطوں کے معاملہ میں یہ ریاستی مقننہ کا فرض ہے نہ کہ عدالت کا۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملہ میں اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ مشین دستخطوں کی غلط طریقے سے تصدیق کررہی ہے۔
اس سے قبل جمعہ کے روز نیواڈا کے کلارک کاؤنٹی میں ووٹررجسٹرار جو گلوریا نے کہا کہ کلارک کاؤنٹی میں اب بھی تقریباً ایک لاکھ 23 ہزار بیلٹ پیپرز ہیں۔
ان بیلٹ پیپرز کا جائزہ لینے توثیق کرنے اور فہرست کے مطابق رکھا جانا ابھی باقی ہے جن میں 63 ہزار امیڈیٹ بیلٹ پیپرز بھی شامل ہیں جن کی گنتی اتوار کو کی جائے گی۔