کورونا وائرس پھیلنے سے نمٹنے کے بارے میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بار بار ڈبلیو ایچ او کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ٹرمپ کا کہنا ہے کہ 'کورونا مبینہ طور پر چین کے ایک حیاتیاتی تجرباہ گاہ سے پھیلا ہے۔ جس پر ڈبلیو ایچ او نے بروقت کارروائی نہیں کی ہے'۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کہا کہ 'انہوں نے اور امریکی صحت اور انسانی خدمات کے سکریٹری الیکس آذر نے کانگو میں ایبولا کے پھیلنے سے لڑنے کے لئے باہمی تعاون پر تبادلہ خیال کیا ہے'۔
جب کہ ٹرمپ انتظامیہ ریاستہائے متحدہ کو اقوام متحدہ کی صحت ایجنسی سے نکالنے کے لئے منصوبہ بنا رہی ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گریبیسس نے کہا کہ انھوں نے گذشتہ ہفتے الیکس آذر کے ساتھ 'بہت اچھی گفتگو' کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے مجھے خاص طور پر ایبولا کے خلاف امریکی عزم کا یقین دلایا، جلد ہی کانگو کے ایکویٹیور صوبے میں ایبولا کے پھیلنے میں مدد ملے گی۔
ٹیڈروس نے جمہوری کانگو کا حوالہ دیتے ہوئے صحافیوں کو بتایا ہے کہ 'ہم امید کرتے ہیں کہ مغربی ڈی آر سی میں اس وباء سے نمٹنے کے لئے امریکہ کے ساتھ مل کر کام کریں گے'۔
مزید پڑھیں: کورونا ٹریکر: عالمی سطح پر تازہ ترین تفصیلات
واضح رہے کہ ڈبلیو ایچ او کے ایمرجنسی چیف ڈاکٹر مائیکل ریان نے لیب سے تصدیق شدہ ایبولا کیسز اور تین ممکنہ کیسوں کا حوالہ دیا ہے۔