ETV Bharat / bharat

'کانپور انکاؤنٹر کے لیے یوگی حکومت کی غلط پالیسی ذمہ دار'

کانپور انکاؤنٹر میں آٹھ پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی نے اترپردیش کی حکومت کی 'ٹھوک ڈیں گے' والی پالیسی پر سخت تنقید کی۔

up cms thok denge policy is to be blamed for kanpur encounter: owaisi
'کانپور انکاؤنٹر: یوگی آد تیہ ناتھ کی ٹھوک ڈیں گے پالیسی ذمہ دار'
author img

By

Published : Jul 5, 2020, 8:27 AM IST

کانپور انکاؤنٹر پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اسد الدین اویسی نے اترپردیش حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس کی پوری ذمہ داری وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ پر عاید ہوتی ہے۔

up cms Thok Denge policy is to be blamed for kanpur encounter: owaisi
'کانپور انکاؤنٹر: یوگی آد تیہ ناتھ کی ٹھوک ڈیں گے پالیسی ذمہ دار'

انہوں نے حیدرآباد میں کہا کہ 'کانپور میں کیا ہوا؟ اس کا پورا الزام اور ذمہ داری اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے 'ٹھوک ڈیں گے' پالیسی کے نام پر لوگوں کو ہلاک کرنا شروع کیا۔ تب سے ہی ایسے تصادم شروع ہوئے'۔

اویسی نے یوگی سے درخواست کی ہے کہ 'اب وقت آگیا ہے کہ وہ (وزیر اعلی یوگی) ٹھوک ڈیں گے کی پالیسی کو تبدیل کریں۔ ہم گن کے ذریعہ ملک یا ریاست نہیں چلا سکتے۔ ملک آئین اور قانون کی بنیاد پر چلایا جاتا ہے'۔

انھوں نے کہا ہے کہ 'یہ واقع ٹھوک ڈیں گے والی پالیسی ہی کی وجہ سے ہوا۔ ایک مجرم جس پر 60 مقدمات درج کیے گئے تھے اور جس کی ضمانت پولیس اور حکومت نے منسوخ نہیں کی تھی۔ اس نے آٹھ پولیس افسران کو ہلاک کردیا ہے، جو بڑے شرم کی بات ہے'۔

اویسی نے پھر اتر پردیش کے وزیراعلی سے کہا کہ 'وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ مجرم وکاس دبے کو فوری گرفتار کیا جائے اور انکاؤنٹر کے نام پر اس کا قتل نہ کیا جائے'۔

اویسی نے مزید کہا ہے کہ 'ایک خصوصی فورس تشکیل دی جانی چاہئے اور یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی حکومت کو یہ یقینی بنانا چاہئے کہ ان بہادر پولیس افسران کی ہلاکت کے لئے اس مجرم کو سزا سنائی جائے اور اسے سخت ترین سزا دی جائے تب ہی یہ جمہوریت اور آئین کی فتح ہوگی'۔

انھوں نے کہا ہے کہ 'اگر ریاستی حکومت دوبے کو گرفتار کرنے کے بجائے قتل کردے تو پھر اس شخص کے اور عام انسان کے درمیان کوئی فرق نہیں ہوگا جس نے تمام پولیس افسران کو قتل کیا'۔

دریں اثنا انہوں نے اپنی تقریر میں وزیراعظم کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جہاں انہوں نے کہا ہے کہ 'ہم وہی لوگ ہیں جو دیوتا کرشنا کی پیروی کرتے ہیں۔ جو تنوع میں اتحاد کے خلاف ہے'۔

اویسی نے وزیر اعظم سے وادی گلوان میں ہیلی پیڈ کی تعمیر کی معلومات کے بارے میں بھی پوچھا جہاں 20 فوجی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

اویسی نے کہا ہے کہ 'وزیر اعظم کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ ملک کے شہری رام اور کرشنا کے ساتھ ساتھ بدھ، اللہ اور مسیح پر بھی یقین رکھتے ہیں۔ وہ اپنے بنیادی فرض کو بھول گئے اور صرف ایک خدا کی بات کی'۔

مزید پڑھیں:کانپور انکاونٹر کیس: وکاس دوبے پر پولیس کا شکنجہ

کورونا وبا کی موجودہ صورتحال اور مرکز کے ذریعہ لاک ڈاؤن کے بارے میں اویسی نے مزید کہا ہے 'یہ حقیقت ہے کہ وزیر اعظم نے غیر آئینی اور غیر منصوبہ بند لاک ڈاؤن نافد کرکے ایک غلط فیصلہ لیا'۔

انھوں نے مزید بتایا ہے کہ 'غیر منصوبہ بند لاک ڈاؤن کی وجہ سے ملک میں 10 کروڑ سے زیادہ ملازمتیں ضائع ہوچکی ہیں۔ 150 سے زیادہ مہاجر اور غیر مقامی مزدور فوت ہوگئے۔ لوگوں کی آمدنی میں کمی آئی ہے'۔

کانپور انکاؤنٹر پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اسد الدین اویسی نے اترپردیش حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس کی پوری ذمہ داری وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ پر عاید ہوتی ہے۔

up cms Thok Denge policy is to be blamed for kanpur encounter: owaisi
'کانپور انکاؤنٹر: یوگی آد تیہ ناتھ کی ٹھوک ڈیں گے پالیسی ذمہ دار'

انہوں نے حیدرآباد میں کہا کہ 'کانپور میں کیا ہوا؟ اس کا پورا الزام اور ذمہ داری اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے 'ٹھوک ڈیں گے' پالیسی کے نام پر لوگوں کو ہلاک کرنا شروع کیا۔ تب سے ہی ایسے تصادم شروع ہوئے'۔

اویسی نے یوگی سے درخواست کی ہے کہ 'اب وقت آگیا ہے کہ وہ (وزیر اعلی یوگی) ٹھوک ڈیں گے کی پالیسی کو تبدیل کریں۔ ہم گن کے ذریعہ ملک یا ریاست نہیں چلا سکتے۔ ملک آئین اور قانون کی بنیاد پر چلایا جاتا ہے'۔

انھوں نے کہا ہے کہ 'یہ واقع ٹھوک ڈیں گے والی پالیسی ہی کی وجہ سے ہوا۔ ایک مجرم جس پر 60 مقدمات درج کیے گئے تھے اور جس کی ضمانت پولیس اور حکومت نے منسوخ نہیں کی تھی۔ اس نے آٹھ پولیس افسران کو ہلاک کردیا ہے، جو بڑے شرم کی بات ہے'۔

اویسی نے پھر اتر پردیش کے وزیراعلی سے کہا کہ 'وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ مجرم وکاس دبے کو فوری گرفتار کیا جائے اور انکاؤنٹر کے نام پر اس کا قتل نہ کیا جائے'۔

اویسی نے مزید کہا ہے کہ 'ایک خصوصی فورس تشکیل دی جانی چاہئے اور یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی حکومت کو یہ یقینی بنانا چاہئے کہ ان بہادر پولیس افسران کی ہلاکت کے لئے اس مجرم کو سزا سنائی جائے اور اسے سخت ترین سزا دی جائے تب ہی یہ جمہوریت اور آئین کی فتح ہوگی'۔

انھوں نے کہا ہے کہ 'اگر ریاستی حکومت دوبے کو گرفتار کرنے کے بجائے قتل کردے تو پھر اس شخص کے اور عام انسان کے درمیان کوئی فرق نہیں ہوگا جس نے تمام پولیس افسران کو قتل کیا'۔

دریں اثنا انہوں نے اپنی تقریر میں وزیراعظم کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جہاں انہوں نے کہا ہے کہ 'ہم وہی لوگ ہیں جو دیوتا کرشنا کی پیروی کرتے ہیں۔ جو تنوع میں اتحاد کے خلاف ہے'۔

اویسی نے وزیر اعظم سے وادی گلوان میں ہیلی پیڈ کی تعمیر کی معلومات کے بارے میں بھی پوچھا جہاں 20 فوجی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

اویسی نے کہا ہے کہ 'وزیر اعظم کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ ملک کے شہری رام اور کرشنا کے ساتھ ساتھ بدھ، اللہ اور مسیح پر بھی یقین رکھتے ہیں۔ وہ اپنے بنیادی فرض کو بھول گئے اور صرف ایک خدا کی بات کی'۔

مزید پڑھیں:کانپور انکاونٹر کیس: وکاس دوبے پر پولیس کا شکنجہ

کورونا وبا کی موجودہ صورتحال اور مرکز کے ذریعہ لاک ڈاؤن کے بارے میں اویسی نے مزید کہا ہے 'یہ حقیقت ہے کہ وزیر اعظم نے غیر آئینی اور غیر منصوبہ بند لاک ڈاؤن نافد کرکے ایک غلط فیصلہ لیا'۔

انھوں نے مزید بتایا ہے کہ 'غیر منصوبہ بند لاک ڈاؤن کی وجہ سے ملک میں 10 کروڑ سے زیادہ ملازمتیں ضائع ہوچکی ہیں۔ 150 سے زیادہ مہاجر اور غیر مقامی مزدور فوت ہوگئے۔ لوگوں کی آمدنی میں کمی آئی ہے'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.