بھارت کی سب سے بڑی ریاست اترپردیش میں آج مختلف اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات مکمل ہوئے۔ جس کے نتیجے 24 اکتوبر کو جاری کر دیئے جائینگے۔
واضح رہے کہ آج یعنی 21 اکتوبر 2019 کو اُتر پردیش کی 11 سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہوئے ہیں۔
ان سیٹوں پر کل 155 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا۔
اگر ووٹنگ فیصد کی بات کی جائے تو سنہ 2012 کے اسمبلی انتخابات ہوں یا سنہ 2017 کے، ان کے مقابل حالیہ ضمنی انتخابات میں بہت ہی کم ووٹنگ ہوئی۔
سہارنپور کے گنگوہ سیٹ پر سب سے زیادہ 60.30 فیصد ووٹنگ ہوئی لیکن اُتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے کینٹ سیٹ کی بات کی جائے تو سب سے نچلے پائیدان پر ووٹنگ ہوئی۔
لکھنؤ کینٹ سیٹ پر محض 28.53 فیصد ووٹ پڑے جو کہ بہت ہی کم ہے۔کل ملاکر ضمنی انتخابات میں 2017 کے مقابلے ایک بھی سیٹ پر زیادہ ووٹنگ نہیں ہوئی۔
اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ عوام کی دلچسپی ضمنی انتخابات میں بہت ہی کم رہی۔
مختلف اسمبلی حلقے | ووٹنگ کا تناسب | |
1 | گنگوہ | 60.30 |
2 | رامپور | 44.00 |
3 | اگلاس (علی گڑھ) | 36.20 |
4 | بلھا ( بہرائچ) | 52.00 |
5 | لکھنؤ | 28.53 |
6 | گویند نگر (کانپور) | 32.60 |
7 | مانک پور (چترا کوٹ) | 52.10 |
8 | پرتاپ گڑھ | 44.00 |
9 | زید پور( بارہ بنکی) | 58.00 |
10 | جلال پور ( امبیڈکر نگر) | 58.80 |
11 | گھوسی ( مئو) | 51.00 |
بتاتے چلیں کہ ان سیٹوں میں سے بی جے پی کے کھاتے میں 9 سیٹ تھی۔ اب دیکھنا ہوگا کہ ضمنی انتخابات میں بی جے پی کتنا دم خم دکھا پاتی ہے۔
اگر کچھ خاص سیٹوں کی بات کی جائے تو رامپور کی ہے جہاں سے اعظم خان اسمبلی رکن تھے، اس بار ان کی اہلیہ ایس پی سی امیدوار ہیں۔
مزید پڑھیں : اسمبلی انتخابات لائیو: مہاراشٹر، ہریانہ میں ووٹنگ جاری
اس کے علاوہ لکھنؤ کینٹ سے ریتا بہوگنا جوشی کی سیٹ پر بھی ضمنی انتخابات ہوا۔
واضح رہے کہ یو پی ضمنی انتخابات میں بی جے پی، کانگریس، ایس پی آر اور بی ایس پی پارٹیاں اکیلے ہی میدان میں اتر تھی۔