ETV Bharat / bharat

سی اے اے کے خلاف اے ایم یو میں وائٹ کوٹ احتجاج - اے ایم یو کا مطاہرہ

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے فیکلٹی آف میڈیسن اور یونانی کے طلباء وطالبات نے گزشتہ روز وائٹ کورٹ مارچ نکال کر کلاسز کا بائیکاٹ کیا اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کیا۔

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اے ایم یو میں وائٹ کوٹ احتجاج
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اے ایم یو میں وائٹ کوٹ احتجاج
author img

By

Published : Jan 15, 2020, 2:11 PM IST

اس دوران طلبا وطالبات نے وائٹ کوٹ مارچ میں جہاں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کیا وہیں اے ایم یو کیمپس میں 15 دسمبر کو پیش آئے واقعے پر یونیورسٹی وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور سے استعفی کا بھی مطالبہ کیا۔

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اے ایم یو میں وائٹ کوٹ احتجاج

ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع معروف تعلیمی درسگاہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق پہلے مرحلے میں کھلے میڈیکل کالج، اجمل خاں طبیہ کالج کے طلباء وطالبات نے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کے ریزیڈنٹ ڈاکٹرس ایسوسیشن کی قیادت میں وائٹ کوٹ میں ماس کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ سے لے کر باب سید تک مارچ کیا جس میں بڑی تعداد میں طلبا و طالبات شریک ہوئے۔

احتجاج کے دوران طلباء نے کہا 'ہم اس وقت تک تحریک جاری رکھیں گے جب تک حکومت ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کر لیتی'، غور طلب ہے کہ میڈیکل فیکلٹی، یونانی میڈیسن فیکلٹی سمیت ڈاکٹر ذاکر سنجن کالج اور منیجمنٹ فیکلٹی 13 جنوری سے کھل گئی ہے لیکن طلبا نے گزشتہ روز کلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا اور آج بھی طلباء نے کلاس کا بائیکاٹ کر دیا ہے۔

جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کے ریذیڈنٹ ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کے صدر محمد حمزہ نے بتایا آج آر ڈی اے، ڈینٹل اور طبیہ کالج کے تمام طلباء وطالبات نے این آر سی، سی اے اے، کے خلاف ملک بھر میں جو احتجاج چل رہا ہے اس کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ احتجاج کیا گیا ہے۔

'وائس چانسلر نے جو یونیورسٹی کھولی ہے نئے بیچ نے کلاسز کو بائیکاٹ کیا ہے اور ان کا مطالبہ ہے جس طریقے سے وائس چانسلر نے بچوں کو پٹوایا ہے پولیس کو کیمپس میں داخل کرا کے تو وائس چانسلر استعفی دے' اور 'اس کے بعد پھر کوئی کلاس ہوگی اور امتحانات ہوں گے۔

'اور سی اے اے، این آر سی کی جس طرح سے پورے بھارت میں مخالفت ہو رہی ہے اسی طرح ہم بھی اس کی مخالفت کرتے ہیں اور سخت الفاظ میں اس کی مذمت کرتے ہیں'۔

ایم بی بی ایس کی طالبہ فاخرہ خان نے بتایا کہ 'یہ وائٹ کوٹ مارچ ہے جو کہ فیکلٹی آف میڈیسن اور یونانی نے مل کر نکالا ہے، ہمارا مقصد 15 دسمبر کی رات میں پولیس نے آکر ہمارے بھائیوں کو مارا ہاتھ پھیر توڑ دیے ہیں تو اس کے خلاف ہم کھڑے ہیں ہوئے ہیں۔

اور ' ہمارا مطالبہ ہے کہ سب سے پہلے سی اے اے، این آر سی کو واپس لیا جائے، جو بھی ایف آئی آر ہمارے بھائیوں کے اوپر ہوئی ہیں ان کو واپس لیا جائے اور وائس چانسلر طارق منصور استعفی دے۔

اس دوران طلبا وطالبات نے وائٹ کوٹ مارچ میں جہاں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کیا وہیں اے ایم یو کیمپس میں 15 دسمبر کو پیش آئے واقعے پر یونیورسٹی وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور سے استعفی کا بھی مطالبہ کیا۔

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اے ایم یو میں وائٹ کوٹ احتجاج

ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع معروف تعلیمی درسگاہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق پہلے مرحلے میں کھلے میڈیکل کالج، اجمل خاں طبیہ کالج کے طلباء وطالبات نے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کے ریزیڈنٹ ڈاکٹرس ایسوسیشن کی قیادت میں وائٹ کوٹ میں ماس کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ سے لے کر باب سید تک مارچ کیا جس میں بڑی تعداد میں طلبا و طالبات شریک ہوئے۔

احتجاج کے دوران طلباء نے کہا 'ہم اس وقت تک تحریک جاری رکھیں گے جب تک حکومت ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کر لیتی'، غور طلب ہے کہ میڈیکل فیکلٹی، یونانی میڈیسن فیکلٹی سمیت ڈاکٹر ذاکر سنجن کالج اور منیجمنٹ فیکلٹی 13 جنوری سے کھل گئی ہے لیکن طلبا نے گزشتہ روز کلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا اور آج بھی طلباء نے کلاس کا بائیکاٹ کر دیا ہے۔

جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کے ریذیڈنٹ ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کے صدر محمد حمزہ نے بتایا آج آر ڈی اے، ڈینٹل اور طبیہ کالج کے تمام طلباء وطالبات نے این آر سی، سی اے اے، کے خلاف ملک بھر میں جو احتجاج چل رہا ہے اس کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ احتجاج کیا گیا ہے۔

'وائس چانسلر نے جو یونیورسٹی کھولی ہے نئے بیچ نے کلاسز کو بائیکاٹ کیا ہے اور ان کا مطالبہ ہے جس طریقے سے وائس چانسلر نے بچوں کو پٹوایا ہے پولیس کو کیمپس میں داخل کرا کے تو وائس چانسلر استعفی دے' اور 'اس کے بعد پھر کوئی کلاس ہوگی اور امتحانات ہوں گے۔

'اور سی اے اے، این آر سی کی جس طرح سے پورے بھارت میں مخالفت ہو رہی ہے اسی طرح ہم بھی اس کی مخالفت کرتے ہیں اور سخت الفاظ میں اس کی مذمت کرتے ہیں'۔

ایم بی بی ایس کی طالبہ فاخرہ خان نے بتایا کہ 'یہ وائٹ کوٹ مارچ ہے جو کہ فیکلٹی آف میڈیسن اور یونانی نے مل کر نکالا ہے، ہمارا مقصد 15 دسمبر کی رات میں پولیس نے آکر ہمارے بھائیوں کو مارا ہاتھ پھیر توڑ دیے ہیں تو اس کے خلاف ہم کھڑے ہیں ہوئے ہیں۔

اور ' ہمارا مطالبہ ہے کہ سب سے پہلے سی اے اے، این آر سی کو واپس لیا جائے، جو بھی ایف آئی آر ہمارے بھائیوں کے اوپر ہوئی ہیں ان کو واپس لیا جائے اور وائس چانسلر طارق منصور استعفی دے۔

Intro:
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے فیکلٹی آف میڈیسن اور یونانی کے طلباء وطالبات نے کل وائٹ کورٹ مارچ نکال کر کلاسز کو بائیکاٹ کیا. وائٹ کوٹ مارچ میں جہاں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کیا گیا وہیں اے ایم یو کیمپس میں 15 دسمبر کو پیش آئے واقعے پر یونیورسٹی وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور سے استعفی کا بھی مطالبہ کیا۔


Body:ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع معروف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق پہلے مرحلے میں کھلے میڈیکل کالج, اجمل خاں طبیہ کالج کے طلباء وطالبات نے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کے ریزیڈنٹ ڈاکٹرس ایسوسیشن کی قیادت میں وائٹ کوٹ مارچ ماس کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ سے لے کر باب سید تک نکالا جس میں بڑی تعداد میں طلبا و طالبات شریک ہوئے.

احتجاج کے دوران طلباء نے کہا ہم اس وقت تک تحریک جاری رکھیں گے جب تک حکومت ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کر لیتی۔ غور طلب رہے کہ میڈیکل فیکلٹی، یونانی میڈیسن فیکلٹی سمیت ڈاکٹرذاکر سنجن کالج اور منیجمنٹ فیکلٹی 13 جنوری سے کھل گئی لیکن نہ تو گزشتہ روز فیکلٹی میں کلاس ہوئی اور آج بھی طلباء نے کلاس کا بائیکاٹ کیا.


Conclusion:
جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کے ریذیڈنٹ ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کے صدر محمد حمزہ نے بتایا آج آر ڈی اے، ڈینٹل اور طبیہ کالج کے تمام طلباء وطالبات نے این آر سی، سی اے اے کے خلاف ملک بھر میں جو احتجاج چل رہا ہے اس کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ احتجاج کیا ہے۔ وائس چانسلر نے جو یونیورسٹی کھولی ہے نئے بیچ نے کلاسز کو بائیکاٹ کیا ہے اور ان کا مطالبہ ہے جس طریقے سے وائس چانسلر نے بچوں کو پٹوایا ہے پولیس کو کیمپس میں داخل کرا کے تو وائس چانسلر صاحب استعفی دے اور اس کے بعد پھر کوئی کلاس ہوگی، ایگزام ہوگا۔ باقی سی اے اے، این آر سی کی جس طرح سے پورے ہندوستان میں مخالفت ہو رہی ہے اسی طرح ہم بھی اس کی مخالفت کرتے ہیں اور سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

ایم بی بی ایس کی طالبہ فاخرہ خان نے بتایا یہ وائٹ کوٹ مارچ ہے جو کی فیکلٹی آف میڈیسن اور یونانی نے مل کر نکالا ہے۔ ہمارا مقصد 15 دسمبر کی رات میں پولیس نے آکر ہمارے بھائیوں کو مارا ہاتھ پھیر توڑ دیے ہیں تو اس کے خلاف ہم کھڑے ہیں ہوئے ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے سب سے پہلے سی اے اے، این آر سی کو واپس لیں، جو بھی ایف آئی آر ہمارے بھائیوں کے اوپر ہوئی ہیں ان کو واپس لیا جائے اور وائس چانسلر طارق منصور استعفی دے۔

۱۔ بائٹ۔۔۔۔۔ محمد حمزہ۔۔۔۔۔ صدر۔۔۔ ریزیڈنٹ ڈاکٹرس ایسوسیشن ۔۔۔جے این ایم سی۔۔۔۔ اے ایم یو۔

۲۔ بائٹ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فاخرہ خان۔۔۔۔۔۔ طالبہ۔۔۔۔ایم بی بی ایس۔۔۔ اے ایم یو۔




Suhail Ahmad
7206466
9760108621
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.