ETV Bharat / bharat

بھارت میں لاک ڈاؤن سے بچوں کی تعلیم متاثر: رپورٹ

author img

By

Published : Jun 24, 2020, 1:02 PM IST

Updated : Jun 24, 2020, 1:50 PM IST

رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ بھارت میں کورونا وائرس وبا اور لاک ڈاؤن نے ابتدائی اور ثانوی تعلیم میں داخلہ لینے والے بچوں کی تعلیم کو متاثر کیا ہے۔

بھارت میں لاک ڈؤن سے 247 ملین بچوں کی تعلیم متاثر: رپورٹ
بھارت میں لاک ڈؤن سے 247 ملین بچوں کی تعلیم متاثر: رپورٹ

یونیسف کی تیار کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں کوویڈ 19 کی وبا اور لاک ڈاؤن نے ابتدائی اور ثانوی تعلیم میں داخلہ لینے والے 24.7 ملین بچوں کی تعلیم کو متاثر کیا ہے، اس کے علاوہ 28 ملین ایسے بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی جو آنگن واڑی مراکز کے ایک پری اسکول میں زیر تعلیم تھے۔

رپورٹ کے مطابق جنوبی ایشیاء میں کم سے کم 600 ملین بچوں کو کوڈ 19 وبا کے اثرات سے خطرہ پیدا ہو گیا ہے، اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں اسکول بند ہونے کیو جہ سے ابتدائی اور ثانوی تعلیم میں داخل ہونے والے 247 ملین بچے متاثر ہوئے ہیں۔

ایک ہی وقت میں اس نے تقریبا 28 ملین ایسے بچوں کو متاثر کیا ہے، جو آنگن واڑی مراکز میں زیر تعلیم ہیں۔

تاہم اس رپورٹ میں مرکزی اور ریاستی حکومت کے بچوں کی تعلیم کو جاری رکھنے کے لiے اٹھائے گئے اہم اقدامات پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔ اس میں بہت سے ای پلیٹ فارم شامل ہیں جیسے ویب پورٹلز، موبائل ایپس، ٹی وی چینلز، ریڈیو اور پوڈ کاسٹ، اس میں دیکشا منچ، کے علاوہ مفت تعلیمی وسائل کا بھی ذکر ہے۔

کوڈ ۔19 کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے پیش نظر حال ہی میں نیشنل کونسل فار ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ نے کلاس ایک سے 12 تک کے لیے ایک متبادل تعلیمی کلینڈر تیار کیا ہے، اس میں گھر میں تعلیم کی رہنمائی کے لیے تجویز کردہ سرگرمیاں شامل ہیں۔

یونیسف کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں تقریبا ایک چوتھائی گھروں (24 فیصد) تک انٹرنیٹ تک رسائی حاصل ہے، اس سے بچوں کی بڑی تعداد میں سیکھنے کے مواقع کم ہونے کی توقع ہے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں پانچ برس سے کم عمر کے تقریبا 20 ملین بچے ماتثر ہیں، 40 ملین سے زیادہ بچے غذائیت کا شکار ہیں اور 15 سے 49 برس کی عمر کی نصف سے زیادہ بھارتی خواتین خون کی کمی کا شکار ہیں۔

جانس ہاپکنز بلومبرگ اسکول آف پبلک ہیلتھ کے لانسیٹ گلوبل ہیلتھ جرنل میں شائع ہونے والی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق صحت کی دیکھ بھال کی باقاعدہ سطح میں کمی واقع ہوئی ہے، وہیں زندگی بچانے والی حفاظتی ٹیکوں کی سرگرمیوں میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہیں۔

یونیسف کی تیار کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں کوویڈ 19 کی وبا اور لاک ڈاؤن نے ابتدائی اور ثانوی تعلیم میں داخلہ لینے والے 24.7 ملین بچوں کی تعلیم کو متاثر کیا ہے، اس کے علاوہ 28 ملین ایسے بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی جو آنگن واڑی مراکز کے ایک پری اسکول میں زیر تعلیم تھے۔

رپورٹ کے مطابق جنوبی ایشیاء میں کم سے کم 600 ملین بچوں کو کوڈ 19 وبا کے اثرات سے خطرہ پیدا ہو گیا ہے، اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں اسکول بند ہونے کیو جہ سے ابتدائی اور ثانوی تعلیم میں داخل ہونے والے 247 ملین بچے متاثر ہوئے ہیں۔

ایک ہی وقت میں اس نے تقریبا 28 ملین ایسے بچوں کو متاثر کیا ہے، جو آنگن واڑی مراکز میں زیر تعلیم ہیں۔

تاہم اس رپورٹ میں مرکزی اور ریاستی حکومت کے بچوں کی تعلیم کو جاری رکھنے کے لiے اٹھائے گئے اہم اقدامات پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔ اس میں بہت سے ای پلیٹ فارم شامل ہیں جیسے ویب پورٹلز، موبائل ایپس، ٹی وی چینلز، ریڈیو اور پوڈ کاسٹ، اس میں دیکشا منچ، کے علاوہ مفت تعلیمی وسائل کا بھی ذکر ہے۔

کوڈ ۔19 کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے پیش نظر حال ہی میں نیشنل کونسل فار ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ نے کلاس ایک سے 12 تک کے لیے ایک متبادل تعلیمی کلینڈر تیار کیا ہے، اس میں گھر میں تعلیم کی رہنمائی کے لیے تجویز کردہ سرگرمیاں شامل ہیں۔

یونیسف کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں تقریبا ایک چوتھائی گھروں (24 فیصد) تک انٹرنیٹ تک رسائی حاصل ہے، اس سے بچوں کی بڑی تعداد میں سیکھنے کے مواقع کم ہونے کی توقع ہے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں پانچ برس سے کم عمر کے تقریبا 20 ملین بچے ماتثر ہیں، 40 ملین سے زیادہ بچے غذائیت کا شکار ہیں اور 15 سے 49 برس کی عمر کی نصف سے زیادہ بھارتی خواتین خون کی کمی کا شکار ہیں۔

جانس ہاپکنز بلومبرگ اسکول آف پبلک ہیلتھ کے لانسیٹ گلوبل ہیلتھ جرنل میں شائع ہونے والی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق صحت کی دیکھ بھال کی باقاعدہ سطح میں کمی واقع ہوئی ہے، وہیں زندگی بچانے والی حفاظتی ٹیکوں کی سرگرمیوں میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہیں۔

Last Updated : Jun 24, 2020, 1:50 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.