جس کی قیادت نئی دلی میں یونیسکو کے ڈائریکٹر ایرک فالٹ کررہے تھے، انہوں نے بدھ کے روز مذکورہ رپورٹ نائب صدر جمہویہ کو پیش کی۔
رپورٹ وصول کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا یہ رپورٹ بڑی ہے اور بروقت سامنے آیا ہے کیونکہ حکومت اس وقت نئی تعلیمی پالیسی مرتب کرنے کے مرحلے میں ہے، ایسے وقت میں یہ روپورٹ معذور بچوں کی تربیت میں مدد فراہم کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ معذوری رکھنے والے بچوں کی تعلیم پر حکومت خصوصی توجہ دے رہی ہے اور ملک سب کی شمولیت والی اور یکساں معیاری تعلیم کی طرف تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔
یہ امید ظاہر کرتے ہوئے کہ رپورٹ سے مفید معلومات حاصل ہوںگی، نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ بھارت ہمیشہ سے ہی پوری دنیا سے بہترین باتیں اپنانے کا قائل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وقت کا تقاضہ ہے کہ سب کی شمولیت والی تعلیم کو فروغ دیا جائے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت یقیناَ رپورٹ میں پیش کی گئی تجاویز پر مثبت انداز سےغور کرے گی کیونکہ تعلیم کے بارے میں نئی قومی پالیسی میں شامل کیے جانے واے نکات پر اس وقت غوروخوض ہورہا ہے ۔
رپورٹ میں دس سفارشات شامل ہیں، جس میں معذوری رکھنےوالے افراد کے حقوق (آر پی ڈبلیو ڈی ) قانون سے مطابقت رکھنے والی ترمیمیں سمیت تعلیم حاصل کرنے کے حق کے قانون میں شامل کیے جانےکی سفارش بھی شامل ہے۔
فالٹ نے نائب صدر جمہوریہ کو بھارت میں واقع عالمی ورثے کے مقامات کا ایک نقشہ بھی پیش کیا۔