آزاد سماج پارٹی کے قومی صدر چندرشیکھر آزاد نے کہا کہ 'حکومت نے دہلی میرٹھ ایکسپریس وے کی تعمیر کے لئے جن کسانوں کی اراضی حاصل کی تھی ، ان کاشتکاروں کو غیر مساوی معاوضہ دے کر حکومت کچھ سرمایہ داروں کو فائدہ پہنچا رہی ہے۔'
جمعرات کے روز کسانوں نے حکومت سے اپنی زمینوں کے لیے مساوی معاوضے کا مطالبہ کیا ہے۔
چندر شیکھر آزاد جب کسانوں کی میٹنگ میں شامل ہونے کے لیے جارہے تھے تو مراد نگر پورلیس کی جانب سے انہیں وہاں جانے سے روک دیا گیا تھا۔
ای ٹی وی بھارت نے چندرشیکھر آزاد سے گفتگو کی، جہاں انہوں نے بتایا کہ دہلی میرٹھ ایکسپریس وے کے لئے اراضی کے حصول کی شرح 22،000 روپے رکھی گئی ہے جبکہ کچھ جگہوں پر یہ 46،000 روپے ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'کسانوں کے ساتھ بدسلوکی کی جارہی ہے، کچھ امیر طبقے کو فائدہ پہنچانے کے لیے غریبوں کو ان کے حقوق سے محروم کردیا جائے گا، یہ غلط بات ہے اور آج اس امتیازی سلوک کے خلاف آواز اٹھانے کے لئے ایک میٹنگ ہو رہی ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'میں ان کی حمایت کرنے جارہا تھا لیکن انتظامیہ نے مجھے راستے میں ہی روک دیا۔'
اس کے ساتھ چندر شیکھر آزاد نے کہا کہ 'کسان، مزدور اس ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ کسان 8 ماہ سے معاوضے کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن حکومت ان کی مدد کے لئے کچھ نہیں کر رہی ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم آواز اٹھائیں اور حکومت کو یہ پیغام دیں کہ یہ جمہوری نظام ایسے کام نہیں کرتی۔'