اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر نے عالمی وبا کورونا وائرس (کووڈ 19) کے خلاف لڑائی میں کثیرالجہتی پر زور دیا۔
جمعرات کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر ولکان بوزکیر نے عالمی وبا کوونا وائرس (کووڈ 19) کے خلاف جنگ میں اقوام متحدہ کی قیادت اور کثیرالجہتی پر زور دیا۔
انہوں نے عالمی وبا کوونا وائرس (کووڈ۔19) کے جواب میں جنرل اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں عالمی سربراہان سے کہا کہ 'یہ جنرل اسمبلی کا ہال ہے جہاں قومیں اکٹھا ہوتی ہیں، جہاں وہ مختلف موضوعات پر بحث و مباحثے کرتی ہیں'۔
- 'انسانیت کی آواز'
انہوں نے کہا کہ 'جنرل اسمبلی انسانیت کی آواز، منشا اور ضمیر ہے۔ دنیا اقوام متحدہ کی طرف سے قیادت کے لیے قدم اٹھائے جانے کی منتظر ہے'۔
جنرل اسمبلی کے صدر ولکان بوزکیر کے مطابق 'آج ہماری دنیا کو جس سب سے بڑے چیلنج کا سامنا ہے اس سے نمٹنے کے لئے قابل عمل اقدام کی اشد ضرورت ہے'۔
- اقوام متحدہ کا اعتماد:
'یہ بحران ہمیں کام کرنے کے طریقۂ کار پر ازسرنو غور کرنے، جرات مند بننے اور اقوام متحدہ کا اعتماد بحال کرنے پر آمادہ کرتا ہے'۔
'اب بھی اقوام متحدہ پر ملکوں اور قوموں کو جتنا بھروسہ ہے، اتنا کوئی دوسرا ادارہ دور رس نتائج کا حامل اور بہتر مقام پر نہیں ہے۔ اقوام متحدہ کو لوگوں کے اس یقین اور اعتماد کو برقرار رکھ کر قیادت کرنی ہوگی'۔
انہوں نے کہا کہ 'یہ وقت انگلیوں سے اشارہ کر کے کسی پر تنقید کرنے کا نہیں بلکہ دنیا بھر کے لوگوں کے دکھوں کو ختم کرنے کے لئے اجتماعی اقدامات کا ہے'۔
- کثیر جہتی کے لئے ایک امتحان:
'شروع سے ہی مجھے یقین ہے کہ اس خصوصی سیشن کا انعقاد کثیر جہتی کے لئے ایک امتحان تھا، لیکن انتہائی نازک مسئلے پر ہمارے مشترکہ اقدام نے اس امتحان کو آسان بنادیا'۔
انہوں نے کہا کہ دنیا عالمی وبا کوونا وائرس (کووڈ۔19) کے لئے تیار نہیں تھی، لیکن اسے اگلی وبائی بیماری، آب و ہوا کی تباہی یا عالمی کساد بازاری کے لئے تیار رہنا ہوگا کیونکہ اس شدت کا بحران آئے گا اور جب ایسا ہوگا تو دنیا کو اس سے نمٹنا پڑے گا'۔
مزید پڑھیں: اقوام متحدہ میں کثیرالجہتی اصلاحات وقت کی اہم ضرورت: مودی
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدرولکان بوزکیر نے کہا کہ 'دنیا عالمی وبا کوونا وائرس (کووڈ۔19) کے لئے تیار نہیں تھی، لیکن اسے اگلی وبائی بیماری، آب و ہوا کی تباہی یا عالمی کساد بازاری کے لئے بھی تیار رہنا ہوگا کیونکہ اس وبا سے بھی شدید اور بڑے پیمانے پر کوئی بھی بحران آ سکتا ہے، اس لیے دنیا کو اس سے نمٹنے کے لیے تیار رہنا پڑے گا'۔