روس کے ایوان بالا کی خارجہ کمیٹی کے چیئرمین كوسٹیٹين كوساچیووف نے کہا ہے کہ روس کو اس بات کا یقینی بنانا ضروری ہے کہ ایران آبنائے ہرمز میں ضبط ٹینکر پر سوار روسی شہریوں کے حقوق کا احترام کرے۔
خیال رہے کہ 'سٹینا امپیرو' ٹینکر کے آپریٹر کے مطابق ٹینکر پر تین روسی شہری سوار ہیں، ایران کی طرف سے ضبط کیے گئے ٹینکر سے متعلق کمپنی نے ایران میں روسی سفارت خانے کو اس سلسلے میں اطلاع دی ہے۔
كوساچیو وف نے ہفتہ کو کہا 'ہمیں ایران کے ساتھ موجودہ مؤثر مواصلاتی ذرائع کی مدد سے جلد سے جلد اس معلومات کی تصدیق کرنے کی ضرورت ہے'۔
انہوں نے کہاکہ 'اگر اس کی معلومات کی تصدیق ہوجاتی ہے تو روس کو اس بات کا یقینی بنانا ضروری ہے کہ ایران ہمارے شہریوں کے حقوق کا احترام کرے، اور ہمارے ان شہریوں کو مغربی ممالک اور ایران کے درمیان جاری سیاسی رسہ کشی میں یرغمال نہیں بنایا جانا چاہئے'۔
قابل غور ہے کہ برطانیہ کے سکریٹری خارجہ جیریمی ہنٹ نے جمعہ کو کہا کہ ایران کی سکیورٹی فورسز نے آبنائے ہرمز میں لائبیریا اور برطانیہ کے ایک ایک ٹینکروں پر قبضہ کرلیا ہے۔
قبضے کے بعد لائبیریا کے ٹینکر کے مالک نے کہا ہے کہ مسلح اہلکار ٹینکر پر سوار ہوئے تھے، لیکن بعد میں اسے اپنے سفر کو جاری رکھنے کی اجازت دے دی گئی تھی۔