یہ سافٹ ویئر چہرہ کی شناخت کرتا ہے۔
اس سافٹ ویئر کی مدد سے پولیس نے اب تک 2000 سے زائد فسادیوں کی شناخت کی ہے لیکن گرفتاری سے قبل پولیس دوسرے شواہد اکٹھا کر رہی ہے تاکہ اس کیس کو عدالت میں مضبوطی سے رکھا جاسکے۔
معلومات کے مطابق چہرہ شناخت کرنے والے سافٹ ویئر کے ذریعہ تقریبا 25 کمپیوٹرز پر فسادیوں کی نشاندہی کرنے کا کام کیا جارہا ہے۔
اس کے لئے پولیس نے دہلی کے علاوہ یوپی کے 4 اضلاع سے ووٹر شناختی کارڈ اور لائسنس کا ڈاٹا اکٹھا کیا ہے۔
یہ ڈاٹا سافٹ ویئر میں داخل کیا گیا ہے اور فوٹیج میں دکھائے جانے والے فسادیوں کے ساتھ ان کا میل ملاپ کیا جارہا ہے۔
اب تک ، اس سلسلے میں 2000 کے لگ بھگ فساد کرنے والوں کی شناخت کی جاچکی ہے۔
ان کی تلاش میں ، پولیس چھاپہ مار رہی ہے۔
یہ سوفٹ ویئر کس طرح کام کرتا ہے دہلی پولیس اس سافٹ ویر میں لوگوں کا ڈاٹا ڈالتی ہے۔
اس کے بعد ، یہ ان ملزمان کے ساتھ ملا کر دیکھتی ہے جن کی فوٹیج پولیس کے پاس ہے۔
یہ سافٹ ویئر اس شخص کا نام، پتہ، اس پر فوجداری مقدمہ چلانے اور اس کی اپنی گاڑی سمیت دیگر تمام معلومات دیتا ہے ، جب چہرہ مل جاتا ہے۔
پولیس لاپتہ بچوں کو تلاش کرنے کے لئے بھی یہی سافٹ ویئر استعمال کرتی ہے۔
دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتاری صرف مضبوط شواہد پر کی جائے گی۔
دہلی پولیس کے ترجمان مندیپ سنگھ رندھاوا کا کہنا ہے کہ تصویر حاصل کرنے کے بعد ہی گرفتاری نہیں کی جارہی ہے۔ اس کے لئے پولیس دیگر تکنیکی تحقیقات بھی کررہی ہے۔ دیکھا جا رہا ہے کہ وہاں اس کی موجودگی تھی یا نہیں۔ اس کے موبائل کی لوکیشن کیا تھی؟ دوسرے اہم شواہد اکٹھے کرنے کے بعد ہی کسی کو گرفتار کیا جارہا ہے۔ لہذا ، کسی معصوم کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔