ETV Bharat / bharat

اے ایم یو میں طب یونانی پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس

author img

By

Published : Dec 4, 2019, 8:29 AM IST

Updated : Dec 4, 2019, 7:07 PM IST

یونانی و آیوروید سمیت روایتی طریقہ طب کی ترقی کے لیے ماہرین و محققین نے اس کانفرنس میں سائنس کے  دیگر شعبوں کے ساتھ اشتراک کرنے پر زور دیاگیا۔

Two day international conference on the basic ideas of Greek medicine at amu
طب یونانی کے بنیادی نظریات پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی فیکلٹی آف یونانی میڈیسن کے شعبہ کلیات (اجمل خاں طبیہ کالج) کے زیراہتمام 'طب یونانی کے بنیادی نظریات مکمل صحت کے ضامن' موضوع پر اے ایم یو کی تاریخی عمارت کینیڈی آڈیٹوریم میں دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس شروع ہوئی۔ یہ کانفرنس وزارت آیوش کے اشتراک سے منعقد ہو رہی ہے۔

طب یونانی کے بنیادی نظریات پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس
طب یونانی کے بنیادی نظریات پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس

یونانی و آیوروید سمیت روایتی طریقہ طب کی ترقی کے لیے ماہرین و محققین نے اس کانفرنس میں سائنس کے دیگر شعبوں کے ساتھ اشتراک کرنے پر زور دیا۔

کانفرنس کے افتتاحی تقریب میں وزارت آیوش حکومت ہند کے سیکرٹری اور بین الاقوامی شہرت یافتہ راجیش کوٹیجا نے کہا کہ 'بین موضوعاتی تحقیق کے ذریعہ شواہد جمع کرنے چاہئیں اور روایتی علم کو جدید طریقہ سے منضبط کرنے پر توجہ دینی چاہیے تاکہ سائنس کے عصری پیمانوں پر زیادہ سے زیادہ تحقیقی کام سامنے آسکے'۔

ویڈیو : طب یونانی پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس

آیور وید کے نامور محقق کوٹیجا نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں اس طرح کی انوکھی کانفرنس کے انعقاد پر مسرت کا اظہار کیا۔

انھوں نے کہا کہ ' وہ عظیم ماہر تعلیم اور سماجی مصلح سرسید احمد خان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جن کی دور اندیشی اور قربانیوں سے یہ عظیم دانش گاہ وجود میں آئی'۔

دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کے شرکا
دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کے شرکا

کوٹیجا نے مزید کہا کہ 'ملک میں تقریبا 40 کروڑ مریض آیوش کے ڈاکٹروں کے پاس جاتے ہیں۔ صحت ٹورزم میں بھی آیوش کا 30 فیصد حصہ ہے۔ چنانچہ آیوش کے ڈاکٹروں، تحقیقی اداروں اور اسپتالوں کے پاس سنہرا موقع ہے کہ وہ تحقیق و تربیت اور علاج کے نظام کو جدید سائنسی پیمانوں کے مطابق ڈھالیں۔

آیور وید  طریقہ علاج سے متعلق سوینر کا اجرا بھی کیا گیا۔
آیور وید طریقہ علاج سے متعلق سوینر کا اجرا بھی کیا گیا۔

انہوں نے حکومت ہند کے 'آیوش ہاسپٹل مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم' کا ذکر کرتے ہوئے آیوش کے ڈاکٹروں پر زور دیا کہ وہ اعداد و شمار کا تجزیہ (ڈاٹا انالائٹکس) پر کام کریں۔

مزید پڑھیں : اردو اساتذہ کی تقرری اور معاشی بد حالی پر اکھیلش یادو کا تبصرہ

اس موقع پر مشیر طب یونانی (وزارت آیوش) ڈاکٹر محمد طاہر، سی سی آئی ایم نئی دہلی کے نائب صدر ڈاکٹر زبیر شیخ، معاون آرگنائزنگ سکریٹری پروفیسر اشہر قدیر، ڈاکٹر عرشی ریاض، پروفیسر ڈی بی خان اور دیگر لوگ موجود تھے۔ کانفرنس میں ملک اور بیرون ملک سے یونانی اور آیور وید کے اسکالرز شرکت کر رہے ہیں۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی فیکلٹی آف یونانی میڈیسن کے شعبہ کلیات (اجمل خاں طبیہ کالج) کے زیراہتمام 'طب یونانی کے بنیادی نظریات مکمل صحت کے ضامن' موضوع پر اے ایم یو کی تاریخی عمارت کینیڈی آڈیٹوریم میں دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس شروع ہوئی۔ یہ کانفرنس وزارت آیوش کے اشتراک سے منعقد ہو رہی ہے۔

طب یونانی کے بنیادی نظریات پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس
طب یونانی کے بنیادی نظریات پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس

یونانی و آیوروید سمیت روایتی طریقہ طب کی ترقی کے لیے ماہرین و محققین نے اس کانفرنس میں سائنس کے دیگر شعبوں کے ساتھ اشتراک کرنے پر زور دیا۔

کانفرنس کے افتتاحی تقریب میں وزارت آیوش حکومت ہند کے سیکرٹری اور بین الاقوامی شہرت یافتہ راجیش کوٹیجا نے کہا کہ 'بین موضوعاتی تحقیق کے ذریعہ شواہد جمع کرنے چاہئیں اور روایتی علم کو جدید طریقہ سے منضبط کرنے پر توجہ دینی چاہیے تاکہ سائنس کے عصری پیمانوں پر زیادہ سے زیادہ تحقیقی کام سامنے آسکے'۔

ویڈیو : طب یونانی پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس

آیور وید کے نامور محقق کوٹیجا نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں اس طرح کی انوکھی کانفرنس کے انعقاد پر مسرت کا اظہار کیا۔

انھوں نے کہا کہ ' وہ عظیم ماہر تعلیم اور سماجی مصلح سرسید احمد خان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جن کی دور اندیشی اور قربانیوں سے یہ عظیم دانش گاہ وجود میں آئی'۔

دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کے شرکا
دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کے شرکا

کوٹیجا نے مزید کہا کہ 'ملک میں تقریبا 40 کروڑ مریض آیوش کے ڈاکٹروں کے پاس جاتے ہیں۔ صحت ٹورزم میں بھی آیوش کا 30 فیصد حصہ ہے۔ چنانچہ آیوش کے ڈاکٹروں، تحقیقی اداروں اور اسپتالوں کے پاس سنہرا موقع ہے کہ وہ تحقیق و تربیت اور علاج کے نظام کو جدید سائنسی پیمانوں کے مطابق ڈھالیں۔

آیور وید  طریقہ علاج سے متعلق سوینر کا اجرا بھی کیا گیا۔
آیور وید طریقہ علاج سے متعلق سوینر کا اجرا بھی کیا گیا۔

انہوں نے حکومت ہند کے 'آیوش ہاسپٹل مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم' کا ذکر کرتے ہوئے آیوش کے ڈاکٹروں پر زور دیا کہ وہ اعداد و شمار کا تجزیہ (ڈاٹا انالائٹکس) پر کام کریں۔

مزید پڑھیں : اردو اساتذہ کی تقرری اور معاشی بد حالی پر اکھیلش یادو کا تبصرہ

اس موقع پر مشیر طب یونانی (وزارت آیوش) ڈاکٹر محمد طاہر، سی سی آئی ایم نئی دہلی کے نائب صدر ڈاکٹر زبیر شیخ، معاون آرگنائزنگ سکریٹری پروفیسر اشہر قدیر، ڈاکٹر عرشی ریاض، پروفیسر ڈی بی خان اور دیگر لوگ موجود تھے۔ کانفرنس میں ملک اور بیرون ملک سے یونانی اور آیور وید کے اسکالرز شرکت کر رہے ہیں۔

Intro:روایتی طریق ہائے طب کے ماہرین ومتحقیقین بنیادی سائنس کے شعبوں کے ساتھ علمی اشتراک کریں : وید راجیش کوٹیچا۔

اے ایم یو کے شعبہ کلیات کے زیراہتمام طب یونانی کے بنیادی نظریات پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد۔


Body:اے ایم یو کے شعبہ کلیات کے زیراہتمام طب یونانی کے بنیادی نظریات پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد۔

یونانی و آیوروید سمیت روایتی طریق ہائے طب کے ماہرین و محققین کو بنیادی سائنس کے شعبوں کے ساتھ اشتراک کرکے بین موضوعاتی تحقیق کے ذریعہ شواہد جمع کرنے چاہئیں اور روایتی علم کو جدید طریقہ سے منضبط کرنے پر توجہ دینی چاہیے تاکہ سائنس کے جدید پیمانوں پر زیادہ سے زیادہ تحقیقی کام سامنے آسکے، ان خیالات کا اظہار وزارت آیوش حکومت ہند کے سیکرٹری اور بین الاقوامی شہرت یافتہ جناب راجیش کوٹیجا نے کیا۔ وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی فیکلٹی آف یونانی میڈیسن کے شعبہ کلیات (اجمل خاں طبیہ کالج) کے زیراہتمام "طب یونانی کے بنیادی نظریات مکمل صحت کے ضامن" موضوع پر اے ایم یو کی تاریخی عمارت کینیڈی آڈیٹوریم میں دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کی افتتاحی اجلاس میں بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے۔ یہ کانفرنس وزارت آیوش کے اشتراک سے منعقد ہو رہی ہے۔

جناب کوٹیجا نے کہا کہ روایتی علوم کے لیے جدید سائنسی پیمانوں کے مطابق اپنے مسلمہ روایتی اصولوں اور نظریات کو ثابت کرنا ایک چیلنج ہے جسے خاص کر نوجوان محققین کو سمجھنا چاہیے اور فارماکالوجی، بائیولوجی، کیمسٹری جیسے مختلف دیگر علوم کے ساتھ اشتراک کر کے تحقیقی نتائج کو منضبط کرنا چاہیے تاکہ زیادہ سے زیادہ تحقیقی مقالے شائع ہو سکیں اور دیگر علوم و فنون کے ماہرین کے لیے بھی ان کی افادیت کو سمجھا آسان ہو جائے۔

آیور وید کے نامور محقق مسٹر کوٹیجا نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی پہلی بارآمد پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ عظیم ماہر تعلیم اور سماجی مصلح سرسید احمد خان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جن کی دور اندیشی اور قربانیوں سے یہ عظیم دانش گاہ وجود میں آئی۔

جناب کوٹیجا نے مزید کہا کہ ملک میں تقریبا 40 کروڑ مریض آیوش کے ڈاکٹروں کے پاس جاتے ہیں وہ صحت ٹورزم میں بھی آیوش کا 30 فیصد حصہ ہے۔ چنانچہ آیوش کے ڈاکٹروں، تحقیقی اداروں اور اسپتالوں کے پاس سنہرا موقع ہے کہ وہ تحقیق و تربیت اور علاج کے نظام کو جدید سائنسی پیمانوں کے مطابق ڈھالیں۔ انہوں نے حکومت ہند کے آیوش ہاسپٹل مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کا ذکر کرتے ہوئے آیوش کے ڈاکٹروں پر زور دیا کہ وہ ڈاٹا انالائٹکس پر کام کریں۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت ہند نے چیمپئن ان سروسیز اسکیم کے تحت آیوش کے ڈاکٹروں کے لیے سافٹ لون اسکیم شروع کی۔

افتتاحی اجلاس کے دوران کانفرنس سووینئر کا اجراء عمل میں آیا اس کے علاوہ مہمان خصوصی جناب راجہ اسکوٹی جا کو ان کا ایک ایک پورٹریٹ پیش کیا گیا اور مہمانوں کو یادگار ی نشان دیے گئے۔

اس موقع پر مشیر طب یونانی (وزارت آیوش) ڈاکٹر محمد طاہر، سی سی آئی ایم نئی دہلی کے نائب صدر ڈاکٹر زبیر شیخ، معاون آرگنائزنگ سکریٹری پروفیسر اشہر قدیر، ڈاکٹر عرشی ریاض، پروفیسر ڈی بی خان اور دیگر لوگ موجود تھے۔ کانفرنس میں ملک اور بیرون ملک سے یونانی اور آیور وید کے اسکالرس شرکت کر رہے ہیں۔

۱۔ بائٹ۔۔۔۔۔وید راجیش کوٹیجا۔۔۔۔۔سیکرٹری۔۔۔۔۔وزارت آیوش حکومت ہند۔

۲۔ بائٹ۔۔۔۔۔ڈاکٹر انس۔۔۔۔اجمل خان طبیہ کالج اے ایم یو۔









Conclusion:
Last Updated : Dec 4, 2019, 7:07 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.