ETV Bharat / bharat

'ٹرمپ نے امریکی عوام کو گمراہ نہیں کیا' - کورونا وائرس

وائٹ ہاؤس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے امریکی عوام کو گمراہ کرنے کے الزامات کی تردید کی ہے۔

مسٹر ٹرمپ نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ کووڈ-19 ایک سنگین بیماری ہے لیکن کچھ ہی دنوں میں امریکہ میں انفیکشن کے معاملات کم ہونے شروع ہوجائیں گے اور یہ ختم ہوجائے گا
مسٹر ٹرمپ نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ کووڈ-19 ایک سنگین بیماری ہے لیکن کچھ ہی دنوں میں امریکہ میں انفیکشن کے معاملات کم ہونے شروع ہوجائیں گے اور یہ ختم ہوجائے گا
author img

By

Published : Sep 10, 2020, 12:29 PM IST

وائٹ ہاؤس نے امریکی صدر ڈونلڈ کی طرف سے امریکی عوام کو کورونا وائرس (کووڈ۔19) کے خطرات کے بارے میں گمراہ کرنے کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا انہوں نے جان بوجھ کر نہیں کیا۔

واضح رہے کہ وہائٹ ​​ہاؤس کے پریس سکریٹری کیلیگ میک نینی نے بدھ کے روز جاری کردہ ایک بیان میں یہ اطلاع دی۔

اس سے قبل سی این این نے مسٹر ٹرمپ کے سینیئر صحافی باب ووڈورڈ کے ساتھ انٹرویو کے آڈیو کا حوالے دیتے ہوئے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ صدر نے فروری میںیہ تسلیم کیا تھا کہ وہ کورونا وائرس (کووڈ۔19) کے خطرات سے واقف تھے لیکن انہیں جان بوجھ کر امریکی عوام سے اس وبا کے خطرات کو کم کرکے بتایا اور انہیں گمراہ کیا۔

مسٹر ٹرمپ نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ کووڈ-19 ایک سنگین بیماری ہے لیکن کچھ ہی دنوں میں امریکہ میں انفیکشن کے معاملات کم ہونے شروع ہوجائیں گے اور یہ ختم ہوجائے گا
مسٹر ٹرمپ نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ کووڈ-19 ایک سنگین بیماری ہے لیکن کچھ ہی دنوں میں امریکہ میں انفیکشن کے معاملات کم ہونے شروع ہوجائیں گے اور یہ ختم ہوجائے گا

محترمہ میک نینی نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ 'کووڈ-19 کے بارے میں صدر نے امریکی عوام سے کبھی جھوٹ نہیں بولا، یہ الزامات بالکل بے بنیاد ہیں'۔

دراصل امریکہ میں سنہ 1970 کی دہائی میں مشہور واٹر گیٹ سکینڈل کا انکشاف کرنے والے سینیئر صحافی باب ووڈورڈ نے 'ریز' کے نام سے ایک کتاب لکھی ہے، جس میں مسٹر ٹرمپ کے حوالے سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ کووڈ-19 سے پہل موت ہونے سے قبل صدر ٹرمپ نے انہیں بتایا تھا کہ کورونا ایک 'مہلک' بیماری ہے۔

کتاب کے مطابق مسٹر ٹرمپ نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ کووڈ-19 ایک سنگین بیماری ہے لیکن کچھ ہی دنوں میں امریکہ میں انفیکشن کے معاملات کم ہونے شروع ہوجائیں گے اور یہ ختم ہوجائے گا۔

وائٹ ہاؤس نے امریکی صدر ڈونلڈ کی طرف سے امریکی عوام کو کورونا وائرس (کووڈ۔19) کے خطرات کے بارے میں گمراہ کرنے کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا انہوں نے جان بوجھ کر نہیں کیا
وائٹ ہاؤس نے امریکی صدر ڈونلڈ کی طرف سے امریکی عوام کو کورونا وائرس (کووڈ۔19) کے خطرات کے بارے میں گمراہ کرنے کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا انہوں نے جان بوجھ کر نہیں کیا

مسٹر ٹرمپ نے 19 مارچ کو صحافی کو بتایا کہ وہ جان بوجھ کر امریکی عوام سے اس سنگین خطرہ کو چھپانا چاہتے ہیں۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ انہیں قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ او برائن نے خفیہ محکمے کی ایک میٹنگ میں اطلاع دیتے ہوئے بتایا تھاکہ کووڈ-19 ان کے عہد صدارت کے دوران قومی سلامتی کے لیے سب سے بڑا چیلنج ثابت ہوسکتا ہے۔

اس کتاب پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مسٹر ٹرمپ نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ کورونا کے بارے میں لوگوں میں خوف و ہراس پھیل جائے۔

وائٹ ہاؤس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے امریکی عوام کو گمراہ کرنے کے الزامات کی تردید کی ہے
وائٹ ہاؤس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے امریکی عوام کو گمراہ کرنے کے الزامات کی تردید کی ہے

واضح رہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس (کووڈ۔19) سے سنگین طور پر متاثر امریکہ میں اس کے انفیکشن کی وجہ سے اب تک 1.90 لاکھ سے زیادہ افراد کی موت ہوچکی ہے۔

امریکہ میں اس وبا نے ایک بڑی شکل اختیار کرلی ہے اور اب تک 6.3 لاکھ سے زائد افراد اس میں مبتلا ہوچکے ہیں۔

امریکہ کہی جان ہاپکنز یونیورسٹی کے سینیٹر برائے سائنس اینڈ انجینئرنگ (سی ایس ایس ای) کے جاری کردہ تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق امریکہ میں کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد 190763 ہوگئی ہے جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 6358983 کو عبور کرچکی ہے۔

وائٹ ہاؤس نے امریکی صدر ڈونلڈ کی طرف سے امریکی عوام کو کورونا وائرس (کووڈ۔19) کے خطرات کے بارے میں گمراہ کرنے کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا انہوں نے جان بوجھ کر نہیں کیا۔

واضح رہے کہ وہائٹ ​​ہاؤس کے پریس سکریٹری کیلیگ میک نینی نے بدھ کے روز جاری کردہ ایک بیان میں یہ اطلاع دی۔

اس سے قبل سی این این نے مسٹر ٹرمپ کے سینیئر صحافی باب ووڈورڈ کے ساتھ انٹرویو کے آڈیو کا حوالے دیتے ہوئے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ صدر نے فروری میںیہ تسلیم کیا تھا کہ وہ کورونا وائرس (کووڈ۔19) کے خطرات سے واقف تھے لیکن انہیں جان بوجھ کر امریکی عوام سے اس وبا کے خطرات کو کم کرکے بتایا اور انہیں گمراہ کیا۔

مسٹر ٹرمپ نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ کووڈ-19 ایک سنگین بیماری ہے لیکن کچھ ہی دنوں میں امریکہ میں انفیکشن کے معاملات کم ہونے شروع ہوجائیں گے اور یہ ختم ہوجائے گا
مسٹر ٹرمپ نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ کووڈ-19 ایک سنگین بیماری ہے لیکن کچھ ہی دنوں میں امریکہ میں انفیکشن کے معاملات کم ہونے شروع ہوجائیں گے اور یہ ختم ہوجائے گا

محترمہ میک نینی نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ 'کووڈ-19 کے بارے میں صدر نے امریکی عوام سے کبھی جھوٹ نہیں بولا، یہ الزامات بالکل بے بنیاد ہیں'۔

دراصل امریکہ میں سنہ 1970 کی دہائی میں مشہور واٹر گیٹ سکینڈل کا انکشاف کرنے والے سینیئر صحافی باب ووڈورڈ نے 'ریز' کے نام سے ایک کتاب لکھی ہے، جس میں مسٹر ٹرمپ کے حوالے سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ کووڈ-19 سے پہل موت ہونے سے قبل صدر ٹرمپ نے انہیں بتایا تھا کہ کورونا ایک 'مہلک' بیماری ہے۔

کتاب کے مطابق مسٹر ٹرمپ نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ کووڈ-19 ایک سنگین بیماری ہے لیکن کچھ ہی دنوں میں امریکہ میں انفیکشن کے معاملات کم ہونے شروع ہوجائیں گے اور یہ ختم ہوجائے گا۔

وائٹ ہاؤس نے امریکی صدر ڈونلڈ کی طرف سے امریکی عوام کو کورونا وائرس (کووڈ۔19) کے خطرات کے بارے میں گمراہ کرنے کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا انہوں نے جان بوجھ کر نہیں کیا
وائٹ ہاؤس نے امریکی صدر ڈونلڈ کی طرف سے امریکی عوام کو کورونا وائرس (کووڈ۔19) کے خطرات کے بارے میں گمراہ کرنے کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا انہوں نے جان بوجھ کر نہیں کیا

مسٹر ٹرمپ نے 19 مارچ کو صحافی کو بتایا کہ وہ جان بوجھ کر امریکی عوام سے اس سنگین خطرہ کو چھپانا چاہتے ہیں۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ انہیں قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ او برائن نے خفیہ محکمے کی ایک میٹنگ میں اطلاع دیتے ہوئے بتایا تھاکہ کووڈ-19 ان کے عہد صدارت کے دوران قومی سلامتی کے لیے سب سے بڑا چیلنج ثابت ہوسکتا ہے۔

اس کتاب پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مسٹر ٹرمپ نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ کورونا کے بارے میں لوگوں میں خوف و ہراس پھیل جائے۔

وائٹ ہاؤس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے امریکی عوام کو گمراہ کرنے کے الزامات کی تردید کی ہے
وائٹ ہاؤس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے امریکی عوام کو گمراہ کرنے کے الزامات کی تردید کی ہے

واضح رہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس (کووڈ۔19) سے سنگین طور پر متاثر امریکہ میں اس کے انفیکشن کی وجہ سے اب تک 1.90 لاکھ سے زیادہ افراد کی موت ہوچکی ہے۔

امریکہ میں اس وبا نے ایک بڑی شکل اختیار کرلی ہے اور اب تک 6.3 لاکھ سے زائد افراد اس میں مبتلا ہوچکے ہیں۔

امریکہ کہی جان ہاپکنز یونیورسٹی کے سینیٹر برائے سائنس اینڈ انجینئرنگ (سی ایس ایس ای) کے جاری کردہ تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق امریکہ میں کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد 190763 ہوگئی ہے جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 6358983 کو عبور کرچکی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.