ETV Bharat / bharat

ٹرمپ کے معاون کو 40 مہینے کی سزا - راجر اسٹون

امریکہ کی ایک عدالت نے جھوٹ بولنے کے معاملے میں امریکی صدر کے قریبی معاون اور سیاسی مشیر کو تین برس چار ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔

ٹرمپ کے معاون کو 40 مہینے کی سزا
ٹرمپ کے معاون کو 40 مہینے کی سزا
author img

By

Published : Feb 21, 2020, 7:23 PM IST

Updated : Mar 2, 2020, 2:40 AM IST

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی معاون اور سیاسی مشیر راجر اسٹون کو امریکہ کی ایک عدالت نے پارلیمانی جانچ میں رکاوٹ ڈالنے، گواہوں کو متاثر کرنے اور جھوٹ بولنے کے معاملے میں قصوروار قرار دیتے ہوئے 40 ماہ کی سزا سنائی ہے۔

واضح رہے کہ فی الحال اسٹون کو جیل نہیں بھیجا گیا ہے، جبکہ وہ اس فیصلے کے خلاف عدالت میں اپیل کرسکتے ہیں۔

جج اے می جیکشن برمن نے کہا ہے کہ اسٹون کے غلط کاموں کی وجہ سے انہیں سزا ملی ہے، انہوں نے تو یہاں تک کہہ دیا ہے کہ اسٹون نے انہیں سوشل میڈیا پر دھمکی دینے کی بھی کوشش کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ان کی سیاسی سرگرمیوں کی وجہ سے نہیں بلکہ ان کے غلط کاموں کی وجہ سے ان پر مقدمہ چلایا گیا اور قصوروار قرار دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ اس لیے بھی ضروری ہے کہ راجر نے اپنے آپ کو اہم معاملے کے درمیان ڈال دیا تھا، راجر نے خود کو بچانے کے لیے جھوٹ بولا ہے اور یہ ملک کے بنیادی اداروں کے وجود کے لیے خطرہ مانا جاسکتا ہے۔

اس معاملے میں استغاثہ کے وکیلوں نے اسٹون کو سات سے نو برسوں کی سزا دیے جانے کی درخواست کی تھی، لیکن اٹارنی جنرل ولیم بر نے اس سفارش کو ٹھکراتے ہوئے کہا تھا کہ یہ سزا بہت زیادہ ہوگی۔

عدالت کے فیصلے کے بعد اسٹون کو حراست میں نہیں رکھا جائے گا اور اس کے پاس اعلیٰ عدالت میں اپیل کرنے کا حق ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی معاون اور سیاسی مشیر راجر اسٹون کو امریکہ کی ایک عدالت نے پارلیمانی جانچ میں رکاوٹ ڈالنے، گواہوں کو متاثر کرنے اور جھوٹ بولنے کے معاملے میں قصوروار قرار دیتے ہوئے 40 ماہ کی سزا سنائی ہے۔

واضح رہے کہ فی الحال اسٹون کو جیل نہیں بھیجا گیا ہے، جبکہ وہ اس فیصلے کے خلاف عدالت میں اپیل کرسکتے ہیں۔

جج اے می جیکشن برمن نے کہا ہے کہ اسٹون کے غلط کاموں کی وجہ سے انہیں سزا ملی ہے، انہوں نے تو یہاں تک کہہ دیا ہے کہ اسٹون نے انہیں سوشل میڈیا پر دھمکی دینے کی بھی کوشش کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ان کی سیاسی سرگرمیوں کی وجہ سے نہیں بلکہ ان کے غلط کاموں کی وجہ سے ان پر مقدمہ چلایا گیا اور قصوروار قرار دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ اس لیے بھی ضروری ہے کہ راجر نے اپنے آپ کو اہم معاملے کے درمیان ڈال دیا تھا، راجر نے خود کو بچانے کے لیے جھوٹ بولا ہے اور یہ ملک کے بنیادی اداروں کے وجود کے لیے خطرہ مانا جاسکتا ہے۔

اس معاملے میں استغاثہ کے وکیلوں نے اسٹون کو سات سے نو برسوں کی سزا دیے جانے کی درخواست کی تھی، لیکن اٹارنی جنرل ولیم بر نے اس سفارش کو ٹھکراتے ہوئے کہا تھا کہ یہ سزا بہت زیادہ ہوگی۔

عدالت کے فیصلے کے بعد اسٹون کو حراست میں نہیں رکھا جائے گا اور اس کے پاس اعلیٰ عدالت میں اپیل کرنے کا حق ہے۔

Last Updated : Mar 2, 2020, 2:40 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.