کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کالے کپڑے کا ماسک پہن کر سیکیورٹی گارڈز کے ساتھ کینیڈا کے درالحکومت اوٹاوا میں پارلیمنٹ ہل پہونچے اور مظاہرین کے ساتھ مل کر گھٹنے ٹیکے۔
احتجاج کے دوران انہوں نے مظاہرین کا شکریہ ادا کیا۔ ٹورنٹو پولیس چیف مارک سنڈرز اور دیگر وردی پوش افسروں نے مظاہرین کے ایک گروپ سے ملاقات کی۔ اس دوران سبھوں نے مل کر پولیس ہیڈ کوارٹر کے قریب گھٹنے ٹیک لیا۔
ٹروڈو نے رواں ہفتے کے شروع میں کہا تھا کہ 'کینیڈین یہ دیکھ رہے ہیں کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں 'نسل پرستی' کے نام پر کیا ہورہا ہے'۔
جب ان سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مظاہرین کے خلاف آنسو گیس کے استعمال کے بارے میں پوچھا گیا تو وہ ایک تصویر لے کر 21 سیکنڈ کے لئے موقع پر ہی رک گئے۔
بتادیں کہ کینیڈا میں متعدد امریکی شہروں میں نسل پرستی اور پولیس کی بربریت کے خلاف مظاہروں کا لگاتار انعقاد کیا جارہا ہے۔
یہ احتجاج مینیپولس میں ایک سیاہ فام شخص جارج فلائیڈ کی پولیس کسٹڈی میں مبینہ موت کے بعد شروع ہوا۔
سینڈرز نے کہا ہے کہ 'ہم آپ کو دیکھ رہے ہیں اور ہم سن رہے ہیں۔ ہم سب کو مل کر اس میں تبدیلی لانا ہوگی'۔