تریپورہ ہائی کورٹ نے پولیس کو تین بدمعاشوں سے مبینہ طور پر نابالغ مغویہ لڑکی کو بچانے کاحکم دیا ہے۔ لڑکی کا اغوا 18 جولائی کو جنوبی تریپورہ میں بیلونیا گاؤں سے ہوا تھا۔
جسٹس سنجے کرول اور جسٹس اے لوڑھا نے اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے پولیس کو جلد ازجلد لاپتہ لڑکی کا سراغ لگانے کی ہدایت دی اور ریاستی حکومت سے اس معاملے میں جواب بھی طلب کیا ہے۔
متاثرہ کے دادا بیلونیا پولیس تھانے میں نابالغ کے لاپتہ ہونے کی شکایت درج کروائی تھی جس کے بعد پولیس نے فوراً کاروائی شروع کر دی تھی۔
پولیس نے اس معاملے میں بتایاکہ انہوں نے دو ملزم کو گرفتار کر لیا ہے لیکن اہم ملزم ابھی بھی پولیس کی گرفت سے آزاد ہے اور وہ ابھی تک لڑکی کو برآمد نہیں کر سکے ہیں۔
لڑکی کے اہلِ خانہ نے پولیس پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ کے ایک ہفتے کے بعد ہی لڑکی کے والد نے جنوبی تریپورہ کے ڈپٹی کمشنرآف پولیس سے ملاقات کرکے نابالغ لڑکی کا جلد ازجلد سراغ لگانے کی درخواست کی تھی لیکن پولیس نے ڈپٹی کمشنر آف پولیس نے ان کی بات کو ’اَن سُنا‘کر دیا تھا اور والد کے ساتھ ناروابرتاؤ بھی کیا۔ بعدازاں لڑکی کے والد نےابھی تک لڑکی کا سراغ نہ لگنے کے سلسلےمیں ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی تھی۔