ETV Bharat / bharat

کانگریس کے اعلیٰ رہنماؤں کا سونیا گاندھی کو خط

کانگریس کے اعلی رہنماؤں نے پارٹی کی عبوری صدرسونیا گاندھی کو خط لکھ کر فعال اور مستقل قیادت کا مطالبہ کیا ہے، رہنماؤں نے پارٹی کے اندر بڑھتے ہوئے بحران کی طرف نشاندہی بھی کی ہے اور اس میں بہتری لانے والی اصلاحات کا مطالبہ کیا ہے۔

Top Congress leaders write a letter to Sonia Gandhi, demand full-time leadership
کانگریس کے اعلیٰ رہنماؤں نے پارٹی قیادت کے متعلق سونیا گاندھی کو خط لکھا
author img

By

Published : Aug 23, 2020, 4:34 PM IST

سی ڈبلیو سی کے رہنما، ممبران پارلیمنٹ اور سابق مرکزی وزراء سمیت کانگریس پارٹی کے 23 اعلیٰ رہنماؤں نے پارٹی کے عبوری چیف سونیا گاندھی کو ایک خط لکھ کر پارٹی میں گہرے بحران کی نشاندہی کی ہے اور اس میں بہتری لانے والی اصلاحات کا مطالبہ کیا ہے۔

خط میں سونیا گاندھی سے قیادت کے معاملے پر بھی بات چیت کا مطالبہ کیا گیا ہے اور قیادت میں تبدیلی میں تاخیر کے بارے میں بھی سوالات اٹھائے گئے ہیں۔

پارٹی کے ایک سابق ممبر پارلیمنٹ نے کہا "یہ خط کانگریس پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے۔ میں اس کی تفصیلات شیئر نہیں کروں گا۔ کل ان میٹنگ میں ان خدشات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔"

جن 23 قائدین نے اس خط پر دستخط کیے ہیں وہ ہیں غلام نبی آزاد ، آنند شرما ، کپل سبل ، ششی تھرور ، بھوپندر ہوڈا ، منیش تیوری ، ویوک تنکھا ، مکول وسیک ، ایم ویرپا موئلی ، جتن پرسادا ، پرتھویراج چوان ، پی جے کورین ، اجے سنگھ ، رینوکا چودھری ، ملند دیوورا ، راجندر کور بھٹال ، راج ببر ، اکھلیش پرساد سنگھ ، اروندر سنگھ لولی ، کلدیپ شرما ، یوگنند شاستری ، کول سنگھ ٹھاکر اور سندیپ دکشت۔

خط کی اطلاع ملنے کے فورا بعد ہی کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو کے ایک اقتباس کو ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ، "جذبے اور خواہش کے بغیر آہستہ آہستہ امید اور جوش و خروش سے نکلنا پڑتا ہے ، جو وجود کی نچلی سطح پر استوار ہوتا ہے۔ آہستہ سے عدم وجود میں ضم ہوجانا۔ "

واضح رہے کہ کانگریس میں قیادت کے معاملے پر جاری گفتگو کے دوران پارٹی کی اعلی ترین پالیسی ساز یونٹ، کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کا اجلاس پیر کو ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ہوگا۔پارٹی کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال کے مطابق سی ڈبلیو سی کا اجلاس پیر کی صبح 11 بجے شروع ہوگا۔

اجلاس کے سبب رینڈزیووس کو ایک نئے ورچوئل پلیٹ فارم 'ویب ایکس' کے طور پر طلب کیا جارہا ہے اور اجلاس کی عین وقت رہنماؤں کو اجلاس کی آئی ڈی دی جائے گی، جس کا مقصد اجلاس کو ہیکنگ یا ویڈیو لیک ہونے کے کسی بھی مواقع سے بچانے کا ہے۔

کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کے اجلاس میں قیادت کے بحران پر ایک طویل التواء بحث کو ختم کرنے کا امکان ہے کیونکہ کانگریس کے اعلی رہنماؤں نے پارٹی کے اندر بڑی تنظیمی اصلاحات کا مطالبہ کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اجلاس میں موجودہ سیاسی امور ، معیشت کی حالت اور کورونا وائرس کے بحران سمیت بہت سے امور پر تبادلہ خیال کیا جاسکتا ہے۔

تاہم سی ڈبلیو سی کا اجلاس اس وقت منعقد ہو رہا ہے جب سونیا گاندھی نے عبوری صدر کی حیثیت سے ایک برس کی مدت پوری کی ہے اور راہل گاندھی کے استعفے کے بعد انہیں عبوری صدر مقرر کیا گیا تھا۔

گزشتہ کچھ ہفتوں کے دوران بہت سے کانگریس قائدین نے کھل کر مطالبہ کیا ہے کہ ایک بار پھر راہل گاندھی کو کانگریس کی کمان سونپی جائے۔

حال ہی میں کانگریس کے چیف ترجمان رندیپ سرجے والا نے کہا تھا کہ کانگریس کے 100 فیصد کارکنان کی خواہش ہے کہ راہل گاندھی کو دوبارہ پارٹی کی قیادت کرنی چاہئے۔

کے سریش ان ارکان پارلیمنٹ میں سے ایک ہیں جنہوں نے راہل گاندھی سے دوبارہ عہدہ سنبھالنے کی درخواست کی ، انھوں نے ای ٹی وی بھارت سے کہا ، "ہم اب بھی اپنے مطالبے پر قائم ہیں اور ہم اپنا موقف تبدیل نہیں کر رہے ہیں۔ کانگریس کے بہت سارے کارکن یہ محسوس کرتے ہیں کہ صرف راہل جی ہی مودی سرکار کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف لڑ سکتے ہیں۔ "

جب اس خط کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ پارٹی اجلاس میں بھی اسی طرح کے ایک خط پر تبادلہ خیال کیا جارہا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ "کوئی بھی رہنما یا کوئی کارکن پارٹی کو مضبوط بنانے کے لیے اپنی تجاویز دے سکتا ہے۔کانگریس ایک جمہوری پارٹی ہے ، اس میں مختلف آراء کے لوگ ہیں۔ لہذا اجلاس میں اس پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور متفقہ فیصلہ لیا جائے گا ،‘‘

تاہم راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کا کہنا ہے کہ کانگریس کے صدر کو گاندھی خاندان سے باہر ہونا چاہئے۔

سی ڈبلیو سی کے رہنما، ممبران پارلیمنٹ اور سابق مرکزی وزراء سمیت کانگریس پارٹی کے 23 اعلیٰ رہنماؤں نے پارٹی کے عبوری چیف سونیا گاندھی کو ایک خط لکھ کر پارٹی میں گہرے بحران کی نشاندہی کی ہے اور اس میں بہتری لانے والی اصلاحات کا مطالبہ کیا ہے۔

خط میں سونیا گاندھی سے قیادت کے معاملے پر بھی بات چیت کا مطالبہ کیا گیا ہے اور قیادت میں تبدیلی میں تاخیر کے بارے میں بھی سوالات اٹھائے گئے ہیں۔

پارٹی کے ایک سابق ممبر پارلیمنٹ نے کہا "یہ خط کانگریس پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے۔ میں اس کی تفصیلات شیئر نہیں کروں گا۔ کل ان میٹنگ میں ان خدشات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔"

جن 23 قائدین نے اس خط پر دستخط کیے ہیں وہ ہیں غلام نبی آزاد ، آنند شرما ، کپل سبل ، ششی تھرور ، بھوپندر ہوڈا ، منیش تیوری ، ویوک تنکھا ، مکول وسیک ، ایم ویرپا موئلی ، جتن پرسادا ، پرتھویراج چوان ، پی جے کورین ، اجے سنگھ ، رینوکا چودھری ، ملند دیوورا ، راجندر کور بھٹال ، راج ببر ، اکھلیش پرساد سنگھ ، اروندر سنگھ لولی ، کلدیپ شرما ، یوگنند شاستری ، کول سنگھ ٹھاکر اور سندیپ دکشت۔

خط کی اطلاع ملنے کے فورا بعد ہی کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو کے ایک اقتباس کو ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ، "جذبے اور خواہش کے بغیر آہستہ آہستہ امید اور جوش و خروش سے نکلنا پڑتا ہے ، جو وجود کی نچلی سطح پر استوار ہوتا ہے۔ آہستہ سے عدم وجود میں ضم ہوجانا۔ "

واضح رہے کہ کانگریس میں قیادت کے معاملے پر جاری گفتگو کے دوران پارٹی کی اعلی ترین پالیسی ساز یونٹ، کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کا اجلاس پیر کو ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ہوگا۔پارٹی کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال کے مطابق سی ڈبلیو سی کا اجلاس پیر کی صبح 11 بجے شروع ہوگا۔

اجلاس کے سبب رینڈزیووس کو ایک نئے ورچوئل پلیٹ فارم 'ویب ایکس' کے طور پر طلب کیا جارہا ہے اور اجلاس کی عین وقت رہنماؤں کو اجلاس کی آئی ڈی دی جائے گی، جس کا مقصد اجلاس کو ہیکنگ یا ویڈیو لیک ہونے کے کسی بھی مواقع سے بچانے کا ہے۔

کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کے اجلاس میں قیادت کے بحران پر ایک طویل التواء بحث کو ختم کرنے کا امکان ہے کیونکہ کانگریس کے اعلی رہنماؤں نے پارٹی کے اندر بڑی تنظیمی اصلاحات کا مطالبہ کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اجلاس میں موجودہ سیاسی امور ، معیشت کی حالت اور کورونا وائرس کے بحران سمیت بہت سے امور پر تبادلہ خیال کیا جاسکتا ہے۔

تاہم سی ڈبلیو سی کا اجلاس اس وقت منعقد ہو رہا ہے جب سونیا گاندھی نے عبوری صدر کی حیثیت سے ایک برس کی مدت پوری کی ہے اور راہل گاندھی کے استعفے کے بعد انہیں عبوری صدر مقرر کیا گیا تھا۔

گزشتہ کچھ ہفتوں کے دوران بہت سے کانگریس قائدین نے کھل کر مطالبہ کیا ہے کہ ایک بار پھر راہل گاندھی کو کانگریس کی کمان سونپی جائے۔

حال ہی میں کانگریس کے چیف ترجمان رندیپ سرجے والا نے کہا تھا کہ کانگریس کے 100 فیصد کارکنان کی خواہش ہے کہ راہل گاندھی کو دوبارہ پارٹی کی قیادت کرنی چاہئے۔

کے سریش ان ارکان پارلیمنٹ میں سے ایک ہیں جنہوں نے راہل گاندھی سے دوبارہ عہدہ سنبھالنے کی درخواست کی ، انھوں نے ای ٹی وی بھارت سے کہا ، "ہم اب بھی اپنے مطالبے پر قائم ہیں اور ہم اپنا موقف تبدیل نہیں کر رہے ہیں۔ کانگریس کے بہت سارے کارکن یہ محسوس کرتے ہیں کہ صرف راہل جی ہی مودی سرکار کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف لڑ سکتے ہیں۔ "

جب اس خط کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ پارٹی اجلاس میں بھی اسی طرح کے ایک خط پر تبادلہ خیال کیا جارہا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ "کوئی بھی رہنما یا کوئی کارکن پارٹی کو مضبوط بنانے کے لیے اپنی تجاویز دے سکتا ہے۔کانگریس ایک جمہوری پارٹی ہے ، اس میں مختلف آراء کے لوگ ہیں۔ لہذا اجلاس میں اس پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور متفقہ فیصلہ لیا جائے گا ،‘‘

تاہم راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کا کہنا ہے کہ کانگریس کے صدر کو گاندھی خاندان سے باہر ہونا چاہئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.