قبل ازیں ایک برطانوی اخبار نے دعوی کیا ہے کہ دو برطانوی اور آسٹریلیائی شہریت رکھنے والی خواتی کو تہران کی ایون جیل میں رکھا گیا ہے۔
تہران کے شمال میں واقع اس جیل کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہاں دہری شہریت رکھنے والے ، سیاسی قیدیوں اور حکومت کے خلاف سازش کرنے والوں کو رکھا جاتا ہے۔
فروری میں سید امامی جو ماہر ماحولیات اور یونیورسٹی پروفیسر تھے پر اسرار انداز میں اس جیل میں فوت ہوگئے تھے۔ برطانوی نژاد ایرانی شہری نازنین زگاری بھی سن 2016 میں ایرانی حکومت کو گرانے کے الزام میں سزا سنائے جانے کے بعد سے اس جیل میں قید ہیں۔
اسی دوران آسٹریلیائی خبر رساں ادارے نے کہا ہے کہ ایک خاتون کے ساتھی بھی تہران کی حراست میں ہیں۔ ان تینوں کے بارے میں یہ واضح نہیں ہے کہ ان پر کیا الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
ایران کا یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب آسٹریلیا نے آبنائے ہرمز میں تیل کے جہازوں کی حفاظت کی امریکی زیر قیادت اتحاد میں شامل ہونے کا اعلان کیا تھا۔