ایک سینئر ماہر فلکیات نے کہا کہ آج سورج گہن دیکھنے والے افراد کو احتیاطی تدابیر جاری کی گئیں اور محفوظ سامان اور مناسب تکنیک کا استعمال کیا گیا، کیونکہ سورج کی شعائیں اور الٹرا وائلیٹ کرنوں سے آنکھوں کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔ایم پی برلا پلینیٹوریم کے ڈائریکٹر دیوی پرساد دواری کے مطابق سورج گہن اس وقت ہوتا ہے جب چاند کا قطر سورج سے چھوٹا ہوتا ہے اور سورج کی زیادہ تر روشنی کا احاطہ کرتا ہے۔
دواری نے کہا کہ کسی شخص کو مناسب حفاظت کے بغیر کچھ دیر کے لیے بھی براہ راست سورج کی طرف نہیں دیکھنا چاہیے۔ یہاں تک کہ جب سورج کا 99 فیصد حصہ گہن کے دوران چاند پر چھا جاتا ہے باقی روشنی آنکھوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔
مزید پڑھیں: رواں برس کا سورج گرہن، کہاں کیسے دیکھا گیا؟
انہوں نے کہا کہ تابکاری کو روکنے کے لیے شمسی فلٹر آنکھوں کے لیے محفوظ ہیں جس کا دیکھنے کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔ چاند گہن کو ننگی آنکھوں سے نہیں دیکھنا چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ ویلڈر گلاس 14 نمبر سولر فلٹر کی شکل میں ایک محفوظ مواد ہے۔ ان کے مطابق سورج گہن کے مشاہدہ کرنے کا بہترین طریقہ مناسب سطح پر دوربین یا پنہول کیمرے استعمال کرنا ہے۔
سورج گہن سعودی عرب، قطر، متحدہ عرب امارات، عمان، بھارت، سری لنکا، ملائیشیا، انڈونیشیا، سنگاپور، شمالی ماریانا جزائر اور گوام میں دیکھا گیا۔