جموں و کشمیر کی انتظامیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد تاحال جموں و کشمیر میں حالات پرامن اور معمول کے مطابق ہیں۔
حکومت کے مطابق تاحال کسی بھی علاقے سے کسی طرح مظاہرے نہیں ہوئے ہیں اور لوگ ضروری سامان کے لیے باہر نکل رہے ہیں۔
تاہم وادی بھر میں ہزاروں کی تعداد میں اضافی سکیورٹی فورسز کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ مواصلاتی نظام ٹھپ ہے۔ وادی بھر میں دفعہ 144 نافذ ہے۔
کشمیر کے کئی بڑے رہنماؤں عمر عبداللہ، محبوبہ مفتی اور سجاد لون وغیرہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
تاہم آج جموں و کشمیر نتظیم جدید بل 2019 کو آج لوک سبھا میں پیش کر دیا گیا ہے اور لوک سبھا میں اس پر بحث جاری ہے۔