ETV Bharat / bharat

کورونا وبا کے دور میں بھگوان بدھ کی تعلیمات اہم: کووند

صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے سنیچر کے روز کہا کہ کورونا جیسی وبا نے جہاں پوری دنیا میں زندگیاں اور معیشتیں تباہ کر رکھی ہیں، اس تناظر میں مہاتما بدھ کا پیغامات مشعل راہ کی مانند ہے، جہنوں نے زندگی میں خوشیاں حاصل کرنے کے لئے لوگوں کو لالچ، نفرت، تشدد، حسد اور دیگر عادتوں سے دور رہنے کی تلقین کی تھی۔

The teachings of Lord Buddha are appropriate in the age of the Corona epidemic: kovind
کورونا وبا کے دور میں بھگوان بدھ کی تعلیمات موزوں: کووند
author img

By

Published : Jul 4, 2020, 6:32 PM IST

صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے 'دھم چکر دوس' کے موقع پر کہا ہے کہ عوامی زندگی کے مصائب کے حل کے سلسلے میں بھگوان بدھ کی تقریریں (پروچن) آج اتنے ہی موزوں ہیں جتنی وہ ڈھائی ہزار سال پہلے تھیں۔

انہوں نے راشٹرپتی بھون سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ بین الاقوامی بدھسٹ کنفیڈریشن کے 'دھم چکر دوس' کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ بھگوان بدھ نے اپنی تقاریر میں جن اقدار کی بات کی تھی اس کے مطابق چلنا کتنا ضروری ہے۔

صدر نے کہا کہ بھگوان بدھ کی تعلیمات اس وقت کے حالات کے مخالف تھیں۔ لیکن ان کے نظریات میں محبت، ہم آہنگی اور عدم تشدد پنہاں تھے۔ انہیں اقدار کی بنیاد پر پوری دنیا میں بودھ مذہب کا پھیلاؤ ہوا۔

کووند نے کہا کہ 2,500 سال پہلے آج ہی کے دن آشان پورنیما کو پہلی بار علم کی باتیں کہی گئی تھیں۔ علم حاصل کرنے کے بعد بھگوان بدھ نےپانچ ہفتے کس حالت میں گزارے، اس کی تفصیل نہیں بتائی جا سکتی۔

اس کے بعد انہوں نے حاصل شدہ علم کو دوسروں کے ساتھ باٹنا شروع کیا۔ وارانسی کے نزدیک سارناتھ کے ایک باغیچے میں انہوں نے اپنے پانچ شاگردوں کو 'دھم' کی تعلیم دی۔ یہ لمحہ پوری انسانیت کے لئے ناقابل فراموش تھا۔

انہوں نے کہا کہ جدید دور میں دو عظیم ہندوستانیوں - بابائے قوم مہاتما گاندھی اور بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر نے بھگوان بدھ کی تعلیمات سے تحریک لی اور ملک کی قسمت بدل دی۔ ان کے پیروں کے نشان پر چل کر ہمیں بھگوان بدھ کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے ان کے بتائے راستے پر چلنا چاہئے۔

صدر جمہوریہ نے کہا 'ہم ایک ایسی جان لیوا وبا کے دور سے گزر رہے ہیں،جس نے پوری انسانیت کو خوفزدہ کردیا ہے۔اس نے (کورونا نے) ہر شخص پر برا اثر ڈالا ہے اور ممکن ہے کہ دنیا کا کوئی بھی حصہ اس سے اچھوتا نہیں ہے۔ ہمیں ڈسپلن میں رہنا ہوگا اور سماجی دوری پر عمل کرنا ہوگا۔ اس وبا کے وقت میں بھگوان بدھ کی تعلیمات ایک روشنی کی طرح ہیں'۔

انہوں نے ذہنی سکھ کے حصول کے لئے لوگوں کو لالچ، تشدد، حسد اور دیگر برے جذبات کو ختم کرنے کی بھی تعلیم دی۔

انہوں نے کہا 'بھگوان بدھ کی ان تعلیمات کے برعکس انسان تشدد اور قدرت کو ختم کرنے میں لگے ہیں۔ ہم سب جانتے ہیں کہ کورونا وائرس کے انفیکشن کی رفتار جیسے ہی تھمے گی، ہمیں اس سے زیادہ خطرناک ماحولیاتی تبدیلی کا سامنا کرنا ہوگا'۔

کووند نے کہا کہ بھارت میں آشان پورنیما کو گرو پورنیما کے طور پر بھی جانا جاتا ہے۔ ہندو اور جین اس دن کو اپنے روحانی گروؤں کی یاد میں مناتے ہیں۔ یہ دن بغیر کسی استقامت کے علم کی تلاش میں مسلسل لگے رہے بھارت کی نہ ٹوٹنے والی کڑی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ بھگوان بدھ کی پہلی تعلیمات کے بعد سے ہی دھم چکر ایک دھروو تارے کی طرح روحانیت کی تلاش میں لگے لوگوں کو اس دنیا میں راستہ دکھا رہا ہے۔ یہ روایتی مذہب سے زیادہ ذہنی علاج جیسا لگتا ہے۔

بھارت میں بدھ مذہب کو سناتن سچ کے نئے اظہار کے طورپر دیکھا جاتا ہے۔ بھگوان بدھ کے علم حاصل کرنے اور اس کے بعد چار دہائی سے زیادہ وقت تک دی گئی ان کی تعلیمات، بدھ آزادی اور روحانیت تنوع کو احترام دینے کی بھارتی روایت کو ظاہر کرتا ہے۔

انہوں نے کہا 'پوری دنیا نے اس سال بہت زیادہ دکھ جھیلے ہیں اور میں تہ دل سے یہ دعا کرتا ہوں کہ یہ پاک دن امید کی نئی روشنی لے کر آئے اور خوشیوں کی جھلک دکھائے۔ میں یہ بھی دعا کرتا ہوں کہ یہ سب کےدل میں علم کی روشنی جلائے'۔

اس موقع پر وزیراعظم نریندرمودی نے بھی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے 'دھم چکر دوس' کے موقع پر کہا ہے کہ عوامی زندگی کے مصائب کے حل کے سلسلے میں بھگوان بدھ کی تقریریں (پروچن) آج اتنے ہی موزوں ہیں جتنی وہ ڈھائی ہزار سال پہلے تھیں۔

انہوں نے راشٹرپتی بھون سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ بین الاقوامی بدھسٹ کنفیڈریشن کے 'دھم چکر دوس' کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ بھگوان بدھ نے اپنی تقاریر میں جن اقدار کی بات کی تھی اس کے مطابق چلنا کتنا ضروری ہے۔

صدر نے کہا کہ بھگوان بدھ کی تعلیمات اس وقت کے حالات کے مخالف تھیں۔ لیکن ان کے نظریات میں محبت، ہم آہنگی اور عدم تشدد پنہاں تھے۔ انہیں اقدار کی بنیاد پر پوری دنیا میں بودھ مذہب کا پھیلاؤ ہوا۔

کووند نے کہا کہ 2,500 سال پہلے آج ہی کے دن آشان پورنیما کو پہلی بار علم کی باتیں کہی گئی تھیں۔ علم حاصل کرنے کے بعد بھگوان بدھ نےپانچ ہفتے کس حالت میں گزارے، اس کی تفصیل نہیں بتائی جا سکتی۔

اس کے بعد انہوں نے حاصل شدہ علم کو دوسروں کے ساتھ باٹنا شروع کیا۔ وارانسی کے نزدیک سارناتھ کے ایک باغیچے میں انہوں نے اپنے پانچ شاگردوں کو 'دھم' کی تعلیم دی۔ یہ لمحہ پوری انسانیت کے لئے ناقابل فراموش تھا۔

انہوں نے کہا کہ جدید دور میں دو عظیم ہندوستانیوں - بابائے قوم مہاتما گاندھی اور بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر نے بھگوان بدھ کی تعلیمات سے تحریک لی اور ملک کی قسمت بدل دی۔ ان کے پیروں کے نشان پر چل کر ہمیں بھگوان بدھ کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے ان کے بتائے راستے پر چلنا چاہئے۔

صدر جمہوریہ نے کہا 'ہم ایک ایسی جان لیوا وبا کے دور سے گزر رہے ہیں،جس نے پوری انسانیت کو خوفزدہ کردیا ہے۔اس نے (کورونا نے) ہر شخص پر برا اثر ڈالا ہے اور ممکن ہے کہ دنیا کا کوئی بھی حصہ اس سے اچھوتا نہیں ہے۔ ہمیں ڈسپلن میں رہنا ہوگا اور سماجی دوری پر عمل کرنا ہوگا۔ اس وبا کے وقت میں بھگوان بدھ کی تعلیمات ایک روشنی کی طرح ہیں'۔

انہوں نے ذہنی سکھ کے حصول کے لئے لوگوں کو لالچ، تشدد، حسد اور دیگر برے جذبات کو ختم کرنے کی بھی تعلیم دی۔

انہوں نے کہا 'بھگوان بدھ کی ان تعلیمات کے برعکس انسان تشدد اور قدرت کو ختم کرنے میں لگے ہیں۔ ہم سب جانتے ہیں کہ کورونا وائرس کے انفیکشن کی رفتار جیسے ہی تھمے گی، ہمیں اس سے زیادہ خطرناک ماحولیاتی تبدیلی کا سامنا کرنا ہوگا'۔

کووند نے کہا کہ بھارت میں آشان پورنیما کو گرو پورنیما کے طور پر بھی جانا جاتا ہے۔ ہندو اور جین اس دن کو اپنے روحانی گروؤں کی یاد میں مناتے ہیں۔ یہ دن بغیر کسی استقامت کے علم کی تلاش میں مسلسل لگے رہے بھارت کی نہ ٹوٹنے والی کڑی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ بھگوان بدھ کی پہلی تعلیمات کے بعد سے ہی دھم چکر ایک دھروو تارے کی طرح روحانیت کی تلاش میں لگے لوگوں کو اس دنیا میں راستہ دکھا رہا ہے۔ یہ روایتی مذہب سے زیادہ ذہنی علاج جیسا لگتا ہے۔

بھارت میں بدھ مذہب کو سناتن سچ کے نئے اظہار کے طورپر دیکھا جاتا ہے۔ بھگوان بدھ کے علم حاصل کرنے اور اس کے بعد چار دہائی سے زیادہ وقت تک دی گئی ان کی تعلیمات، بدھ آزادی اور روحانیت تنوع کو احترام دینے کی بھارتی روایت کو ظاہر کرتا ہے۔

انہوں نے کہا 'پوری دنیا نے اس سال بہت زیادہ دکھ جھیلے ہیں اور میں تہ دل سے یہ دعا کرتا ہوں کہ یہ پاک دن امید کی نئی روشنی لے کر آئے اور خوشیوں کی جھلک دکھائے۔ میں یہ بھی دعا کرتا ہوں کہ یہ سب کےدل میں علم کی روشنی جلائے'۔

اس موقع پر وزیراعظم نریندرمودی نے بھی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.