صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کووند نے راشٹرپتی بھون میں سابق صدر جمہوریہ ڈاکٹر ذاکر حسین کو ان کے یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کیا۔
ماہر تعلیم اور سابق صدر جمہوریہ ڈاکٹر ذاکر حسین کی پیدائش حیدرآباد میں 8 فروری 1897 کو ہوئی۔ ان کا آبائی وطن ملیح آباد تھا مگر ذاکر حسین کی ولادت کے بعد میں ان کا خاندان قائم گنج، فرخ آباد منتقل ہو گیا۔
ڈاکٹر ذاکر حسین کے سات بھائی تھے اور وہ دوسرے نمبر پر تھے۔ ان کے بڑے بھائی یوسف حسین خان ماہر تعلیم تھے۔ یوسف کے پوتے سلمان خورشید انڈین نیشنل کانگریس کے رکن ہیں اور مشہور سیاست دان ہیں۔ وہ سابق وزیر خارجہ، بھارت بھی رہے۔
ان کے بھتیجے مسعود حیسن خان بھارت کے معروف ماہر لسانیات ہیں۔ ان کے بھائی محمود حسین نے تحریک پاکستان میں سرگرمی سے حصہ لیا اور وزیر تعلیم رہے۔ ان کے بھانجے انور حسین پاکستان ٹیلی ویژن نیٹ ورک کے ڈائریکٹر تھے۔ ان کا ایک رشتہ دار رحیم الدین خان سربراہ عسکریہ پاکستان تھے اور گورنر خیبر پختونخوا بھی رہ چکے ہیں۔
ڈاکٹر ذاکر حسین نے ابتدائی تعلیم حیدرآباد میں ہی حاصل کی جب کہ ہائی اسکول کی تعلیم انھوں نے اٹاوہ سے مکمل کی۔ اس کے بعد کی تعلیم انھوں نے محمڈن اینگلو اورینٹل کالج سے حاصل کی، جو کہ بعد میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ( اے ایم یو) بنی۔ بعد ازاں جرمن یونیورسٹی سے ڈاکٹریٹ کی۔
آزاد بھارت کے تیسرے سابق صدر ڈاکٹر ذاکر حسین کا تعلق پوری زندگی میں دو اداروں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ( اے ایم یو) اور جامعہ ملیہ اسلامیہ (جے ایم آئی) کے ساتھ رہا ہے۔
انہوں نے بھارت کی تحریک آزادی میں زبردست خدمات انجام دیں۔ وہ ایک زبردست اسکالر ہی نہیں تھے، بلکہ ایک ماہر تعلیم بھی تھے۔
مئی 1962 میں انھوں نے نائب صدر جمہوریہ ہند کی حیثیت سے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔ اس کے بعد 1967 میں جب وہ صدر جمہوریہ ہند منتخب ہوئے تو تب بھی مئی کا ہی مہینہ تھا اور پھر اسی ماہ کی 9 تاریخ کو ان کی کامیابی کا اعلان ہوا جس کے بعد 13 مئی کو انھوں نے حلف وفاداری اٹھایا۔ وہ ملک کے تیسرے اور پہلے مسلم صدر رہے۔
معروف ماہر تعلیم محمد آصف اقبال کے مطابق 'ڈاکٹر ذاکرحسین کی شخصیت کے کئی پہلو نمایاں ہیں مثلاً ماہر معاشیات، ماہر سیاست اور ماہر تعلیم۔ ڈاکٹر صاحب نے تعلیم کو تین درجوں میں تقسیم کیا ہے۔ پہلا معلومات اکٹھا کرنا، دوسرا تجزیہ اور تحقیق کے ذریعے ان معلومات کا جوہر اخذ کرنا اور تیسرا اس جوہر سے ایک اخلاقی شخصیت کی تعمیر کرنا۔ اگر یہ تینوں عملی طور پر کسی انسان میں ظاہر ہوں تو وہ انسان تعلیم یافتہ کہا جاسکتا ہے'۔
ڈاکٹر ذاکر حسین کو 1963 میں بھارت کا سب سے بڑا اعزاز بھارت رتن نوازا گیا۔ سنہ 1957 تا 1962 تک ڈاکٹر ذاکر حسین کو ریاست بہار کا گورنر بنایا گیا۔ آزاد بھارت میں تیسرے صدر جمہوریہ 13 مئی 1967 سے 3 مئی 1969 تک برقرار رہے۔