اس سے قبل 27 ستمبر کو این آئی اے کیرالہ اور مرشدآباد میں چھاپہ مارتے ہوئے 9 افراد کو القاعدہ کےلئے کام کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا ۔جس میں سے 6کا تعلق مرشدآباد ضلع سے تھا ۔
مرکزی جانچ ایجنسی کے دعوے کے مطابق ، مغربی بنگال اور کیرالہ سمیت بھارت کے مختلف مقامات پر القاعدہ کے ایک بین ریاستی ماڈل کے طور پر کام کررہی ہے اور اس کا مقصد بے گناہ لوگوں کو ہلاک کرنا اور دہشت گردی کا نشانہ بناناہے۔
این آئی اے نے اس سے قبل جن لوگوں کو گرفتار کیا تھا ان سے متعلق دعویٰ کیا تھا کہ ان کے قبضے سے ڈیجیٹل ڈیوائسز ، دستاویزات ، جہادی لٹریچر ، تیز ہتھیاروں ، دیسی ساختہ آتشیں اسلحہ ، گھریلو ساخت کا جسمانی زرہ ، مضامین اور لٹریچر برآمد کیا گیا ہے ۔
ابتدائی تفتیش کے مطابق ان افراد کو سوشل میڈیا پر پاکستان میں قائم القائدہ کے دہشت گردوں نے شدت پسند بنایا تھا اور انہیں دہلی سمیت ملک کے مختلف مقامات پر دہشت گردانہ حملے کی تیاری کرنے کو کہا تھا ۔
دوسری جانب مغربی بنگال کی مختلف قومی حقو ق انسانی کی غیر سرکاری تنظیموں نے این آئی اے کے ذریعہ مرشدآباد میں گرفتاری پر سوال اٹھاتے ہوئے ایک فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ جاری کی تھی جس میں دعویٰ کیا تھا کہ این آئی اے سیاست سے متاثر ہوکر گرفتاریاں کررہی ہیں اور جن لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے وہ مزدور پیشہ افراد ہیں ۔