ریاست اترپردیش کے وارانسی میں واقع کاشی وشوناتھ مندر اور گیان واپی مسجد کیس میں اگلی سماعت 3 اکتوبر کو ہوگی۔ ڈسٹرکٹ جج کی عدالت میں سینٹرل سنی وقف بورڈ کی جانب سے داخل سول رویژن درخواست پر پیر کے روز بحث مکمل ہوئی، جسے وشوناتھ مندر کی جانب سے چیلنج کیا گیا تھا۔۔
بھگوان کاشی وشوناتھ کے وکیل وجے شنکر رستوگی نے کہا کہ وقف بورڈ چاہتا ہے کہ اس معاملے کو وقف ٹریبونل لکھنؤ میں چلایا جائے۔ ڈسٹرکٹ جج نے پیر کو بحث کے بعد اپنا حکم محفوظ کرلیا ہے۔
وہیں کیس کی اگلی سماعت 3 اکتوبر کو ہوگی۔ رستوگی نے کہا کہ بھارت کے آثار قدیمہ کے سروے آف انڈیا کے ذریعہ اس کمپلیکس کا سروے کرنے کی اپیل کی گئی ہے، جس پر مسلم فریق نے بھی اعتراض کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سہارنپور میڈیکل کالج کا نام بدلنےکا مطالبہ
انہوں نے بتایا کہ سنہ 1991 میں جیوترلنگ لارڈ ویشوناتھ کی فریق پنڈت سومناتھ نے ایک مقدمہ دائر کیا تھا، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ یہ مسجد وشوناتھ مندر کا ایک حصہ ہے اور ہندو عقیدت مندوں کو زیارت، پوجا پاٹھ کے ساتھ ساتھ مرمت کا بھی حق حاصل ہونا چاہئے۔
انہوں نے دعوی کیا کہ لارڈ وشوناتھ کا شیولنگ ابھی بھی متنازعہ احاطے میں قائم ہے۔ اس سارے معاملے میں لارڈ کاشی وشوناتھ وادی کے طور پر اور مدعی کی حیثیت سے انجمن انتجامیہ پہلا فریق ہیں اور سنی سنٹرل وقف بورڈ دوسرا فریق ہے۔