جگن ناتھ پوری کی طرح ہی گجرات میں بھی 1878 سے بڑی شاندار رتھ یاترا احمد آباد کے جمالپور میں موجود جگن ناتھ مندر سے نکالی جاتی ہے۔
آج 143 ویں رتھ یاترا ہے ہے لیکن گجرات ہائی کورٹ کے فیصلے کے تحت احمدآباد کورونا وائرس کی وجہ سے رتھ یاترا احمد آباد کی سڑک کو پر نہیں نکالی جا رہی ہے۔
اس کی بجائے احمدآباد کی جگن ناتھ مندر کے اندر ہی بھگوان جگن ناتھ کی بہن سوبھدرا اور بھائی بال بھدر کو رکھا گیا ہے۔
ان تینوں مندر کے احاطے میں ہی گھمایا گیا۔
گجرات کی تاریخ میں پہلی بار رتھ یاترا کو باہر نہیں نکالا گیا ہے۔
ہمیشہ سے احمد آباد میں بڑی شان و شوکت کے ساتھ لاکھوں بھگتوں کی بھیڑ میں رتھ یاترا نکالی جاتی تھی۔
ان کے ساتھ خلاصی یعنی کنڈکٹر یہ رتھ کو کھینچتے تھے اور اس موقع پر بڑی تعداد میں بھجن منڈلی و مختلف اکھاڑے والے موجود رہتے تھے۔
احمد آباد کے وال سٹی اور قدیم علاقوں سے رتھ کو گھما کر واپس گھر احمدآباد کی جگن ناتھ مندر لایا جاتا تھا لیکن یہ روایت اس سال ٹو ٹ گئی ہے۔
گجرات ہائی کورٹ نے آدھی رات کو رتھ یاترا نکالے پر پر روک لگا دی ہے۔
اس فیصلے کی وجہ سے بھگتوں کو مندر آ کر درشن کرنا پڑ رہا ہے جس کی وجہ سے عقیدت مند ناخوش دکھائی دے رہے ہیں۔
عقیدت مندوں کا کہنا ہے کہ بھگوان جگن ناتھ ہمشیہ سے خود ہمارے دروازے آتے تھے ہم ان کا درشن کرتے تھے وہ ہمارے محلوں سے گزرتے ہوئے جاتے تھے اور انہیں دیکھ کر ہمارے تمام دکھ درد ختم ہو جاتے تھے۔
انہیں دیکھنے کے لئے لاکھوں کی تعداد میں بھیڑ امڑ پڑھتی تھی بہت اچھا اور خوبصورت ماحول رہتا تھا لیکن اب ہمیں خود مندر درشن کرنے آنا پڑ رہا ہے کیونکہ کورونا وائرس پھیلا ہوا ہے اور لوگوں کو ڈر ہے کہ اس وجہ سے کورونا وائرس احمدآباد میں اور زیادہ نہ بڑھ جائے۔
اس کے لیے ہم پوری طرح احتیاط کے ساتھ مندر میں آرہا ہے ماسک لگا کرآ رہے ہیں اور یہاں پر اپنا تھرمل اسکریننگ بھی کروا رہے ہیں سماجی دوری کا بھی خیال کرتے ہوئے ہوئے بھگوان کا درشن کر رہے ہیں۔